متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (ذہن کے متعلق نمبر1) (قسط26)

(ڈاکٹر شاہد اقبال)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

ابسنتھیم

Absinthium

(Common Worm Wood)

٭… ابسنتھیم کا مریض کھلی فضا اور اونچی جگہوں سے گھبراتا ہے۔ چکر آتے ہیں۔ جن میں پیچھے کی طرف گرنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔مریض کی یادداشت کمزور ہوجاتی ہے۔اور وہ توہمات کا شکار ہوتا ہے۔ہر چیز سے بے پرواہ ہوجاتا ہے۔خیالات پریشان ہوتے ہیں۔ آنکھوں کی پتلیاں غیر متوازن ہو کر مختلف سمتوں میں گھومتی ہیں، نظر دھندلا جاتی ہے اور گدی میں درد جلسیمیم سے مشابہ ہوتا ہے۔(صفحہ۵)

ایکونائٹ نیپیلس

Aconitum napellus

(Monks Hood)

٭…ایکونائٹ بعض ذہنی امراض میں بھی مفید ہے۔صدمے یا مایوسی سے دماغ پر اچانک اثر ہوجائے۔اور ہر چیز سے بے جا خوف آنے لگے تو بیماری کی ابتدا میں ہی استعمال کرنے سے نمایاں فرق پڑتا ہے۔لیکن اگر بیماری لمبی ہوجائے تو پھر دوسری دوائیں استعمال کروانا چاہئیں جن میں سلفر نمایاں ہے۔ سلفر کو ایکونائٹ کی مزمن دوا کہا جاتا ہے۔ سلفر کی جو علامات مستقل لمبی بیماریوں میں ملتی ہیں وہ عارضی طور پر ایکونائٹ میں پائی جاتی ہیں۔(صفحہ۱۲)

٭…بعض بیماریوں میں مریض خوف سے چیخیں مارتا ہے اور چکر بھی آنے لگتے ہیں۔ مثلاً اگر راستہ چلتے ہوئے اچانک کتا جھپٹے تو انسان خوف زدہ ہوجاتا ہے اور اس کا سر گھومنے لگتا ہے۔اس حالت میں ایکونائٹ فوری فائدہ دیتی ہے۔ (صفحہ۱۲)

٭…سردی لگنے کی وجہ سے اچانک کان میں شدید درد شروع ہوجائے تو بھی یہ دوا فوری اثر دکھاتی ہے۔ ایکونائٹ میں ہر درد کے مقام پر دھڑکن کا احساس ہوتا ہے،مریض شور اور موسیقی وغیرہ بالکل برداشت نہیں کرسکتا۔ (صفحہ۱۳)

٭…اگر کسی صدمہ کے نتیجہ میں پیشاب بند ہوجائے تو فوری طور پر پہلے ایکونائٹ دیں۔ کسی عزیز کی اچانک وفات سے یا اچانک کوئی مالی صدمہ پہنچا ہوتو ایکونائٹ کا فوری استعمال جسم کو اس کے بد اثرات سے بچالیتا ہے۔ (صفحہ۱۳)

ایکٹیا ریسی موسا

Actea racemosa

( Black Snake – Root)

٭…ایکٹیا ریسی موسا میں بھی ابراٹینم کی طرح انتقال مرض پایا جاتا ہے۔عموماً جسمانی بیماریاں ذہنی بیماریوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔بچوں کی جسمانی بیماریاں کسی علاج سے بظاہر ختم ہوجائیں تو ذہنی علامات ظاہر ہوکر ہسٹریائی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔کوئی بچی بہت نازک مزاج اور حساس ہوتو بالکل خاموش ہوجاتی ہے۔ زور دے کر بلائیں تو رو دے گی۔سب دنیا سے بے نیاز، اپنی ذات میں گم سم رہنے لگے گی۔ ایکٹیاریسی موسا اس کا بہترین علاج ثابت ہو سکتی ہے۔ (صفحہ ۱۵)

