جہان سارا بیاباں ہے گھر خلافت ہےجہاں پہ امن و سکوں ہے وہ در خلافت ہے ہزار ہوں گے ہدایت کے دعوے دار مگرسبھی سے بڑھ کے جو ہے معتبر خلافت ہے جہان سارا مخالف بھی ہو تو ڈر کیساخدا کا ہاتھ اُدھر ہے جدھر خلافت ہے سکون و راحت و تسکیں ہے اس کے سائے میںکڑکتی دھوپ ہے دنیا شجر خلافت ہے مسیح و مہدی دوراں کی اس جماعت پرخدا کے لطف و عطا کی نظر خلافت ہے جہاں میں کتنے مسالک ہیں کتنے فرقے ہیںخدا کے نام پہ قائم مگر خلافت ہے ہے اتحاد و اخوت اور امن کی حالتیہ نعمتیں تو ثمر ہیں شجر خلافت ہے (حافظ ذیشان لاشاری، سینیگال) مزید پڑھیں: دیکھو! چہار سمت ہے الفضل کی صدا