https://youtu.be/xGqZmaZyAjA آنکھیں سجدے میں ہوں نم صدمے ہو جائیں گے کم پھول اُس کے کِھل جائیں گے جس کی مٹی ہو گی نم چہرہ وہ روشن ہو گا ماتھا جس کا ہو گا خم یار نہ ہووے مجھ سے دُور مجھ کو ہے بس ایک ہی غم اُس کو کوئی کیا مارے گا جس پر ہو اللہ کا کرم ہوں مرشد کے چرنوں میں وقت وہیں پر جائے تھم اُس کے آنے کا سن کر حال مرا من می رقصم (افضل مرزا ۔کینیڈا)