Listen to 20220527-poem salman qamr sb byAl Fazl International on hearthis.at یدِ مولیٰ ہی حبل اللہ کو لاتا آسماں سے ہےخلیفہ بن نہیں سکتا وہ آتا آسماں سے ہے زمانے! آ مقابل پر کبھی ایسی جبینوں کےجو مٹی سے ملیں سو اِن کا ناطہ آسماں سے ہے یہاں صدیوں کے مردے زندگی کا جام پی بیٹھےوہاں کوئی مسیحا کو بلاتا آسماں سے ہے ستارہ با ادب، بام فلک پر راج کرتا ہےمگر ہر بے ادب کو وہ گراتا آسماں سے ہے دیا جب بھی جلایا ہے کسی نے خلوتِ شب میںوہ ظالم کے کئی سورج بجھاتا آسماں سے ہے قمرؔ تُو ہے مسافر شام کا سو بھول نہ جانافقط اس کی ہے منزل جو نبھاتا آسماں سے ہے