عالمی خبریں

کورونا سے پیدا شدہ دنیا کے ہنگامی حالات میں جماعت ہائے احمدیہ عالم گیر کی جانب سے بے لوث خدمتِ خلق کے نظارے

کورونا وائرس اور ہیومینٹی فرسٹ برازیل کے تحت انسانیت کی خدمت

کورونا وائرس کا پھیلاؤ ساری دنیا کی طرح برازیل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے جہاں دن بدن کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر شہر کے میئر نے علاوہ دیگر اقدامات کے ہر شہری کو گھروں سے باہر نکلتے ہوئے ماسک پہننا ضروری قرار دیا ہے۔ ان حالات میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہیومینٹی فرسٹ برازیل کو ایک بار پھر انسانیت کی بہترین خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے شہر پیٹروپولس کے سنٹر میں کیمپ لگانے کی توفیق مل رہی ہے۔ مورخہ 9مئی کو خاکسار نے دعا کے ساتھ اس مہم کا آغازکیاجس کے تحت لوگوں کو مفت ماسک تقسیم کیے جا رہے ہیں خاص طور پر ایسے افراد میں جن کے پاس ماسک موجود نہیں یا خراب حالت میں ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر مرد، عورتیں اور بچے گھنٹوں کھڑے ہوکر ہر آنے جانے والے شخص کے ہاتھوں کی صفائی کے لیے سینیٹائزر لگانے کی پیشکش کرتے ہیں جس سے سینکڑوں افراد نے انتہائی شکریہ ادا کرتے ہوئے فائدہ اٹھا یا اور خوشی کا اظہار کیا۔ سینیٹائزر کی کچھ شیشیاں بھی مستحق افراد کو دی جا رہی ہیں۔ حالیہ ضرورت کے تحت انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے کام کرنے کو سب کی طرف سے تحسین کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ یہ بات اور بھی قابل تحسین ہے کہ بہت سے مرد و زن رمضان کے مہینہ میں روزے کی حالت میں بڑے شوق سے یہ خدمت انجام دیتے رہے۔ شہر کے میئر اور ہیلتھ سیکرٹری نے بھی مکرم ندیم احمد طاہر صاحب صدر ہیومینٹی فرسٹ برازیل کو فون کے ذریعہ شکریہ کا پیغام بھیجا اور اس کار خیر کے لیے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اسی طرح ایک کونسلر نے بھی اپنے پیغام میں اس بات کے لیے شکریہ ادا کیا ہے کہ جماعت احمدیہ پہلے کی طرح اب بھی شہر کے لوگوں کی بھلائی کے لیے خدمت کر رہی ہے۔ دو لوکل اخباروں نے بھی اس خدمت خلق کے کام کو سراہتے ہوئے رپورٹ شائع کی ہے۔ الحمدللہ بہت اچھا پروگرام رہا جسے آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ سب رضاکاروں کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے مطابق خدمت انسانی کے کام کرنے کی توفیق ملتی رہے۔

(رپورٹ: وسیم احمد ظفر۔ مبلغ انچارج برازیل)

مئی 2020ء کے دوران انڈونیشیا میں خدمت خلق کی مہم

اگر چہ رمضان المبارک کی روایتی رونقیں جیسے مساجد میں عبادات اور درس و تدریس، افطار کے اجتماعات وغیرہ آج کل کے حالات کی وجہ سے نظر نہیں آئے لیکن رمضان المبارک کی باطنی رونقیں یعنی باہمی ہمدردی، انسانیت اور آپس کی محبت انتہا تک پہنچ گئی۔ جماعت احمدیہ اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان سے خدمت خلق کے کاموں کو بہت منظم رنگ میں ادا کر رہی ہے اور اس کی بجا آوری میں جماعت کو دوسروں سے کئی پہلو ؤں سے سبقت حاصل ہے۔

انڈونیشیا میں کورونا وائرس زور پکڑ رہا ہے اور متاثرین کی تعداد روزانہ بڑھتی جارہی ہے۔ عام لوگوں کے لیے ماسک کا استعمال نیز طبی کارکنوں کے لیے ذاتی حفاظتی سازو سامان کا میسر ہونا اس وقت وائرس کی منتقلی کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