٭…اس دوا کا غم سے بہت گہرا تعلق ہے۔غم کے بداثرات جسمانی بیماریوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔نازک مزاج عورتوں کو صدمہ کی وجہ سے ماہانہ نظام میں بے قاعدگی، جوڑوں کا درد اور دوسرے جسمانی عوارض لاحق ہوجاتے ہیں۔ اگر ذہن پر صدمہ کا اثر ہو توخوف اور وہم میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ دوا بھی استعمال نہیں کرتیں کہ اس میں زہر وغیرہ نہ ملا دیا ہو۔ اگر دیگر علامتوں کے ساتھ وہم بھی پایا جائے تو ایکٹیا ریسی موسا کی ایک دو خوراکیں ہی سب وہموں کو دور کردیتی ہیں۔اور مریضہ صحت یاب ہونے لگتی ہے۔(صفحہ ۱۵-۱۶)

٭…پڑھائی،فکر اور اور مثانے کی تکلیفوں سے سر درد شروع ہوجاتا ہے۔ (صفحہ ۱۶)

٭…پلسٹیلا میں اعصابی کمزوری اور خوف کی وجہ سے(وضع حمل کی) دردیں بہت کمزور اور کم ہوتی ہیں۔ (صفحہ ۱۷)

٭…ایکٹیا ریسی موسا کی مریضہ بہت سست، غم میں ڈوبی ہوئی، پریشان حال دکھائی دیتی ہے۔دماغ پر گہرے بادل سے چھائے محسوس ہوتے ہیں، ڈراؤنے خواب آتے ہیں، مسلسل بولتی ہے، کسی خاص چیز پر توجہ مبذول نہیں کرسکتی، خوفزدہ ہوجاتی ہے، خصوصاً موت کا خوف اسے گھیرے رکھتا ہے جو ایکونائٹ کی یاد دلاتا ہے۔ (صفحہ۱۷-۱۸)

ایسکولس ہیپوکاسٹینم

Aesculus hippocastanum

(Horse Chestnut)

٭…ایسکولس کا سب سے نمایاں پہلوذہنی انتشار ہے۔تھکاوٹ اور کمزوری کی وجہ سے دماغ میں اضطراب پیدا ہونا طبعی عمل ہے مگر ایسکولس ایسی دوا ہے جس میں سونے سے ذہنی انتشار میں اضافہ ہوتا ہے۔جب مریض سو کر اٹھتا ہے تو اس کے دماغ میں الجھاؤ ہوتا ہے۔اور وہ سمجھ نہیں سکتا کہ وہ کہاں ہے۔اس کے گرد ونواح میں کیا ہے۔اور کون لوگ ہیں۔اگر کسی نئی جگہ میں سو کراٹھیں تو صحت مند انسان کا ذہن بھی بعض دفعہ الجھ جاتا ہے کہ وہ کہاں ہے۔یہ انتشار عارضی اور وقتی ہوتا ہے جوسفر کے نتیجے میں پیداہوتا ہے اگر مریض مستقل طور پر اس انتشار کا شکار ہوجائے، یادداشت میں کمی آجائے،طبیعت میں غم یا غصہ پایا جائے اور ہر کام سے نفرت ہونے لگے تو ایسکولس دوا ہے۔ (صفحہ ۲۱)

٭…ایسکولس کی علامات رکھنے والے بچوں کی یادداشت کمزور ہوتی ہے۔طبیعت میں غصہ پایا جاتا ہے۔نیند میں ڈر کر چونک اٹھتے ہیں۔بہت حساس اور زودرنج ہوجاتے ہیں۔ اگر ایسے بچے پر ناراضگی کا اظہار کیا جائے تو صدمہ سے مغلوب ہو کر بعض دفعہ وہ بے ہوش ہوجاتا ہےاور کئی دفعہ یہ بے ہوشی مرگی میں بھی تبدیل ہوجاتی ہے۔ایسکولس کو صرف بچوں کی دوا نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ یہ ہر عمر میں کام آنے والی دوا ہے۔ (صفحہ ۲۱)

