خاک طیب دل پہ دل ملتا رہادھڑکنوں کا سلسلہ چلتا رہا سبز گنبد چار سو روشن ہوااور اجالا ذہن میں ڈھلتا رہا ہو گیا وہ دو جہاں میں سرخروآپؐ کے سائے میں جو پلتا رہا پیکرِ لطف و عنایتؐ السلامگلشنِ ہر خشک و تر پھلتا رہا طائرانِ قدس نے نعتیں پڑھیںمصطفٰےؐ پر کوئی پر جھلتا رہا جستجو خواہش طلب بڑھتی گئیحسرتوں کا اِک دیا جلتا رہا