غیروں کے جو قریب ہیں، اپنوں سے دُور ہیںحیرانیوں میں غرق ہوں، کیسی یہ بات ہےیوں تو تمام عمر ہی ظلم و ستم کیےکیا اک شب برات ہی معافی کی رات ہے (اطہر حفیظ فراز ) مزید پڑھیں: ساغرِ حُسن تو پُر ہے کوئی مَے خوار بھی ہو