(از جلسہ گاہ حديقة المہدي،۲۵؍جولائي ۲۰۲۵ء، نمائندہ الفضل انٹرنيشنل) جلسہ سالانہ کے پہلے دن کا آغاز صبح سوا تين بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم محمد احمد نعیم صاحب مربی سلسلہ عربک ڈیسک یوکے نے پڑھائي۔ صبح چار بج کر ۲۲ منٹ پر حضورِ انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے جلسہ گاہ ميں رونق افروز ہوکر نمازِ فجر پڑھائي۔ حضورِ انور نے نمازِ فجر کي پہلي رکعت ميں سورت بني اسرائيل کي آيات ۷۹تا ۸۵کي تلاوت فرمائي جبکہ دوسري رکعت ميں سورة الکہف کي ابتدائي گيارہ آيات کي تلاوت فرمائي۔ نماز فجر کے بعد مکرم طاہر محمود مبشر صاحب مربي سلسلہ و استاذ جامعہ احمديہ يوکے نے اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے کہ موضوع پر درس حديث ديا۔ گذشتہ دو روز سے وقفہ وقفہ سے جاری ہلکی بارش کا سلسلہ آج رک گیا۔ سورج اور بادل آپس میں آنکھ مچولی کھیلتے رہے اور کبھی دھوپ اور کبھی ہلکی ٹھنڈی ہوا نے موسم کو خوشگوار کیے رکھا۔ نماز فجر کے بعد مہمانانِ کرام کو گرم چائے کے ساتھ اُبلے انڈے بھی پیش کیے گئے۔ جبکہ باقاعدہ ناشتے کا انتظام صبح آٹھ بجے کيا گيا تھا۔ ناشتے ميں مہمانانِ کرام اور ڈيوٹي دہندگان کو مزيدارچنے، روٹي، سيريل، مکھن، جام اور ڈبل روٹي پيش کي گئي۔ نیز ٹي سٹال پر چائے کا انتظام تھا جس میں چيني اور بغير چيني ہر دو طرح کی چائے مہيا کي گئي تھي۔ گذشتہ دو روز سے جاری شاملین جلسہ کی آمد کا سلسلہ آج مزید تیز ہوگیا۔ احباب اپنی گاڑیوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعہ حدیقۃ المہدی پہنچتے رہے۔ ریل گاڑی کے ذريعہ تشريف لانے والے احباب کو Altonاور حديقة المہدي کے درميان جاري کردہ ايک شٹل سروس کے ذريعے جلسہ گاہ پہنچایا جاتا رہا نیز بیت الفتوح سے بھی خصوصی شٹل سروس کا انتظام تھا جو مہمانان کو جلسہ گاہ لے کر آتی رہی۔ حضور انور نے خطبہ جمعہ جلسہ گاہ سے ارشاد فرمايا جس ميں حضورِ انور نے کارکنان اور مہمانوں کو زرّيں نصائح فرمائيں۔ حضور انور نے نماز جمعہ کي پہلي رکعت ميں سورة الاعليٰ جبکہ دوسري رکعت ميں سورة الغاشيہ کي تلاوت فرمائي۔ حضورِ انور نے نمازِ جمعہ کے ساتھ نمازِ عصر بھي جمع کر کے پڑھائي۔ نمازوں کے بعد کھانے کي مارکي ميں طعام کا انتظام تھا، کھانے ميں دال، روٹي اور چاول پيش کيے گئے۔پرہيزي کھانے ميں مہمانوں کے ليے pastaکا بھي انتظام تھا۔ ۵۹ویں جلسہ سالانہ یوکے کا باقاعدہ آغاز تقريب پرچم کشائي و دعا اور اس کے بعد افتتاحي اجلاس سےہوا۔ عاشقانِ خلافت اپنے آقا کي ايک جھلک ديکھنے کے ليے بےتاب تھے۔ حضورِانور ۴بج کر ۳۱ منٹ پر لوائے احمدیت لہرانے کے لیے تشریف لائے اورنعرہ ہائے تکبیر کی فلک شگاف گونج میں لوائے احمدیت کو بلند کیاجس کے بعد حضورِ انور ۴ بج کر ۳۵ منٹ پر نعروں کی گونج میں مردانہ جلسہ گاہ ميں رونق افروز ہوئے اور کرسئ صدارت پر فروکش ہوئے۔ حضورِ انور نے احباب جماعت کو السلام علیکم ورحمۃ اللہ کا تحفہ عنایت فرمایا جس کے بعد افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا۔ جلسہ سالانہ کے پہلے سيشن کا آغاز سورت آل عمران کی آیات۱۰۳ تا ۱۰۸ کی تلاوت سے ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کی سعادت مکرم الحاج راشد خطاب صاحب کو حاصل ہوئی جبکہ مکرم نصیر احمد قمر صاحب نے تفسیر صغیر سے اس کا اردو ترجمہ پیش کیا۔