https://youtu.be/yPXU5lrpC6A دیے ہیں بحرو بر صحرا بھی اور کہسار یا اللہ تری قدرت نے بخشے با ثمر اشجار یا اللہ مری آٹھوں پہر تُجھ سے رہے گفتار یا اللہ کہ تیرے ذکر سے ہو زندگی گلزار یا اللہ ازل سے ہے اکیلا تُو، نہیں کوئی ترا ہمسر تُو ہی ہر شے کا واحد مالک و مختار یا اللہ پُکاروں تجھ کو میں اب تیرے کس کس نام سے مولا! تُو ہے رحمان بھی جبّار اور ستّار یا اللہ فلک پر ماہ و انجم کس ہنر مندی سے ٹانکے ہیں جہاں میں تیری قدرت ہے بروئے کار یا اللہ تُو ہی قادر، تُو ہی داتا، تُو سب کو پالنے والا ترے جلووں سے ہے آباد یہ سنسار یا اللہ خدایا اپنی رحمت سے گنہ دے بخش بشریٰؔ کے ترے ناموں میں ہے اک نام یہ غفار یا اللہ (بشریٰ سعید عاطف۔ مالٹا)