مکرم شیخ کلیم الرحمٰن صاحب جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ تحریر کرتے ہیں کہ محض اللہ تعا لیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سو ئٹزرلینڈ کو اپنی ۴۱ویں نیشنل مجلس شوریٰ مورخہ ۱۷و۱۸؍مئی ۲۰۲۵ء کومنعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ مجلس شوریٰ کا آغاز مکرم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہو ا۔ اس کے بعد مکرم مبلغ انچارج صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ایک خطبہ جمعہ جس میں حضور نے امانتوں کے حق پر عہدیداران کو نصائح فرمائی تھیں، کی روشنی میں تقریر کی اور پھر دعا کروائی۔ خاکسار(جنرل سیکرٹری) نے اراکین شوریٰ کی حاضری لی۔ چونکہ یہ سال انتخابات کا سال بھی ہے اس ليے حاضری کے بعد انتخابات کا عمل شروع ہوا جو قریباً سوا تین گھنٹوں تک جاری رہا۔ دوپہر کے کھانے اور نمازوں کے وقفے کے بعد اجلاس کی کارروائی تلاوت قرآن کریم و تر جمہ سے شروع ہوئی۔ اس کے بعد خاکسار نے امسال کی پہلے رد شدہ تجاویز پڑ ھ کر سنائیں۔ پھر نیشنل سیکرٹری صاحب تربیت نے گذشتہ سال کی تربیت کی تجویز پر عمل درآمد کی رپورٹ پڑھ کر سنائی۔ شوریٰ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے منظور شدہ تجویز خاکسارنے پڑھ کرسنائی جو یہ ہے: ’’جماعت کے بعض کمزور احباب جماعت کو باقاعدگی سے پنجوقتہ نماز، نماز باجماعت اور تہجد کی ادائیگی کی ترغیب و تحریک کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے‘‘ اس کے بعد سب کمیٹی بنائی گئی جس کا اجلاس تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا۔ سب کمیٹی نے اس تجویز پر جو سفار شات پیش کیں ان پر اراکین مجلس شور یٰ نے اتفاق کیا۔ اس طرح مجلس شور یٰ کے پہلے دن کی کارروائی شام ساڑھے سات بجے ختم ہوئی جس کے بعد شرکاء کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ دن کا اختتام ہوا۔ دوسرے دن کی کارروائی ساڑھے دس بجے مکرم ولید طارق تارنتسرصاحب امیر جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و تر جمہ سے شروع ہوئی۔ نیشنل سیکرٹری صاحب مال نے آمد و خرچ کا بجٹ برائے سال ۲۰۲۵ء - ۲۰۲۶ء پیش کیا۔ دو گھنٹے کی اس کارروائی کے بعد آخر میں مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا، خصوصاً ان نوجوان نمائندگان شوریٰ کی ایک بڑی تعداد کا جو پہلی دفعہ مجلس شوریٰ میں شریک ہوئے تھے۔ نیز مجلس شوریٰ کی اہمیت اور اس کے اراکین کی ذمہ داریوں سے حاضرین کو آگاہ کیا اور دعا کروائی۔ اس طرح امسال کی مجلس شوریٰ دوپہر کے کھانے اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی اور وقار عمل کے بعد اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس سال شوریٰ میں کل حاضری ۷۲؍رہی۔ (رپورٹ:صباح الدین بٹ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: کینیا میں پندرہ روزہ ریفریشر کورس برائے معلمین کرام کا انعقاد