اِسلام چیز کیا ہے خدا کے لئے فناترکِ رضائے خویش پئے مرضئ خدا جو مر گئے انہی کے نصیبوں میں ہے حیاتاِس راہ میں زندگی نہیں ملتی بجز ممات شوخی و کبر دیو لعیں کا شعار ہےآدم کی نَسل وہ ہے جو وہ خاکسار ہے اَے کِرمِ خاک چھوڑ دے کِبر و غُرور کوزیبا ہے کِبر حضرتِ ربِّ غیور کو بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میںشاید اِسی سے دخل ہو دار الوِصال میں چھوڑو غُرور و کبر کہ تقویٰ اِسی میں ہےہو جاؤ خاک مرضیٔ مولیٰ اِسی میں ہے تقویٰ کی جڑ خدا کے لئے خاکساری ہےعفّت جو شرطِ دیں ہے وہ تقویٰ میں ساری ہے جو لوگ بدگمانی کو شیوہ بناتے ہیںتقویٰ کی راہ سے وہ بہت دُور جاتے ہیں (براہین احمدیہ حصہ پنجم ، روحانی خزائن جلد ۲۱ صفحہ۱۸) مزید پڑھیں: نعت رسولِ مقبولﷺ