جدھر دیکھوں جہاں دیکھوں وہی بس وہ نظر آئےپلٹ آتی ہے واپس پھر نظر چاہے جدھر جائے کہیں پر ڈال سکتا ہی نہیں شیطان کچھ رخنہنہیں طاقت اسے حاصل خدا کے ساتھ ٹکرائے بڑی غالب وہ ہستی ہے وہ جو چاہے وہ کرتا ہےکسی کی کیا مجال اُس کی مشیّت کو بدل پائے وہ واحد لاشریک اُس کا نہیں کوئی کہیں ثانیاسی کی قوتِ تسخیر کے ہیں ہر طرف سائے جسے چاہے وہ عزت دے جسے چاہے وہ ذلت دےجسے چاہے سزا دے جس پہ چاہے رحم فرمائے کسے معلوم اگلے پل کسی کے ساتھ کیا ہو گاکہیں پیدا ہو کوئی تو کسی کو کوئی دفنائے عطا ہے سب خدا کی ہی ترا کیا ہے کمال اس میںملی آسائشیں جو ہیں بتا کیوں اُن پہ اترائے نہ کوئی چوں چرا کرنا یقیں اُس ذات پر تُو رکھتجھے لازم نہیں تُو مرضئ مولا سمجھ پائے ذرا سا غور کر تقدیر ہے بس قدسیہؔ اتنیکبھی مانے وہ تیری تو کبھی اپنی وہ منوائے (قدسیہ نور فضا) مزید پڑھیں: نعتِ رسولِ مقبول ﷺ