https://youtu.be/w999shc6TqU روز جمعہ ایک اسلامی عظیم الشان تہوار ہے اور قرآن شریف نے خاص کر کے اس دن کو تعطیل کا دن ٹھہرایا ہے اور اس بارے میں خاص ایک سورۃ قرآن شریف میں موجود ہے جس کا نام سورۃ الجمعہ ہے اور اس میں حکم ہے کہ جب جمعہ کی بانگ دی جائے تو تم دنیا کا ہر ایک کام بند کر دو اور مسجدوں میں جمع ہو جاؤ۔ اور نماز جمعہ اس کی تمام شرائط کے ساتھ ادا کرو اور جو شخص ایسا نہ کرے گا وہ سخت گنہ گار ہے اور قریب ہے کہ اسلام سے خارج ہو۔ اور جس قدر جمعہ کی نماز اور خطبہ سننے کی قرآن شریف میں تاکید ہے اس قدر عید کی نماز کی بھی تاکید نہیں۔ (مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ۲۸۷-۲۸۸، ایڈیشن ۲۰۱۹ء) غرض اَلۡیَوۡمَ اَکۡمَلۡتُ لَکُمۡ دِیۡنَکُمۡ کی آیت دوپہلو رکھتی ہے۔ ایک یہ کہ تمہاری تطہیر کر چکا۔ دوم کتاب مکمّل کر چکا۔ کہتے ہیں جب یہ آیت اُتری وہ جُمعہ کا دن تھا۔ حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی یہودی نے کہا کہ اس آیت کے نزول کے دن عید کرلیتے۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ جُمعہ عید ہی ہے۔ مگر بہت سے لوگ اس عید سے بے خبر ہیں۔ دوسری عیدوں کو کپڑے بدلتے ہیں لیکن اس عید کی پروا نہیں کرتے اور مَیلے کچیلے کپڑوں کے ساتھ آتے ہیں۔ میرے نزدیک یہ عید دوسری عیدوں سے افضل ہے۔ اسی عید کے لئے سُورہ جُمعہ ہے اور اسی کے لئے قصر نماز ہے۔ اور جُمعہ وہ ہے جس میں عصر کے وقت آدم پیدا ہوئے۔ اور یہ عید اس زمانہ پر بھی دلالت کرتی ہے کہ پہلا انسان اس عید کو پیدا ہوا۔ قرآن شریف کا خاتمہ اسی پر ہوا۔ (ملفوظات جلد۸ صفحہ۳۹۹، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)