’’ہوں منزلیں مبارک، رستہ تمہیں مبارک‘‘اے عازمینِ جلسہ! جلسہ تمہیں مبارک ہے شکرِ مولا واجب، مہدیؑ کے میہماں ہواے شاملینِ جلسہ، جلسہ تمہیں مبارک تم کو ہو صد مبارک عزمِ سفر کیا ہےمہدیؑ کی پیاری بستی کدعہ تمہیں مبارک تاروں کی انجمن میں، تم کہکشاں میں پہنچےجب تک رہو وہ ہفتہ عشرہ تمہیں مبارک مانگو خدا کی رحمت، مقبول ہیں یہ گھڑیاںدارالمسیح کا وہ غُرفہ تمہیں مبارک احمد کی سب دعاؤں سے جھولیوں کو بھرناجتنا سمیٹ لو تم حصہ تمہیں مبارک اللہ کے فرشتے سایہ فگن ہوئے ہیںخدام طفل و ناصر لجنہ تمہیں، مبارک جلسے کی برکتوں سے امن و سکون پاؤپھر ایک بار رب کا تحفہ تمہیں مبارک کامل نبیﷺ کی ثانی بعثت جہاں ہوئی ہےفیضانِ ایزدی کا چشمہ تمہیں مبارک رب کے چنیدہ کے تم در پر بہاؤ آنسورب کے لیے بہا جو دجلہ تمہیں مبارک سجدوں سے تم سجانا جلسے کے ان دنوں کواقصیٰ ہو یا مبارک، سجدہ تمہیں مبارک محروم ہم ہوئے ہیں، جلسے کی برکتوں سےتم کو ملی سعادت، مژدہ تمہیں مبارک آثار سب فنا ہوں گردِ سفر کے، رخ سےجو تازگی جگا دے خطبہ تمہیں مبارک ایمان کے گُلوں کو جو کر دے دل میں تازہقدسی وہ روح افزا نَعرہ تمہیں مبارک دل کیا ہے روح کو بھی پُر نور کر دے، سرورمسرور کا وہ دلکش نغمہ تمہیں مبارک (محمد ابراہیم سرور۔ قادیان) مزید پڑھیں: یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں