https://youtu.be/pfv98Ef7iKg تعمیر بیت اللہ کے وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جو دعائیں کیں ان میں ہی نوع انسان کی ہدایت کے لیے یہ عظیم الشان دعا بھی کی جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ میں اپنے باپ ابراہیم ؑکی دعا کا نتیجہ ہوں۔ (تفسیرقرطبی جزء ثانی صفحہ ۱۱۷) رَبَّنَا وَابۡعَثۡ فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡہُمۡ یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ وَالۡحِکۡمَۃَ وَ یُزَکِّیۡہِمۡ ؕ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ۔ (البقرۃ:۱۳۰) ترجمہ: اور اے ہمارے ربّ! تو ان میں انہی میں سے ایک عظیم رسول مبعوث کر جو ان پر تیری آیات کی تلاوت کرے اور انہیں کتاب کی تعلیم دے اور (اس کی) حکمت بھی سکھائے اور اُن کا تزکیہ کر دے۔ یقیناً تُو ہی کامل غلبہ والا (اور) حکمت والا ہے۔