https://youtu.be/a_46FnIoPtM سعید بن حسنہ اس دعا کے بارے میں فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ایسی آیت کا علم ہے جسے پڑھنے والا خدا سے جو مانگے اسے دیا جاتا ہے۔ رسول کریمؐ تہجد کا آغاز اس دعا سے کرتے اور اس سے پہلے اَللّٰہُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَ مِیْکَائِیْلَ وَ اِسْرَافِیْلَ بھی کہتے ہیں۔ (تفسیر القرطبی جزء ۱۵ صفحہ ۲۶۵) اللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ عٰلِمَ الۡغَیۡبِ وَالشَّہَادَۃِ اَنۡتَ تَحۡکُمُ بَیۡنَ عِبَادِکَ فِیۡ مَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ۔ (الزمر:۴۷) ترجمہ: اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے! غیب اور حاضر کو جاننے والے! تُو ہی اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ کرے گا (ہر) اس معاملہ میں جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