گلوں میں پھر سے بہارِ نوید ہو جائےہر ایک چھوٹا بڑا مستفید ہو جائے خوشی سمیٹے ہوئے چاند رات آئی ہےیہ ظلمتوں میں درخشاں امید ہو جائے دلوں سے دور کریں نفرتوں کے سائے ہمگلے ملیں تو محبت شدید ہو جائے حقیقی عید کی خوشیاں نصیب ہوں سب کوخدا کرے کہ یہ عیدِ سعید ہو جائے