https://youtu.be/ZUIRdZt2R3Q ۱۱۰۔بنائی تُو نے پیارے میری ہر باتدکھائے تُو نے اِحساں اپنے دِن رات میرے پیارے اللہ! تونے مجھے ہر مقصد میں کامیاب کیا۔ تُو نے دن رات مجھ پر احسان کیے۔ ۱۱۱۔ہر اک میداں میں دِیں تُو نے فُتوحاتبد اندیشوں کو تُو نے کر دیا مات فتوحاتfutuhaat: Victoriesفتح کی جمع کامیابیاںبد اندیش bad aNdesh: برا چاہنے والاEvil minded, maliciousمات maat: شکست Defeatمیرے اللہ! تُو نے مجھے ہر میدان میں کامیابیاں عطا فرمائیں ۔ اور میرا برا چاہنے والوں کو شکست دی ۱۱۲۔ہر اک بِگڑی ہوئی تُو نے بنا دیفَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الْاَعَادِی میرے اللہ! تُونے ہر الجھی ہوئی بات کو سلجھا دیا پس پاک ہے وہ ذات جو میرے دشمنوں سے خود مؤاخذہ کرتی ہے۔ ۱۱۳۔تری نُصرت سے اب دشمن تبہ ہےہر اک جا میں ہمارا تُو پنہ ہے نصرت nusrat مدد، تائید Help, assistance, aid, succour, supportدُشمن dushman: حاسد Jealous, enemy, foeپنہ panah: امن، عافیت، حفاظت، نگرانی Protection اے اللہ! تیری مدد سے دشمن کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ تُو ہی ہمارے لیے عافیت کا حصار ہے جہاں امن ملتا ہے۔اس شعر کے نیچے ایک نوٹ ہے۔نوٹ: دشمن کے لفظ سے اس جگہ وہ حاسدمرادہیں جو ہر یک طور سے مجھے تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں۔لوگوں کو میری نسبت بدظن کرتے ہیں اور گورنمنٹ عالیہ انگریزی میں بھی جھوٹی شکایتیں کرتے ہیں اورگورنمنٹ محسنہ کی نسبت جو میرے مخلصانہ جذبات ہیں ان کو چھپاتے ہیں۔ ۱۱۴۔ہر اک بد خواہ اب کیوں رُوسیہ ہےکہ وہ مثلِ خسوفِ مِہر و مَہ ہے بدخواہ bad khaah: برا چاہنے والاEvil wisher, malicious personروسیہ roo seyah: کالے منہ والا ، ذلیل Disgracedمثلِ خسوفِ مہر و مہmisl-e-khusoof-e-mehr-o-mah: چاند اور سورج گرہن کی طرحLike the eclipse of Sun & Moonہر اک دشمن کا میری کامیابیاں دیکھ کر حسد اور جلن کے مارے منہ کالا ہوگیا ہے۔ جیسے سورج اور چاند کوگرہن لگ جائے تو وہ کالے ہوجاتے ہیں ۔ ۱۱۵۔سیاہی چاند کی مُنہ نے دکھا دیفَسُبحَانَ الَّذِی اَخزَی الْاَعَادِی ان کے چہرے چاند کی سیاہی دکھا رہے ہیں ۔ سیاہ پڑگئے ہیں۔ پس پاک ہے وہ ذات جو میرے دشمنوں سے خود مؤاخذہ کرتی ہے۔ ۱۱۶۔ترے فضلوں سے جاں بستاں سرا ہےترے نوروں سے دل شمسُ الضحیٰ ہے بستاں سرا bustaaN saraa: باغ کی طرحLike a gardenشمس الضحیٰ sham-suz-zuhaa: چمکدار سورج، دوپہر کا سورج Midday sun, bright shining sunاے اللہ ! تیرے فضلوں سے میری جان باغ باغ ہوگئی ہے ۔ تیرے نوروں سے میرا دل چمکتے ہوئے سورج کی طرح ہو گیا ہے۔ ۱۱۷۔اگر اندھوں کو انکار و اِباء ہےوہ کیا جانیں کہ اِس سینہ میں کیا ہے اِنکار و اِبا inkaar-o-ibaa: نافرمانی، سرکشی ، انکار، تکبر، نارضامندی Denial, pride, disobedienceاللہ تعالیٰ نے میرا دل اپنے نور سے بھر دیا ہے مگردشمن نابینا ہے وہ نور دیکھ نہیں سکتا اس لیے وہ جانتا نہیں کہ میرا دل کیسے نور الٰہی سے بھرا ہؤا ہے۔ دیکھنے کی صلاحیت نہ رکھنے کی وجہ سے وہ انکار، نافرمانی اور تکبر میں مبتلا ہوگئے ہیں ۱۱۸۔کہیں جو کچھ کہیں سر پر خدا ہےپھر آخر ایک دِن روزِ جزا ہے روزِ جزا roz-e-jazaa: جزا کا دن The day of retribution, the day of judgementہم نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے۔ ان کے جی میں جو آتا ہے کہتے رہیں آخرایک دن حساب کتاب کا دن آئے گا ۔ اللہ ان سے حساب لے گا ۔ ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: بشیر احمد،شریف احمداور مبارکہ کی آمین(قسط ۱۲)