یہ کون گریہ کناں ہے یہ کیسا شور مچا لرز گئی ہے زمیں، آسمان کانپ اٹھا سنی نہ اب بھی گئی گر صدائے عدْل و حکَم مبادا بہنے نہ لگ جائیں خون کے دریا (مبارک احمد ظفؔر۔ لندن)