٭…پلسٹیلا میں غم کا رجحان اور مزاج میں نرمی ہوتی ہے۔ ایسکولس میں بھی غم کی طرف میلان ہوتا ہے لیکن مزاج میں نرمی نہیں ہوتی اور تکلیفوں کو گرمی سے آرام آتاہے۔(صفحہ۲۲)

ایتھوزا سائی نیپم

Aethusa cynapium

(Fools Parsley)

٭…ایتھوزا کی ایک اور اہم علامت یہ ہے کہ گرمی سے بچے کی بیماری سر کی طرف منتقل ہوجاتی ہے۔ایسا بچہ جس کے دماغ میں کچھ خلل ہو اور گرم موسم میں دودھ پیتے ہی قے کر دینے کی علامت نمایاں ہواس کی دوا ایتھوزا ہی ہے۔یہ پیٹ کی بیماری اور دماغی خلل دونوں بیماریوں کو ٹھیک کرے گی۔اگرروایتی طریقہ علاج سے ایسے بچے کی معدہ کی علامتیں اور دودھ الٹنے کا رجحان ٹھیک کیا جائے تو وہ بچہ ذہنی توازن کھو دیتا ہے۔ایسی صورت میں ایتھوزا کو نہ بھولیں۔ورنہ ایسا بچہ مستقل دیوانہ ہو جائے گا۔ایتھوزا کی علامتیں رکھنے والے بچہ کومیں نے کبھی ایتھوزا کے سواکسی اور دوا سے شفا پاتے نہیں دیکھا۔پس لازم ہے کہ جب ایتھوزا کی علامات ہوں تو ایتھوزا ہی دی جائے۔ (صفحہ ۲۶)

٭…ایتھوزا میں بیماریاں بہت شدت سے حملہ کرتی ہیں اور ہر تکلیف میں شدت نمایاں ہوتی ہےجس کے بعد ذہنی اور جسمانی کمزوری اور نیند کا غلبہ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔غشی طاری ہوجاتی ہے،مریض مختلف قسم کے توہمات کا شکار رہتا ہے، بلیاں، کتے اور چوہے نظر آتے ہیں۔ ذہنی یکسوئی نہیں رہتی، بہت غمگین اور بے چین ہوتا ہے۔(صفحہ ۲۶)

٭…ایتھوزا کے بارے میں بعض ہومیوپیتھک معالجین کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ جو کمرہ امتحان میں گھبرا جائیں اور پرچہ حل نہ کر سکیں ان کے لیے بہت مفید ہے۔ ۲۰۰ طاقت میں ایک خوراک صبح امتحان کے لیے جانے سے پہلے استعمال کی جائے تو غیر معمولی فائدہ پہنچاتی ہے۔ (صفحہ ۲۷)

ایگیریکس مسکیریس

Agaricus muscarius

(Fly Fungus)

٭…ایگیریکس ایک ایسی دوا ہے جس کی سب سے نمایاں علامت جسم کا کانپنا ہے۔ عضلات کی کمزوری اور نفسیاتی تناؤسے اعصاب اور عضلات لرزتے ہیں۔ ہاتھ کانپتے ہیں۔ اعصاب میں جھٹکے لگتے اور سارے جسم میں کپکپی محسوس ہوتی ہے۔ (صفحہ ۲۹)

٭…مریض کا دماغ کمزور ہوتا ہے۔دماغی محنت اور لکھنے پڑھنے سے تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ایسے بچے عموماً ضدی، چڑچڑے اور بہت حساس ہوتے ہیں۔اگر انہیں معمولی سی ڈانٹ ڈپٹ بھی کی جائےتو صدمہ سے بے ہوش ہوجاتے ہیں۔ ایسکولس میں یہ علامت زیادہ ملتی ہے۔اگر کسی بچے میں یہ سب علامتیں موجود ہوں لیکن آنکھیں دائیں بائیں متحرک رہنے کی خاص علامت نہ بھی ہوتو ایگیریکس ضرور دینی چاہئے۔ (صفحہ ۲۹-۳۰)

