اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔ ……………………… ]بیلجیم[ جماعت احمدیہ بیلجیم کے 23ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب و بابرکت انعقاد ٭… مقا می اخبا رات میں جما عت کا تعارف اورجلسہ سالانہ سے متعلق آرٹیکلز کی اشاعت ٭…مختلف علا قو ں کے مئیرز، نمائندوں،وکلاء اور چرچ کے ڈائریکٹر کی شمو لیت اور خطاب ٭…بیلجیم کی وفا قی وزیر کی جلسہ کے آخری سیشن میں آمد اور خطاب اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بیلجیم کو 11تا 13ستمبر 2015ء بمقام Afliggem (Brussel) اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ مکرم میاں اعجاز احمد صاحب ، افسر جلسہ سالانہ بیلجیم کی موصولہ رپورٹ کے مطابق اس میں پانچ ملکوں کی نمائندگی ہوئی اور کُل حاضری 1350 رہی۔ امسال جلسہ سالانہ کا انعقادAfliggemشہر کے ایک ہال میں کیا گیاجو جماعت احمدیہ بیلجیم کے مرکزی مشن ہاؤس سے 15کلومیٹرکے فاصلہ پر واقع ہے۔اُس ہال میں جلسہ سالانہ کے انعقاد کی اجازت کے لئے ایک جماعتی وفد میئر سے ملنے گیا ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے کونسل کو جماعت احمدیہ مسلمہ یعنی حقیقی پُرامن اسلام کا تعارف کروانے کے بعد کونسل کی طرف سے ہال میں جلسہ منعقد کرنے کی اجازت ملی۔ الحمد للہ۔ جلسہ سالانہ سے قبل بیلجیم کے ایک اخبار Het Lattste News کے صحافی نے جماعت کے مشن ہاؤس دلبیک(Dilbeek) کا دو رہ کیا اور مکرم اسد مجیب صا حب مربی سلسلہ کا انٹریو لیا۔ مکرم مربی صاحب نے تفصیل سے جلسہ سا لا نہ کے حوا لہ سے بتایا اور جماعت کی تبلیغی و تعلیمی مساعی کے بارہ میں آگاہ کیا۔ 4جولائی 2015ء کی اشا عت میں یہ انٹرویو شائع ہوا۔ جلسہ سالانہ کی مکمل تیاری اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک ہی دن جلسہ سالانہ سے ایک روز قبل مورخہ 10ستمبر بروز جمعرات کو ہو گئی۔ اخبا ر Het Lattste Newsکا وہی صحا فی دوبا رہ دس ستمبر 2015ء کو جلسہ گا ہ آیا۔ صحافی کو جلسہ کے حوا لہ سے مختلف معلو ما ت دی گئیں۔ اس نے ہما رے ایک بیلج احمدی مکرم عدنا ن فا ندن بروک کا انٹر ویو لیا۔علاوہ ازیں جلسہ سا لا نہ کے حوا لہ سے مکرم توصیف احمد صا حب مربی سلسلہ اور افسر جلسہ سا لا نہ نے معلو ما ت دیں اور جلسہ کی غرض و غا یت بیا ن کی۔ جلسہ گا ہ کا وزٹ کروا یا ۔12ستمبربروزہفتہ کی اشاعت میں ایک آرٹیکل مع تصا ویر شا ئع ہوا جس کا آغا ز اس عنوان سے کیا کہ ’ ’مسلما نو ں نے Bellekouterہال کو اپنی کا نفرنس کے لئے سجا دیا‘‘ ۔ پہلا دن 11ستمبر 2015بروز جمعۃا لمبا رک جمعہ سے قبل جلسہ کے انتظامات کا معائنہ ہوا۔ دو بجے حضو ر انور ایدا للہ تعا لیٰ کا خطبہ جمعہ برا ہِ را ست سنا گیا۔ بعدازاں مقامی طور پر مرکزی مہمان مکرم محمد طاہر ندیم صاحب نے خطبہ جمعہ دیا اور نماز پڑھائی۔ تقریب پرچم کشا ئی اور افتتاحی اجلاس 4 بج کر 30منٹ پر لوائے احمدیت اور بیلجیم کا قومی جھنڈا لہرائے جانے کے بعد پہلے اجلاس کا آغاز مکرم محمد طاہر ندیم صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام کے پاکیزہ منظوم کلام کے بعدافتتاحی تقریر امیر جماعت بیلجیم مکرم ڈاکڑ ادریس احمد صاحب نے کی۔ بعد ازاں درج ذیل تین تقاریر ہوئی: 1۔مالی قُربانی اور اس کے ثمرات از مکرم اسد مجیب صاحب (مربی سلسلہ) ۔2۔ دورِحاضر میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم پر ہونے والے اعتراضات اور ان کے جوابات( ڈَچ زبان میں)از مکرم Adnan vandenBroeckصاحب ۔ 3۔دورِ حاضر میں تربیتی مسائل اور ان کاحل از مکرم افضال احمد توقیر صاحب (صدر خدام الاحمدیہ بیلجیم )۔ دوسرا دن 12ستمبر 2015بروز ہفتہ جلسہ کے دوسر ے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس ہوا۔ دوسرے دن کے پہلے اجلاس کا آغاز مکرم منیر احمد بھٹی صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا نظم کے بعد درج ذیل دو تقاریر ہوئیں: 1۔ خطباتِ امام کی اہمیت از مکرم ظفر اللہ سلام صاحب (مربی سلسلہ)۔2۔مغرب میں تبلیغ کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تڑپ از مکرم انور حسین صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ۔ تقاریر کے بعد امسال بیعت کرنے والے نومبائعین نے اپنا تعارف کروایا اور قبول احمدیت کے واقعات سنائے۔ وقفہ اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد دوسرے دن کے دوسرے اجلاس کا آغاز مکرم سیّدحامد محمود شاہ صاحب سابق نیشنل امیر بیلجیم کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔نظم کے بعد درج ذیل تین تقاریر ہوئیں: 1۔ نماز سب ترقیات کی جڑ از مکرم منور احمد راجپوت بھٹی صاحب (صدر انصار اللہ بیلجیم)۔2۔اطاعتِ خلافت اور اس سے زندہ تعلق از مکرم توصیف احمد صاحب(مربی سلسلہ)۔ 3۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم بحیثیت امن کے سفیر(فرنچ زبان میں) از احمد قادری صاحب ۔ دوسرے روز مہمان خصوصی مکرم محمد طاہر ندیم صاحب کی زیر صدارت عرب مہمانوں کے ساتھ ایک خصوصی تربیتی میٹنگ ہوئی ۔ تیسرا دن 13ستمبر 2015بروز اتوار جلسہ کے تیسر ے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس ہوا۔ تیسرے دن کے پہلے اجلاس کا آغاز مکرم ہبۃالنور فرہاخن صاحب امیر جماعت ہالینڈ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔نظم کے بعد درج ذیل دوتقاریر ہوئیں: 1۔ پُرامن اسلامی معاشرے کا قیام از مکرم حسیب احمد صاحب( مربی سلسلہ)۔2۔قرآں کے گرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے از مکرم میاں اعجاز احمد صاحب( نیشنل جنرل سیکرٹری)۔ تقاریر کے بعد کچھ مہمانوں نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا۔ تبلیغی میٹنگز اور بیعت اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ کے آخری دن تبلیغی میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں 183مہمانان شامل ہوئے۔ امسال جلسہ سالانہ بیلجیم کے موقع پر بیک وقت دوتبلیغی نشستیں منعقد ہوئیں۔ ایک عربی زبان میں جس کی صدارت مرکزی مہمان مکرم طاہر ندیم صاحب نے کی اور دوسری میٹنگ فرنچ اور فلیمش زبان میں ہوئی۔ اس میں امیر جماعت ہالینڈ مکرم ہبۃ النور صاحب ، امیر جماعت بیلجیم مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب ، مکرم عدنان وندن بروک صاحب اور خاکسار نے شمولیت کی۔تبلیغی میٹنگ کے بعد مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا اور ان میں سے چند جلسہ کے آخری سیشن میں شامل بھی ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے تین شاملین جلسہ کو بیعت کی توفیق بھی ملی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔ بیعت کرنے والوں میں ایک خاتون اور ان کی بیٹی ہیں۔ ان کا تعلق مراکش سے ہے اور یہ پہلے سے ہی زیرِ تبلیغ تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ جلسہ میں شامل ہو کر ان کو تمام سوالات کے جوابات مل گئے۔ مراکش کے ایک دوست نے بھی بیعت کرنے کی سعادت حاصل کی۔ سینیگال سے تعلق رکھنے والے ایک دوست کی لمبے عرصہ سے ایک احمدی سے دوستی ہے اور انہیں احمدیت کا تعارف بھی حاصل تھا لیکن بیعت کے لئے آمادہ نہیں ہوتے تھے۔