کہا تھا کس نے کہ خواب دیکھوںیوں گھر میں اترے عذاب دیکھوں میں ماؤں بہنوں کو بیٹیوں کوسڑک پہ یوں بے نقاب دیکھوں لہو میں لت پت ہزاروں لاشیںنہیں ہے جن کا حساب دیکھوں لگی ہوئی آگ ہے گھروں کوہوا کی شدّت، عتاب دیکھوں یہ بستی نبیوں کی سرزمیں ہےکہاں ہیں اہلِ کتاب دیکھوں ہے بربریّت کا رقص جاریلہو کا بہتا چناب دیکھوں ہیں دیکھتے سب یونہی تماشاکب آئے یومِ حساب دیکھوں اب اَور کیا دیکھنا ہے طارقؔدلوں میں جو انقلاب دیکھوں (ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)