٭…بعض بچو ں میں شروع سے ہی ذہنی کمزوری پاِئی جاتی ہے۔صبح کے وقت اس کیفیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔اور انہیں کوئی نئی بات بتائی جائے تو سمجھتے نہیں۔ سست اور بے شعور سے لگتے ہیں، بے حس ہوجاتے ہیں اور تھکن محسوس کرتے ہیں۔لیکن جو ں جوں دن گزرتا ہے تکلیف کم ہونے لگتی ہے۔ شام کے وقت یا رات کے پہلے حصہ میں بالکل ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ ہربات سمجھنے لگتے ہیں اور ہشاش بشاش نظر آتے ہیں، ایسے بچوں کو ایسکولس دیں۔ یہ بیماریاں اگرچہ ایگیریکس میں بھی ملتی ہیں لیکن بیماری کے گھٹنے بڑھنے کے مخصوص اوقات ایسکولس سے ایگیریکس کو ممتاز کردیتے ہیں۔ (صفحہ۳۰)

٭…بعض بچوں کو بولنے میں دقت پیش آتی ہے۔ بہت کوشش کر کے بولنا پڑتا ہے۔ باربار بات کو دہراتے ہیں اوراٹکتے ہیں۔اس بیماری کا اصل تعلق خوف سے ہوتا ہے اور اس کا نفسیاتی علاج بھی ضروری ہے۔عموما ً سٹرامونیم کو گہرے اعصابی خوف سے پیدا ہونے والی بیمایوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔لیکن لکنت یا ہکلانے کے مرض میں اس کا نمایاں فائدہ مشاہدہ میں نہیں آیا ہے۔اس لیے بیماری کی اصل وجہ کو پیش نظر رکھ کر دوا استعمال کرنی چاہیے۔ ایگیریکس بھی لکنت میں مفید ہوسکتی ہے۔(صفحہ۳۰-۳۱)

٭…بعض دفعہ عورتوں میں بچوں کو دودھ پلانے کے زمانے میں کسی حادثے، صدمہ یا ذہنی دباؤکی وجہ سے دودھ خشک ہوجاتا ہے اور اس کا دماغ پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ایسے موقع پر ایگیریکس فائدہ مند ہے۔اگر عورت کا دودھ کم اترے یا خشک ہوجائے اور اس دوران دماغ پر حملہ ہو تو اس کی دوا ایگیریکس ہو سکتی ہے۔ (صفحہ۳۱)

٭…ایگیریکس میں وہمی نظارے بھی ملتے ہیں۔ عورتوں کے رحم میں زہریلے مادے پیدا ہونے لگیں تو ان کے نتیجہ میں بالعموم وہمی نظارے دکھائی دینے لگتے ہیں۔بچہ پیدا ہونے کےبعدرحم کی پوری طرح صفائی نہ ہوتو اس سے بھی ذہن پر برا اثر پڑتا ہے۔ایسی صورت میں پلسٹیلا رحم کی صفائی کے لیے اچھی عمومی دوا ثابت ہوتی ہے۔رحم میں انفیکشن ہو جائے اور بخار ہو تو سلفر اور پائیروجینیم ۲۰۰ طاقت میں ملا کر استعمال کرنی چاہیے۔ اگر ایسی مریضہ کو وہمی نظارے نظر آنے لگیں اور اس کا دودھ بھی خشک ہوجائے تو ایگیریکس کام آئے گی۔ انفیکشن میں سلفر اور پائیروجینیم کے ساتھ سلیشیا، کالی میور، فیرم فاس اور کالی فاس سب کو ۶X کی طاقت میں ملا کر دینا اچھا نسخہ ہے۔ (صفحہ ۳۲)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button