قدرتِ اوّل کے بعد آئی، خلافت کی بہارتھی خبر یہ بھی کہ اب، آتی رہے گی بار بار دوسری قدرت، مسیحاؑ کی خلافت کا ظہورفیض پائیں گے، خلیفہ پر ہوا جن کا مدار لوگ سو باتیں کریں، ہم کو خلافت ہے عزیزہم ہوئے اس پر فدا، ہے جان و دل اس پر نثار دودھ میں مائیں پلاتی ہیں محبّت کی شرابماؤں سے بڑھ کر، خلافت سے ہوا، بچوں کو پیار ہر طرف ناکامیوں نے ڈھیر ان کو کر دیادشمنوں نے گرچہ تدبیریں تو کی ہیں صد ہزار فتح و نصرت ہے مقدّر میں خلافت کے ہمیشاور مخالف کے ليے ذلّت لکھی ہے بے شمار ہے پریشانی عیاں اب ان کے چہرے سے ہوئیدُور جا کر، کَل نظر آتی ہے اب تاریک و تار دشتِ ویراں اک طرف جس پر برستی نار ہےاک طرف گلشن ہے، رونق ہے جہاں لیل و نہار جو ہیں وابستہ خلافت سے بشارت ہو انہیںگِرد ان کے ہے، حفاظت کو فرشتوں کا حصار جان جائیں گر خلافت کی اطاعت کے فیوضاس کے ہاتھوں پر کریں بیعت سبھی دیوانہ وار ہم ہیں خوش قسمت جو طارقؔ، اس کے دَر پر آ پڑےاس کی خاطر دل دھڑکتے ہیں جو ہو کر بےقرار (ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن) مزید پڑھیں: عطا ہوگا ہمیں سب کچھ محمد کی اطاعت سے(صلی الله علیہ وسلم)