جماعت احمدیہ انڈونیشیا نے ماہ مئی کے دوران ہیومینٹی فرسٹ کے تحت د س ہزار مفت فیس ماسکس، پانچ ہزار ہینڈ سینیٹائزر، نیز 700پی پی اے یعنی ذاتی حفاظتی سازو سامان تقسیم کیے۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ 500سے زائد رضاکاران نے خدمت خلق کی ان مہمات میں شامل ہونے کی توفیق پائی۔ اللہ تعالیٰ تمام رضاکاران کی خدمات قبول فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: فضل عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

ہیومینٹی فرسٹ نائیجر کی بے لوث خدمات

یہ اللہ تعالیٰ کا فضل اور احسان ہے کہ ہر قسم کی قدرتی آفات میں جب بھی انسانیت ایک نئی مشکل سے دوچار ہوئی تو ہیومینٹی فرسٹ نے پہلے سے بڑھ کر ہر موقع پر خدمتِ خلق کے ایک نئے جذبہ کے ساتھ انسانیت کی خدمت میں رضاکارانہ طور پر شب و روز کام کیا ہے۔اسی جذبہ کے تحت نائیجر میں بھی جب سے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کا آغاز ہوا ہے ہیومینٹی فرسٹ نائیجر، ہیومینٹی فرسٹ ناروے کے تعاون سے ہمہ وقت دُکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہے چاہے وہ لوگوں میں ماسک اور صابن کی تقسیم کے ذریعہ وائرس کے خلاف آگاہی مہم ہو یا غریب و نادار اور معذور افراد میں راشن کی تقسیم ہو۔

معذور افراد میں راشن کی تقسیم

چونکہ اس وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ اشیائے خورو نوش کی قلت سے لوگ متاثر ہیں اسی لیے ہیومینٹی فرسٹ نے نائیجر میں کھانے پینے کی اشیاء کی تقسیم کے حوالہ سے پروگرامز بنائے اِسی حوالہ سے نائیجر کے ایک شہر ڈوگن ڈوچی میں ہیومینٹی فرسٹ نائیجر نے غریب لوگوں میں راشن تقسیم کیا جس کے لیے ہیومینٹی فرسٹ نائیجر کو ہیومینٹی فرسٹ ناروے کا تعاون حاصل رہا۔ اس پروگرام کے لیے شہر کے میئر کی مدد سے علاقہ کے معذور لوگوں کی ایک فہرست بنا کر انہیں مورخہ 8؍مئی کو مدعو کیا گیا اور شہر کے ستّر معذور افراد میں راشن کے بیگز تقسیم کیے گئے۔ ان میں سے ہر بیگ 5 کلو چاول، 2 کلو چینی، 1لیٹر کوکنگ آئل، چائے اور ماسک پر مشتمل تھا جو کہ ایک خاندان کے لیے کچھ دن کا مکمل راشن ہے۔ اس پروگرام کی مدد سے لوگوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے حوالہ سے بھی شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس پروگرام میں مکرم امیر صاحب نائیجر اور شہر کے میئر و دیگر اتھارٹیز نے شرکت کی اور ہیومینٹی فرسٹ کا شکریہ ادا کیا۔ علاقہ کے ریڈیوز نے ہیومینٹی فرسٹ کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے بِلا معاوضہ اس پروگرام کو اپنی خبروں کی زینت بنایا اور لوگوں کی نمائندگی کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

کمیون بمبےکے لوگوں میں راشن کی تقسیم

اللہ کے خاص فضل سے ہیومینٹی فرسٹ نائیجر کی طرف سے مورخہ 12؍مئی بروز منگل بمبےمیئر آفس کے باہر ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ایک صد راشن کےبیگز تقسیم کیے گئے۔ ہر ایک بیگ میں 5 کلو چاول، 2 کلو چینی، 1 لیٹر آئل اور صابن موجود تھا۔ اس طرح ایک سو خاندانوں کی راشن کے ذریعہ سے مدد کی گئی جس پر لوگوں نے ہیومینٹی فرسٹ کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر بمبےکے میئر اور چیف آف کانتو کے نمائندہ بھی موجود تھے انہوں نے بھی ہیومینٹی فرسٹ کی اس کاوش کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر لوگوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالہ سے جن اقدامات کو اختیار کرنا ضروری ہے وہ بھی تفصیل سے بتایا گیا۔ آخر پر دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔ علاقہ کے ریڈیو نے اس پروگرام کی تفصیل اپنے شام کے خبرنامہ میں شامل کی۔

(رپورٹ:کوثر جمیل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button