جلسہ میں شامل ہو کر اس بات کا برملا اظہار کیا کہ جماعت احمدیہ ہی دنیا کو اسلام کا حقیقی چہرہ دکھا رہی ہے۔ انہوں نے وعدہ کیاکہ وہ سینیگال جا کر جماعت سے رابطہ رکھیں گے اور انشاء اللہ واپس آکر جماعت میں شامل ہوجائیں گے۔ اختتامی اجلاس جلسہ سالانہ بیلجیم کے اختتامی اجلاس کا آغاز مہمانِ خصوصی مکرم محمد طاہر ندیم صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔نظم کے بعد مکرم ہبۃ النور فرہاخن صاحب امیرجماعت ہالینڈ نے ڈَچ زبان میں ’کامیاب اسلامی عائلی زندگی ‘کے موضوع پرتقریر کی۔ بعد ازاں کچھ مہمانوں نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا جن میں وفاقی وزیر Elke Sleursبھی شامل تھیں۔ آپ Secretary of State for Poverty Reduction, Equal Opportunities, People with Disabilities, Urban Policy and Scientific Policy ہیں۔ اس کے بعدمرکزی مہمان مکرم محمد طاہر ندیم صاحب نے اختتامی تقریر نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت کے بارہ میں کی۔اس کے بعد امیرجماعت بیلجیم مکرم ڈاکڑ ادریس احمد صاحب نے اختتامی کلمات کہے۔ دعا کے بعد اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال کا جلسہ سالانہ بخیر و خوبی اپنے اختتام کو پہنچا۔ الحمد للہ۔ جلسہ سا لا نہ کی مکمل کار روا ئی لجنہ اماء للہ کی طرف سنائی گئی۔ جلسہ سالانہ کے دوسرے روز لجنہ نے الگ سے اپنا ایک اجلاس منعقد کیا۔ شعبہ ٹرا نسلیشن کے تحت لو کل زبانوں میں ترجمہ کی سہولت بھی مہیا کی گئی تھی۔ تصویری نما ئش اور بک سٹا ل جلسہ سالانہ کے موقع پر بک سٹال اور تصاویر کی نمائش بھی لگائی گئی ۔ امسا ل جلسہ کا مرکزی موضوع قرآن مجید تھا۔اس کی مناسبت سے نمائش کو خاص طور پر قرآنی آیات اور پیشگوئیوں سے سجایا گیا۔ لوکل غیراز جماعت احباب نے بھی کثیر تعداد میں اس نمائش کو وزٹ کیا۔ ایمان افروز واقعات اور تأ ثرات 10؍ستمبر بروز جمعرات ہا ل سے ملحقہ پا رکنگ میں ایک مقا می فرد اپنی گا ڑی پر ہما رے سیکیو رٹی پر مو جو د خدام کو ہا رن بجا کر اپنے تعصب کا اظہا ر کر کے چلا گیا۔ چند منٹ بعد دو با رہ پا رکنگ میں آکر کسی چیز کی تلاش میں ادھر ادھر گھو منے لگا۔ ہما رے خدام نے اس کی گھبرا ہٹ کی وجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ میرا بٹوہ یہا ں کہیں گر گیا ہے اس کی تلا ش کر رہا ہوں۔ خدا م کو اس کا بٹوہ پہلے سے ہی مل چکا تھا۔ جب اسے اس کا بٹوہ دیا تو غیر ملکیوں سے اس قسم کے رویّہ سے بہت حیران ہوا اوراُس کے اِس قدر خو شی کے جذبات ظاہر ہو رہے تھے کہ خا دم کے ہا تھ چو منے لگا اور کچھ رقم شکرانے کے طور پر دینا چاہ رہا تھا لیکن ہمارے خا دم نے وہ رقم بشکریہ واپس کر کے کہا کہ ہم نے کسی لا لچ کے تحت یہ کام نہیں کیا بلکہ اسلا م کی خوبصورت تعلیم ہمیں یہی سکھاتی ہے۔ جلسہ کے دو سرے روز بھی وہی جرنلسٹ جلسہ گاہ آیا جس نے قبل ازیں دو دفعہ جماعت کے با رہ میں مضمون شائع کیا تھا۔ جرنلسٹ نے مکرم امیر صا حب بیلجیم اور مکرم محمد طاہر ندیم صا حب سے بھی ملا قا ت کی۔ہما رے ایک بیلج احمدی مکرم ٹو م احمد صا حب کا بھی تفصیلی انٹر ویو لیا۔ اور سوموار کے روز کی اشاعت میں شہ سرخی کے سا تھ جلسہ سالانہ کے متعلق آرٹیکل شائع کیا جس کا لوکل آبادی پر بہت اچھا اثر ہوا۔ اسی اشا عت میں علا قے کے مئیر کا بیا ن بھی شائع ہوا جس میں مکرم مئیر صا حب نے ہمارے پروگرام کی تعریف کی اور یہ کہا کہ تینو ں دنوں میں کوئی ایک بھی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔الحمد للہ۔