اللہ سے ڈرنے کی دعاؤں کی گھڑی ہےیہ دنیا تباہی کے دہانے پہ کھڑی ہے پھیلاتی ہیں دنیا میں خطرناک تباہییہ جنگیں مفادات کی سفاک لڑی ہے یوں لڑنے سے حل ہوتے نہیں کوئی مسائلامن امن سے ملتا ہے یہی بات بڑی ہے رہتا ہے کئی نسلوں پہ آسیب کا سایہاندوہ کی زخموں کی وباؤں کی کڑی ہے انسان نے بارود میں دم توڑ دیا ہےلوگوں کو حکومت کے بڑھانے کی پڑی ہے