مکرم عصمت اللہ صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔بعد ازاں مکرم عمر شریف صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے منظوم فارسی کلام سے منتخب اشعار پیش کیےجبکہ مکرم جواد احمد قمر صاحب نے اس کا اردو ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد حضور انور نے پُرشوکت اور بصيرت افروز افتتاحي خطاب فرمايا جس کا مرکزي موضوع ’حقیقی نجات کی راہ اللہ تعالیٰ سے جڑنے میں ہے‘تھا۔ خطاب کے کچھ دیر بعد حضور انور ایدہ اللہ نے حدیقۃ المہدی کا دورہ فرمایا۔ اس دوران احباب جماعت اپنے آقا کو دیکھنے کے لیے بےتاب نظر آئے اور نعرے بلندکرکے خلافت احمدیہ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے رہے۔ ہر سال کی طرح امسال بھی نمائش مارکی میں مختلف ادارہ جات کی طرف سے نمائشوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ جس میں ہیومینٹی فرسٹ، الفضل انٹرنیشنل، مخزن تصاویر، ہیومن رائٹس ڈیسک، مرکزی شعبہ تاریخ، جامعہ احمدیہ یوکے اور دیگر ادارہ جات شامل ہیں۔ حضور انور کی خطبہ جمعہ میں ہدایت کے بعد بڑی تعداد میں احباب نے نمائش مارکی کا رخ کیا اور نمائش سے مستفید ہوئے۔ شام کے کھانے ميں روايتي لذیذ آلو گوشت، دال اورلنگر کي روٹي مہمانوں کي خدمت ميں پيش کي گئي۔ حضور انور نے سوا نو بجے کے قریب مردانہ جلسہ گاہ ميں تشريف لاکر مغرب اور عشاء کي نمازيں پڑھائيں۔ نماز مغرب کي پہلي رکعت ميں سورة الفيل اور دوسري رکعت ميں سورت قريش کي تلاوت فرمائي جبکہ نماز عشاء کي پہلي رکعت ميں سورة الضحیٰ اور دوسري رکعت ميں سورةالتين کي تلاوت فرمائي۔ اس طرح جلسہ سالانہ برطانيہ کا پہلا روز کاميابي کے ساتھ اپنے بابرکت اختتام کو پہنچا۔ ٭…٭…٭ (از جلسہ گاہ حدیقۃالمہدی۲۶؍جولائی ۲۰۲۵ء)جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز صبح سوا تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ مشہود احمد صاحب استاد جامعہ احمدیہ یوکےنے پڑھائي۔ چار بج کر ۲۰؍منٹ پر حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے جلسہ گاہ ميں نمازِ فجر پڑھائي جس کي پہلي رکعت ميں سورة البقرة کي ابتدائي آٹھ آيات اور دوسري رکعت ميں سورة البقرة کي آيات نو تا سترہ کي تلاوت فرمائي۔ نماز فجر کے بعد مکرم راجہ برہان احمد صاحب استادجامعہ احمديہ يو کے نے تعلق باللہ کے موضوع پر درس ديا۔ صبح آٹھ بجے ناشتےکا انتظام کيا گيا تھا۔ ناشتےميں مہمانانِ کرام اور ڈيوٹي کنندگان کو چنے، روٹي، سيريل، مکھن، جام اور ڈبل روٹي پيش کي گئي ۔ آج صبح سے گھنے بادل چھائے رہے اور ٹھنڈی ہوا بھی چلتی رہی۔ کچھ وقت کے لیے ہلکی بارش بھی ہوئی لیکن تھوڑی ہی دیر کے بعد دھوپ بھی نکل آئی۔ گذشتہ روز کے مقابل پر آج موسم قدرے ٹھنڈا تھا۔ جسم کو گرم رکھنے کے لیے چائے کے سٹال پر لمبی قطاریں لگی رہیں جبکہ مقررین کی مدلل تقاریر، فلک شگاف نعرے اور حضور انور ایدہ اللہ کے پُرمعارف خطابات نے روحانی گرمائش کے سامان فراہم کیے۔ آج بھی کثیر تعداد میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسرے روز کی کارروائی کا آغاز صبح دس بجے ہوا۔ جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس کی صدارت کے فرائض مکرم و محترم بلال ایٹکنسن صاحب نے سر انجام دیے۔ کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا، مکرم راحیل احمد صاحب مربی سلسلہ نے سورۃ العنکبوت کی آیات ۴۸ تا ۵۲کی تلاوت کی اوراس کا اردو ترجمہ پیش کیا۔