رواں دواں ہی سدا رہے گایہ قافلہ نہ کبھی رُکے گا مٹانے آئے گا جو بھی ہم کوقسم خدا کی وہ خود مٹے گا دَرِ خلافت سے جُڑ کے رہنایہ نسلیں تیری سنوار دے گا سجا لو سجدوں کو آنسوؤں سےوہ سب دعائیں تری سنے گا کھلیں گی زاہدؔ وفا کی کلیاںجہاں شہیدوں کا خوں گرے گا (سید طاہر احمد زاہد) مزید پڑھیں: سالِ نَو