https://youtu.be/SF5bbLsu_Ak ۱۱۱؍ممالک سے ۵۰۰؍ سے زائد قوموں کی دو لاکھ ۴۹؍ ہزار۴۰۸؍سعید روحوں کی احمدیت یعنی حقیقی اسلام میں شمولیت حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے احبابِ جماعت احمدیہ عالمگیر سے بیعت لی اور اجتماعی دعا کروائی (حديقة المہدي، نمائندگان الفضل انٹرنيشنل، ۲۷؍جولائی ۲۰۲۵ء) آج جلسہ سالانہ برطانيہ کے ايک اہم عالمی پروگرام ’عالمي بيعت‘ کا انعقاد ہوا۔اس مبارک تقريب کے ليے حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز ايک بج کر ایک منٹ پر مردانہ جلسہ گاہ ميں تشريف لائے اور سٹيج کے سامنے بيعت کے ليے تيار کي گئي کشادہ جگہ پر تشريف فرما ہوئے۔ عالمگير بيعت کا بابرکت سلسلہ الٰہي نوشتوں کي روشني ميں حضرت خليفة المسيح الرابع رحمہ اللہ نے۱۹۹۳ء ميں شروع فرمايا تھا۔ اس خصوصي تقريب کے ليے حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے حضرت مسيح موعودعليہ الصلوٰة و السلام کا ايک بادامي رنگ کا بابرکت کوٹ زيب تن کيا ہوا تھا۔ بيعت لينے سے پہلے حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے فرمايا کہ اس سال جیساکہ میں نے کل بتایا تھا دو لاکھ ۴۹؍ ہزار۴۰۸ افراد کو جماعت احمدیہ میں شمولیت کی توفیق ملی، مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ماننے کی توفیق ملی، آنحضرتﷺ کے حکم پر عمل کرنے کی توفیق ملی۔۱۱۱؍ممالک سے تقریباً ۵۰۰؍ سے زائد قوموں کے لوگ احمديت ميں داخل ہوئے۔ اس کے بعد حضورِ انور بيعت کے الفاظ پڑھتے اور تمام حاضرينِ جلسہ يہاں پر اور دنيا بھر کے احمدي مواصلاتي رابطوں کے ذريعہ براہ راست اس بابرکت تقريب ميں شامل ہوتے ہوئے اپني اپني مساجد، سنٹرز اور گھروں ميں حضورِ انور کي اقتدا ميں يہ الفاظ دہراتے رہے۔ پہلے حضورِ انورنے عربي عبارت کے بعد انگريزي ميں عہدِ بيعت دہرايا جس کا متعدد زبانوں میں رواں ترجمہ بھی کیا جاتا رہا۔ جبکہ دوسرے مرحلہ پر حضورِ انور نے عربي عبارت کے بعد اردو ميں الفاظِ عہدِ بيعت دہرا کر حاضرين و ناظرين و سامعين سے بيعت لي۔ بيعت کے اختتام پر حضور انور نے اجتماعي دعا کروائي۔ عہدِبيعت اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِيْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ آج ميں (مسرور) کے ہاتھ پر بيعت کر کے جماعت احمديہ مسلمہ ميں داخل ہوتا ہوں۔ميرا پختہ اور کامل ايمان ہے کہ حضرت محمد رسول اللہﷺ خاتم النبيين ہيں۔ميں حضرت مرزا غلام احمد قادياني عليہ الصلوٰة والسلام کو وہي امام مہدي اور مسيح موعود تسليم کرتا ہوں جس کي خوشخبري حضرت محمد رسول اللہﷺ نے عطا فرمائي تھي۔ ميں وعدہ کرتا ہوں کہ مسيح موعود عليہ الصلوٰة والسلام کي مقرر فرمودہ دس شرائط بيعت کا پابند رہنے کي کوشش کروں گا۔ دين کو دنيا پر مقدم رکھوں گا۔ خلافتِ احمديہ کے ساتھ ہميشہ وفا کا تعلق رکھوں گا۔ اور بحيثيت خليفة المسيح آپ کي تمام معروف ہدايات پر عمل کرنے کي کوشش کروں گا۔ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّيْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّ اَتُوْبُ اِلَيْہِ رَبِّ اِنِّيْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِيْ فَاغْفِرْلِيْ ذُنُوْبِيْ فَاِنَّہٗ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ (اے ميرے ربّ ميں نے اپني جان پر ظلم کيا اور ميں اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں۔ تُو ميرے گناہ بخش کہ تيرے سوا کوئي بخشنے والا نہيں) عالمگير اخوّت کے اس بے نظير مظاہرہ يعني عالمي بيعت کي اس نہايت بابرکت تقريب ميں اس بات کي يقين دہاني کرائی گئي کہ عالمي بيعت کے دوران جلسہ گاہ اور اس کے گرد و نواح ميں موجود تمام افراد کا امام وقت امير المومنين حضرت خليفة المسيح الخامس ايّدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز کے ساتھ انساني زنجير کے ذريعہ جسماني رابطہ بھي ہو جائے۔ چنانچہ بيعت کے دوران گويا پنڈال ميں موجود تمام احمدي اپنے آقا و امام کي معيت ميں کئي ہزار جانيں اور ايک وجود کا بے مثال منظر پيش کر تے ہوئے نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہٖ وسلم کي پيشگوئي کو پورا کرتے نظر آتے تھے کہ آنے والے زمانہ ميں تم لوگ ان مسلمانوں سے مل جانا جو ايک ’جماعت‘ ہوں گے۔ عالمي بيعت کے بعد حضورِ انور نے اجتماعي دعا کروائي جس کے بعد يہ تقريب اپنے اختتام کو پہنچي۔ بعد ازاں حضورِ انور سٹيج پر تشريف لے گئے جہاں سے نمازِ ظہر و عصر کے ليے اذان کہي گئي۔ بعد ازاں پيارے حضور نے نمازِ ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائيں۔ اللہ تعاليٰ تمام احبابِ جماعت کو بيعت کي حقيقي روح کے مطابق دس شرائط بيعت پرعمل پيرا ہونے کي توفيق عطا فرمائے اور ہميشہ خلافت احمديہ سے کامل وفا کا تعلق رکھنے والا بنائے۔ آمين ؎ يہ بيعت نہيں ہے يہ سودا ہے دل کا ٭…٭…٭