روزوں کی جزا کا یہ حسیں ثمرہ ملا ہےہاں عید کی صورت میں ہمیں تحفہ ملا ہے خوشیوں میں کریں عید کی محتاجوں کو شاملفرمانِ محمدؐ سے یہی اسوہ ملا ہے الفت کے چراغوں سے ہر اک رہ کو سجائیںنفرت کو مٹانے کا یہی حربہ ملا ہے روٹھے ہوئے لوگوں کو گلے سے بھی لگائیںاپنوں کو منانے کا یہ اک رستہ ملا ہے جن نیکیوں کی روزوں میں توفیق ملی ہےجاری رہیں یہ عید سے اک نکتہ ملا ہے اے کاش تری دید کی عیدیں ملیں یاربپوری ہو دعا میری، تو جگ سارا ملا ہے