ایڈیٹر کے نام خطوط

مکرم عثمان چینی صاحب

(ناصر احمد وینس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیڈا)

مکرم ایڈیٹر صاحب

السلام علیکم

جریدہ ھذا کے شمارہ 10؍ جون 2019ء میں مکرم محمود مجیب اصغر صاحب کا مکتوب ، مکرم عثمان چینی صاحب کے متعلق نظر نواز ہوا ۔ خط پڑھ کر کم و بیش چوالیس سال قبل کے ماہ و سال آنکھوں کے سامنے لہرانے لگے ۔

جلسہ سالانہ ربوہ پر خاکسار کی ڈیوٹی انصاراللہ مرکزیہ کے دفتر میں واقع ‘‘پرہیزی لنگر خانہ ” پر تھی ۔ مکرم عثمان چینی صاحب پرہیزی لنگر خانے کے انچارج تھے ۔ ڈیوٹی کے دوران ہی ہمارے آبائی گاؤں کا ایک غیر احمدی دوست لڑکا میرا پتہ کرتا ہوا وہاں پہنچ گیا ۔ اس نے جب مجھے دیکھا تو کھانا تقسیم کرنے والی کھڑکی سے مجھے ملنے اندر کود آیا ۔

عثمان چینی صاحب کی نظر اس پر پڑ گئی تو قدرے غصے سے میری طرف دیکھا ۔ اس وقت تو مجھے کچھ نہ کہا مگر اس لڑکے کے جانے کے بعد مجھے ایک طرف لے جاتے ہوئے کہنے لگے :

یہ لڑکا کون تھا ؟ میں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں سے آیا مہمان تھا ۔ فرمانے لگے :

چاہے کوئی بھی ہو ۔ جب آپ اس طرح ڈیوٹی پر موجود ہوں تو اس طرح کسی بھی مہمان کا کھانا تقسیم کرنے والی جگہ پر آنا قواعد اور حفاظتی اصولوں کے سخت خلاف بات ہے ۔ جو بھی مہمان آئے اسے کہیےکہ وہ باہر انتظا ر کرلے ۔ اسے باہر جا کر مل لیجیے ۔ لنگر خانہ کے اندر اس طرح داخل ہونے سے اجتناب لازمی بات ہے ۔

محترم چینی صاحب کی یہ بات سولہ آنے درست تھی ۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کا کھانے والی جگہ پر آنا حفاظتی اصولوں کے بھی خلاف بات ہے ۔

بات بظاہر چھوٹی سی تھی ۔ مگر چینی صاحب کی دوراندیشی اور اصابت فکر کی نشاندہی کرتی ہے ۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button