قرارداد تعزیت بروفات مکرم رائے عبد القدیر صاحب سابق صدر مجلس انصار اللہ ناروے
از طرف صدر و مجلس شوریٰ مجلس انصاراللہ ناروے
۷؍دسمبر ۲۰۲۵ء کو بر موقع مجلس شوریٰ مجلس انصاراللہ ناروے، مکرم رائے عبدالقدیرصاحب (سابق صدر مجلس انصاراللہ ناروے)کی وفات پر قرارداد تعزیت پیش کی گئی۔
آپ مورخہ ۲۱؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو کچھ ماہ بیمار رہنے کے بعد ۷۵؍ سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی کے حضور حاضر ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

آپ نہایت منکسر المزاج، ملنسار اور محنتی تھے۔ نظام جماعت کی عزت کرنے والے اور ہر ممکن حد تک اس پر عمل کرنے والے تھے۔ خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق اور والہانہ محبت تھی۔ مرکزی عہدیداران کا بہت احترام کرتے اور ان کی ہدایات پر فوری عمل کرنے کی کوشش کرتے۔
آپ کی جماعتی خدمات : آپ کو ۲۰۱۴ء سے ۲۰۱۹ء عرصہ چھ سال بطور صدر مجلس انصاراللہ ناروے خدمت کی توفیق ملی۔ اپنی صدارت کے دوران انہوں نے دفتر انصاراللہ ناروے کو از سر نو منظم کیا۔ گذشتہ سالوں سے آپ جماعت احمدیہ ناروے کی تاریخ اکٹھی کرنے میں مصروف رہے۔ اسی طرح مجلس عاملہ انصاراللہ ناروے کے رکن خصوصی بھی تھے۔
اس سے قبل آپ نے قائد مجلس خدام الاحمدیہ ناروے، صدر مجلس خدام الاحمدیہ ناروے، نیشنل سیکرٹری تربیت اور پھر کئی سال افسر جلسہ سالانہ ناروے بھی خدمت کی توفیق پائی۔ جسے آپ نے احسن رنگ میں سرانجام دیا۔
خاندان میں احمدیت کا نفوذ: آپ پیدائشی احمدی تھے۔ آپ کے چھوٹے بھائی رائے منیب احمد صاحب لکھتے ہیں: ’’ہمارے دادا حاجی عیسٰی خان صاحب نے پیر لال شاہ صاحب سے تبلیغی ملاقاتوں اور ان کی الٰہی پیش خبریوں پر غالباً ۱۹۳۲ء۔ ۱۹۳۴ء کے دوران تقریباً ۴۷؍ سال کی عمر میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانی ؓ کے ہاتھ پر بیعت کرکے احمدیت قبول کی۔ واقعہ یوں ہوا کہ دوران سفر قادیان، بٹالہ سے پہلے ان کا بستر ٹرین سے گر کر گم ہوگیا۔ دادا جان نے بستر ملنے کی شرط پر احمدیت قبول کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ جس پر پیر لال شاہ صاحب نے بہت دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے بستر کی بازیابی کا منظر دکھایا۔ اس پر دونوں واپس گئے اور سکھ لڑکے سے بستر کی بازیابی پر دادا جان نے وعدہ کے مطابق بیعت کرلی۔‘‘
اللہ کے فضل سے آپ موصی تھے اور آپ کی تدفین ۲۶؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو مقبرہ موصیان اوسلو میں ہوئی۔پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور دو بیٹیوں کے علاوہ چار بہنیں اور ایک بھائی سوگوار چھوڑے ہیں۔
کچھ سال پہلے آپ کی اہلیہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئیں تو اِنہوں نے بہت ہی صبر اور حوصلے سے ان کی اس بیماری میں ان کا ساتھ دیا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں صحت عطا فرمائی۔
اراکین مجلس شوریٰ مجلس انصاراللہ ناروے آپ کی وفات پر مرحوم کے اہل و عیال و دیگر لواحقین سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ جماعت کو اس مخلص کا نعم البدل عطا فرمائے اور ان کی قربانیاں قبول کرتے ہوئے ناروے میں امن اور محبت، بھائی چارے اور احمدیت کے غلبے کے سامان فرمائے۔ آمین
٭…٭…٭