مکرم ندیم زاہد صاحب نے حضرت مصلح موعودؓ کے منظوم کلام سے منتخب اشعار پیش کیے۔ اجلاس کی پہلی تقریر مولانااظہر حنیف صاحب نائب امیر و مبلغ انچارج امریکہ نے ’’اسلامی تعلیمات کی روشنی میں معاشرتی و اخلاقی زوال کی روک تھام‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد مکرم محمد انعام غوری صاحب ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمدیہ قادیان نے’’حضرت مسیح موعودعلیہ السلام- آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کےحقیقی غلامِ صادق‘‘کےموضوع پر مدلل تقریرکی۔ان تقارير کے بعد مکرم عبدالحیٔ سرمد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کیا۔اجلاس کی آخری تقریر مکرم ڈاکٹر زاہد احمد خان صاحب صدر قضاء بورڈ، یوکے نے ’’قرآنِ پاک کی سچائی کی حمایت میں جدید سائنسی دریافتیں‘‘کے موضوع پر کی۔ جلسہ سالانہ کے دوسرے روز صبح مستورات کا خصوصي اجلاس بھي منعقد ہوا جس کی کارروائی کا آغاز صبح دس بجے ہوا۔ اجلاس کی صدارت نیشنل صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ یوکے مکرمہ ڈاکٹر قرۃالعین عینی صاحبہ نے کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرمہ نور عودہ صاحبہ نے کی۔اردو ترجمہ مکرمہ فائزہ اسلم صاحبہ نے پیش کیا۔ درثمین سے منظوم اردو کلام ’’جمال و حسن قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے‘‘ مکرمہ رضوانہ شمس صاحبہ نے نہایت خوش الحانی سے پیش کیا۔ اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرمہ ماہ رخ عارف طیب صاحبہ، ایڈیٹر النصرت، لجنہ اماءاللہ برطانیہ نے ’’قرآن کریم۔ بنی نوع انسان کے ليے کامل ہدایت‘‘ کے موضوع پر کی۔ اجلاس کی دوسری تقریر ’’اسلام اور عصر حاضر میں خواتین کو درپیش مسائل کا حل ‘‘کے موضوع پر مکرمہ قرۃ العین ورک صاحبہ، ریجنل صدرلجنہ اماء اللہ مڈل سیکس برطانیہ نے کی۔اس کے بعد مکرمہ رضوانہ دائود صاحبہ نے حضرت مصلح موعودؓ کے منظوم کلام ’گناہ گاروں کے دردِ دل کی بس اک قرآن ہی دوا ہے‘ سے منتخب اشعار پیش کیے۔اس اجلاس کی آخری تقریر مکرمہ شازیہ پروین صاحبہ، صدر لجنہ اماءاللہ ڈڈلی، برطانیہ نے ’’خلافت ۔ میری روحانی روشنی‘‘ کے موضوع پر پیش کی۔ اس تقریر کے ساتھ مستورات کے صبح کے اجلاس کی کارروائی مکمل ہوئی۔گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی اس اجلاس کي آڈيو دنيا بھر کے سامعين کے ليے يوٹيوب پر لائيو نشر کي گئي۔ دن بارہ بج کر پانچ منٹ پر حضور انور زنانہ پنڈال میں سٹیج پر رونق افروز ہوئے اور السلام علیکم و رحمةاللہ کا تحفہ عنایت فرمایا۔فضا مستورات کے پُر جوش اور والہانہ نعروں سے گونج اٹھی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمہ سے ہوا۔ نظم کے بعد تعليمي ميدان ميں نماياں کاميابي حاصل کرنے والي طالبات کے نام پڑھ کر سنائے گئے۔ جس کے بعد حضور انورنے اسلام میں عورتوں کے حقوق اور اسلام پر ہونے والے بعض اعتراضات کے جواب نیز عورت کے معاشرہ میں کردار کے متعلق بصيرت افروز خطاب فرمايا۔ خطاب کے بعد حضور انور نے دعا کروائی جس کے بعد لجنہ و ناصرات نے حضور ايدہ اللہ تعاليٰ کي موجودگي ميں مختلف زبانوں ميں گروپس کي صورت ميں ترانے پیش کيے۔ خطاب کے بعد حضورِ انور نے مردانہ مارکي ميں تشريف لاکر نمازِ ظہر و عصر جمع کرکے پڑھائيں۔ نمازوں کي ادائيگي کے بعد کھانے کا انتظام کيا گيا، کھانے ميں دال، اچار اور روٹي پلانٹ کي لذيذ روٹي سے مہمانوں کي تواضع کي گئي۔اسي اثنا ميں مہمان بازار کے کھانوں اور لوازمات سے بھي محظوظ ہوتے رہے۔ جلسہ سالانہ کے تيسرے اجلاس سے قبل معززين کے پيغامات پيش کيے گئے۔ مکرم رفيق احمدحيات صاحب امير جماعت احمديہ يوکے کي صدارت ميں يہ نشست ہوئي جس کا آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ اس نشست ميں جلسہ سالانہ اور جماعت کے حوالے سے معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہارکيا اورکچھ مہمانوں نے ويڈيو کي صورت ميں بھي اپنے نيک جذبات کا اظہار کيا۔ جلسہ سالانہ کے تيسرے اجلاس کا باقاعدہ آغاز حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز کي آمد سے ہوا ۔ حضور انورايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز چار بج کرپانچ منٹ پر مردانہ پنڈال ميں رونق افروز ہوئے۔ پيارے آقا کے جلسہ گاہ میں رونق افروز ہوتے ہي شاملين نے والہانہ انداز ميں اپنے پيارے امام کا استقبال کيا اور پنڈال نعروں کي آواز سے گونج اٹھا۔ اجلاس کي کارروائي کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ مکرم مولانا فیروز عالم صاحب نے سورۃ الصف کی آیات ۷تا ۱۰ کی تلاوت اور تفسیر صغیر سے اردو ترجمہ پیش کرنے کی توفیق پائی۔ مکرم رانا محمودالحسن صاحب مربی سلسلہ نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کا منظوم کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے جلسہ سے خطاب فرمايا جس ميں گذشتہ سال کے دوران جماعت پر ہونے والے افضال خدا وندي کا خلاصۃً ايمان افروز تذکرہ فرمایا۔ خطاب کے بعد حضورانور جلسہ گاہ سے تشريف لے گئے۔ آج بھی تمام دن نمائش مارکی اور بک سٹال پر احباب جماعت کی بھیڑ رہی اوراحباب اپنے دینی علم کو بڑھانے کے لیے نمائش دیکھنے آئے اور بک سٹال سے کتب خریدتے رہے۔ حضور انور کے دوسرے روز کے خطاب کے بعد نمائش مارکی لجنہ کے لیے مختص تھی جس میں خواتین نے بھرپور تعداد میں نمائش مارکی کا رخ کیا۔ شام کے کھانے ميں روايتي آلو گوشت، چاول اور لنگر کي لذيذ روٹي مہمانوں کي خدمت ميں پيش کي گئي۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مغرب اور عشاء کي نمازيں مردانہ جلسہ گاہ ميں جمع کرکے پڑھائيں۔ حضور انور نے نماز مغرب میں سورۃالفلق اور سورۃ الناس جبکہ نماز عشاء میں پہلی رکعت میں سورۃ البقرہ کی آیت ۲۵۶ اور دوسری رکعت میں سورۃ البقرہ کی آیت ۲۸۷کی تلاوت فرمائی۔ نماز مغرب و عشاء سے قبل وفات پانے والے مرد و خواتین کے نام ذکر خیر کے لیے پڑھ کر سنائے گئے۔ اس طرح جلسہ سالانہ کا دوسرا دن اختتام کو پہنچا۔ کل جلسہ سالانہ کا تيسرا اور آخري دن ہے اورعالمي بيعت کا بھي انعقاد ہو گا۔ اللہ تعاليٰ سے دعا ہے کہ ہر نيا اور پرانا احمدي بيعت کے تقاضوں کو پورا کرنے والا ہو۔ آمين ٭…٭…٭ (از جلسہ گاہ، حدیقۃالمہدی۲۷؍جولائی۲۰۲۵ء)جلسہ سالانہ کے تيسرے دن کا آغاز صبح سوا تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ طہٰ دائود صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائي۔ صبح چار بج کر بیس منٹ پر حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے جلسہ گاہ ميں نمازِ فجر پڑھائي جس کي پہلي رکعت ميں سورة الکہف کي آيات ۱۰۳تا ۱۰۷؍جبکہ دوسري رکعت ميں ۱۰۸تا۱۱۱کی تلاوت فرمائي۔ نمازِفجر کے بعد مکرم منصور احمد ضیاء صاحب مربي سلسلہ و استاد جامعہ احمديہ يوکے نے ’’ قرآن کریم کی برکات‘‘ کے موضوع پر درس دیا۔ گذشتہ روز کی طرح آج بھی موسم ٹھنڈا رہا۔ گہرے بادل حدیقۃ المہدی کو ڈھانپے ہوئے تھے اور ہلکی ٹھنڈی ہوا نے موسم میں خنکی کو قائم کیے رکھا۔ صبح آٹھ بجے کھانے کي مارکي ميں ناشتے کا انتظام کيا گيا تھا۔ ناشتے ميںمہمانانِ کرام اور ڈيوٹي کنندگان کو چنے، روٹي، سيريل، مکھن، جام اور ڈبل روٹي پيش کيے گئے۔جلسہ کے آخري دن بھی مہمانوں کی ایک بڑی تعداد نے جلسہ گاہ کا رخ کیا اور مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ جلسہ سالانہ کے تيسرےاجلاس کا آغاز صبح ۱۰بجے ہوا جس کي صدارت کے فرائض مکرم ڈاکٹر مرزا مغفور احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے سرانجام ديے۔ کارروائي کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کريم اور ترجمہ کے ساتھ ہواجو مکرم محمود وردی صاحب مربی سلسلہ نے پيش کيے۔ مکرم حفیظ احمد صاحب نے حضرت مصلح موعودؓ کا منظوم کلام پيش کيا۔اجلاس کی پہلي تقرير مکرم ڈاکٹر سر افتخار احمد ایاز صاحب(چیئرمین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیٹی برطانیہ) نے اردو زبان میں ’’خلافت کے زیرِ سایہ ہمدردی اور اخوت کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد مکرم ڈاکٹر فہیم یونس قریشی صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ امریکہ) نے انگریزی زبان میں ’’عصر حاضر میں اللہ تعالیٰ کے وجود کے ثبوت‘‘پر تقریر پيش کي۔اس کے بعد مکرم طاہر خالد صاحب مربی سلسلہ نے حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کا منظوم کلام پیش کیا۔ اس اجلاس کي تيسري تقرير ’’بین المذاہب ہم آہنگی کے قیام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک اسوہ‘‘ کے موضوع پر مکرم ہادی علی چودھری صاحب (مربی سلسلہ و نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا) نے پیش کي۔ بعد ازاں عالمي بیعت کے لیے اعلانات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ايک بجے حضور پُر نور کی گاڑیوں کا قافلہ ٹي وي سکرين پر نمودار ہوا۔ مسيح محمديؑ کے غلام اس لمحہ کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ ان میں وہ افراد بھی شامل تھے جو خلیفۃ المسیح کے ہاتھ پر بیعت کرکے جماعت احمدیہ مسلمہ میں داخل ہونے والے تھے اور وہ احمدی بھی شامل تھے جو اپنے امام کے ہاتھ پر تجدید بيعت کرنے کے منتظر تھے۔ حضور انور نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا بابرکت کوٹ زیب تن فرمایا ہوا تھا۔ حضور انور نے پہلے بيعت کےمبارک الفاظ انگريزي اور دوسري بار اردو ميں دہرائے جن کا مزید مختلف گیارہ زبانوں میں رواں ترجمہ بھی ہوا۔ اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کروائی۔ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ حضور انور نے اس موقع پر یہ بھی اعلان فرمایا کہ امسال دو لاکھ انچاس ہزار چارسوآٹھ افراد جماعت احمدیہ مسلمہ میں داخل ہوئے۔ بعد ازاں حضورِ انور نے نماز ظہر و عصر جمع کرکےپڑھائيں۔ نمازوں کي ادائيگي کے بعد کھانے کي مارکي ميں کھانے کا انتظام کيا گيا، کھانے ميں آلو گوشت، چاول اور روٹي پلانٹ کي لذيذ روٹي سے مہمانوں کي تواضع کي گئي۔ مہمانان بازار کے کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے، بازار میں برگرز،مچھلی،کباب،جلیبی، قلفی، فالودہ وغیرہ دستیاب تھے۔ جلسہ سالانہ کے آخري اجلاس سے قبل معززين کے پيغامات پيش کيے گئے۔ مکرم رفيق احمدحيات صاحب امير جماعت احمديہ يوکے کي زیرِ صدارت يہ نشست ہوئي جس کا آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ اس نشست ميں جلسہ اور جماعت کی مساعی کے حوالے سے معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کيا۔ یوکے اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے معززين کي طرف سے ويڈيو پيغامات موصول ہوئے جن کو جلسہ گاہ ميں موجود بڑي سکرين پر دکھایا گيا۔ اس کے علاوہ ہال میں موجود مہمانوں نے بھی اپنے تاثرات کااظہار کیا۔ گذشتہ سال احمدیہ امن انعام حاصل کرنے والے اٹلی کے Nicolò Govoni نے حضور انور ایدہ اللہ سے اپنا انعام وصول کیا۔ اس کے بعدمکرم امیر صاحب یوکے نے احمدیہ مسلم انعام برائے امن ۲۰۲۵ء کا اعلان کیا۔ ۲۰۲۵ء کے لیے بینن افریقہ کے Gregoire Ahongbonon اس انعام کے حقدار قرار پائے ہیں۔ انہیں یہ انعام مغربی افریقہ میں ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی دیکھ بھال کے نظام میں انقلابی تبدیلیاں لانے کی کاوشوں کے اعتراف میں دیا جارہا ہے۔ اجلاس کي باقاعدہ کارروائي کا آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ مکرم احسان احمد صاحب مربی سلسلہ کو سورۃ الحشر کی آیات ۱۹ تا ۲۵ کی تلاوت اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کا بیان فرمودہ اردو ترجمہ پیش کرنے کی توفیق ملی۔ اس کے بعد فرج عودہ صاحب نےحضرت مسیح موعودؑ کا عربی قصیدہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جبکہ ان اشعار کا اردو ترجمہ مکرم وسیم احمد فضل صاحب مربی سلسلہ نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم مرتضیٰ منان صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے منظوم اردو کلام میں سے چند اشعار خوش الحانی سے پڑھے۔اس کے بعد مکرم سيکرٹري صاحب تعليم جماعت احمدیہ يوکے نے تعليمي ميدان ميں نماياں کاميابي حاصل کرنے والے طلبہ کے نام پڑھ کر سنائے۔تین بج کر ستاون منٹ پر حضورانور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز منبر پر تشريف لائے اور اختتامي خطاب کا آغاز فرمايا جس کا مرکزی موضوع ’حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت اور آپؑ کو ماننے کی ضرورت‘ تھا۔ حضورِ انور کا خطاب قریباً چھ بجے اختتام پذیر ہوا جس کے بعد حضورِ انور نے اختتامی دعا کروائی۔ دعا کے بعد حضور انور نے فرمایا کہ اس سال جلسہ سالانہ کی حاضری ۴۶ہزار اکسٹھ ہے جو گذشتہ سال سے تین ہزار زیادہ ہے۔ بعد ازاں پیارے آقا کی خدمت میں عشاق خلافتِ احمديہ نے مختلف گروپس کی صورت میں دنیا کی مختلف زبانوں اور ثقافتوں کی نمائندگی میں ترانے پیش کیے۔ اس کے بعد حضورِ انور جلسہ گاہ سے تشریف لے گئے اور اسی کے ساتھ جلسہ سالانہ اپنی تمام تر برکات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ احبابِ جماعت احمدیہ عالمگیر کو جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۲۵ء بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس جلسہ کے مقاصد کو اپنی زندگیوں کا مستقل حصہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: حافظ محمد طلحہ ملک)