سیرت النبی ﷺ

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض نسخے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب مریضوں کی عیادت فرماتے تو بعض اوقات بعض نسخے بھی تجویز فرمایا کرتے تھے ۔ان کا روایات میں ذکر ملتا ہے ۔چند ایک کا میں ذکر کرتا ہوں۔ یہ اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مریضوں کی کتنی فکر رہا کرتی تھی۔ان کے علاج معالجے ،خوراک وغیرہ کا بھی خیال رکھتے تھے اور بعض بیماریوں کا علاج بھی فرمایا کرتے تھے۔

اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اس سیاہ دانے یعنی کلونجی میں ہر مرض سے نجات دینے کے لیے شفارکھ دی گئی ہے سوائے موت کے ۔

(بخاری کتاب الطب۔باب الحبۃ السوداء)

… ایک نسخہ کا روایت میں یوں ذکر ملتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انجیر کھایا کرو۔ پھلوںمیں سے بڑا اچھا پھل ہے۔اگر میں یہ کہوں کہ جنت سے ایک پھل نازل ہوا ہے تو میں یہ کہوں گا کہ انجیر جنت سے آنے والاایسا پھل ہے جس میں گٹھلی نہیں ہے۔پس اس کو کھائو کیونکہ یہ بواسیر کے مرض کو دور کرتا ہے اور نَقرس(Gout)کے مرض میں بھی نفع بخشتاہے۔جن کو گائوٹ کے مرض کی تکلیف ہوتی ہے اس کے لیے بھی اچھا ہے ۔

(کنزل العمال۔کتاب الطب ۔الباب الاوّل ۔الفصل الاول التین من الا کمال۔ حدیث نمبر 28280)

پھر ایک نسخے کا ذکر ہے ؛کشمش کے بارے میں آتا ہے کہ اس کا استعمال کرنا چاہیےکیونکہ یہ کڑواہٹ کو دور کرتا ہے،بلغم کو دور کرتا ہے ،اعصاب کو مضبوط کرتا ہے ، لاغر پن کو دور کرتا ہے، اخلاق کو عمدہ کرتا ہے۔دل کو فرحت بخشتا ہے اور غم کو دور کرتا ہے ۔

(کنزل العمال۔کتاب الطب ۔الباب الاوّل ۔الفصل الاول۔الزبیب حدیث نمبر 28265)

اس بارے میں بھی بڑے لوگوں نے تجربہ کیا ہے ۔بعضوں نے عرق گلاب میں ڈبو کر کشمش کھائی ہے اور جن کے دل کی نالیاں بند تھیں اور ڈاکٹر بائی پاس آپریشن تجویز کررہےتھے وہ اللہ کے فضل سے کھل گئیں۔اس تجربے کو کئی لوگوں نے مجھے بتایا ہے۔ پھر زیتون کے بارے میں آتا ہے کہ اس کی مالش کیا کرو کیونکہ اس میں جذام سمیت ستّرا مراض کے لیے شفا ہے۔کھایا بھی کرو۔

(کنزل العمال۔کتاب الطب ۔الباب الاوّل ۔الفصل الاول اشیاء متفرقۃ حدیث نمبر 28299)

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ مریض کو اور غمزدہ افراد کو شہد اور آٹے سے تیار کردہ پتلی کھیر کھلانے کا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکہا کرتی تھیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ یہ (کھیر) مریض کے دل کو فرحت بخشتی ہے اور اس کا کچھ غم دور کر دیتی ہے۔

(بخاری۔کتاب الطب ۔باب التلبینۃ للمریض)

پھر کھجور کے بارے میں فرمایا کہ یہ بھی کھانی چاہیے۔ قولنج کو دور کرتا ہے۔

(کنزل العمال۔کتاب الطب ۔الباب الاوّل ۔الفصل الاول التمرحدیث نمبر 28195)

غرض بے انتہا نسخے ہیں۔ایک اور مَیں یہاں بھی بیان کردیتا ہوں ۔فرمایا کہ گائے کا دودھ پینا چاہیے کیونکہ یہ دوا ہے اور اس کی چربی اور مکھن میں شفا ہے اور تمہیں اس کا گوشت کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے کہ اس کے گوشت میں ایک قسم کی بیماری ہے۔

(کنزل العمال۔کتاب الطب ۔الباب الاوّل ۔الفصل الاول۔اللبن حدیث نمبر28210)

مخلوق سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بے انتہا محبت،پیار اور ہمدردی تھی۔ آپﷺ کا دل اس ہمدردی سے بھرا ہواتھا جس کی وجہ سے آپ ﷺ ہر وقت اسی فکر میں رہتے تھے کہ کس طرح میں اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو فائدہ پہنچائوں۔اللہ تعالیٰ کے ہزاروں ہزار درود و سلام ہوں اس نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر۔اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اس اسوہ پر چلنے کی اور ان نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے جس سے ہم بھی اس کی مخلوق کی خدمت کی توفیق پاسکیں۔

(‘‘خطبات مسرور’’ جلد سوم صفحہ 245تا248خطبہ جمعہ15؍اپریل 2005ء)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

تبصرے 6

    1. الفضل کی نئی انتظامیہ کے تحت معیار بہت اونچا ہو گیا ہے۔ مضامین کو تلاش کرنے میں آسانی پیدا ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو مقبول خدمت دین کی توفیق دیتا چلا جائے۔
      الفضل کو جس انداز میں پیش کیا جا رہا ہے وہ دلی مسرت کا موجب ہے۔

  1. ماشااللہ یہ انٹرنیٹ کا صحیح استعمال ہے۔ اور میڈیا کے اس دور میں بہت بڑی حکمت عملی ہے۔ بےشک یہ ٹیکنالوجی جماعت احمدیہ کے لئے ہی تو وجود میں آئی ہے۔ الحمد للہ
    علم کا خزانہ اب سب کی دسترس میں ہے۔

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button