ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 52)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

دابَّۃُالارض کی لطیف تفسیر

’’…دابۃ الارض اِس وقت کے علماء ہیں جو جھوٹے معنی کرتے ہیں اور اسلام پر جھوٹےالزام لگاتے ہیں ۔جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عظمت کو حد سے بڑھاتے ہیں اور ان کو خدا تعالیٰ کی صفات سے متصف قرار دیتے ہیں ۔جبکہ ان کو محیی اور شافی عالم الغیب غیر متغیر وغیرہ مانتے ہیں اور ایسا ہی اسلام پر یہ جھوٹا الزام لگاتے ہیں کہ وہ تلوا ر کے بدوں نہیں پھیلا…اس دابۃ الارض نےنادان دوست بن کر اسلام کو جو صدمہ اور نقصان پہنچایا ہے اس کی تلافی بہت ہی مشکل ہے۔لیکن اب خد ا تعالیٰ نے ارادہ فرمایا ہے ۔کہ اسلام کا نور ظاہر ہواور دنیا کو معلوم ہوجاوےکہ سچا اور کامل مذہب جو انسان کی نجات کا متکفل ہے وہ صرف اسلام ہے۔اسی لئے خدا تعالیٰ نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا :

بخرام کہ وقت ِتو نزدیک رسید وپائے محمدیاں بر منار بلند تر محکم افتاد

لیکن ان ناعاقبت اندیش نادان دوستوں نے خدا تعالیٰ کے اس سلسلہ کی قدر نہیں کی ۔بلکہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ یہ نور نہ چمکے یہ اس کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں ۔مگر وہ یاد رکھیں کہ خدا تعالیٰ وعدہ کرچکا ہے ۔

وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہٖ وَلَوْکَرِہَ الْکَافِرُوْنَ‘‘

(ملفوظات جلد سوم صفحہ 178-179)

اس حصہ میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلا م نے اپنے ایک فارسی الہام کا ذکر کیا ہے ۔

بِخَرَام کِہ وَقْتِ تُو نَزْدِیْک رَسِیْد و پَائے مُحَمَّدیَاںْ بَر مَنَارِ بُلَند تَرْ مُحکم اُفْتَاد۔

ترجمہ:۔(از حضرت مسیح موعود علیہ السلام ) اب ظہور کر اور نکل کہ تیرا وقت نزدیک آگیا اوراب وہ وقت آرہا ہے کہ محمدی گڑھے میں سے نکال لئے جاویں گےاور ایک بلنداور مضبوط مینار پر ان کا قدم پڑے گا۔

*۔یہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا 1883ءکا الہام ہے جو تذکرہ ایڈیشن سوم صفحہ نمبر77پر درج ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button