مسجد بیت الرحمٰن و خالدہ پرائمری سکول کا افتتاح مکرم عقیل احمد صاحب ریجنل مبلغ ساؤتھ ریجن تحریر کرتے ہیں کہ ساں نگبیما (Sahn Ngbema)جماعت جو کہ بو شہر سے چالیس کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے، وہاں پر ۲۰۲۳ء میں ایک مسجد اور سکول کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا۔ ان ہر دو پراجیکٹس کی تکمیل پر محض اللہ تعالیٰ کے فضل سےمورخہ ۴؍جولائی ۲۰۲۵ء کو Sahn Ngbema کے مقام پر مذکورہ مسجد اور سکول کے افتتاح کی توفیق ملی جن کی تعمیر کا خرچ مکرمہ صبا شاہین صاحبہ جرمنی اور مکرمہ نادرہ امینی صاحبہ یوکے نے اپنے والدین مکرم رانا ضیا الدین صاحب اور خالدہ ضیا رانا صاحبہ جرمنی کے اعزاز میں ادا کیا۔ مورخہ ۲۸؍مئی ۲۰۲۳ء کو خاکسار (ریجنل مشنری ساؤتھ) نے ایک سادہ تقریب میں سنگ بنیاد رکھا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت مسجد کا نام ’بیت الرحمٰن‘اور سکول کا نام ’خالدہ پرائمری سکول‘ عطا فرمایا۔ اس فیملی کو مسجد اور سکول کے قریب پانی کا کنواں لگوانے کی بھی توفیق ملی۔ مسجد بیت الرحمٰن، Sahn Ngbema قبل ازیں مکرمہ خالدہ رانا صاحبہ کو بھی ایک مسجد کی تعمیر کی توفیق ملی جس کا نام حضور انور ایدہ ا للہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت ’مسجد بیت الرحیم عطا فرمایا۔ مسجد اور سکول کی تکمیل کے بعد مورخہ ۴؍جولائی ۲۰۲۵ء کو افتتاحی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی مکرم الحاج موسیٰ میوہ صاحب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون تھے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مہمانوں کے تعارف کے بعد غیر احمدی امام، عیسائیوں کے نمائندہ اور پیراماؤنٹ چیف نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہا۔ مکرم امیر صاحب نے مسجد کے قیام کی غرض اور جماعت احمدیہ کی خدمات کے موضوع پر تقریر کی اور دعا کروائی۔ اس تقریب میں ۴۰۰؍احباب نے شرکت کی۔ الحمدللہ خالدہ پرائمری سکول احمدیہ مسلم مسجد Walihun Walihunجماعت جو کہ ریجنل ہیڈ کوارٹر بو شہر سے ۶۰؍کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے، وہاں مورخہ ۱۷؍نومبر ۲۰۱۸ء کو خاکسار نے مسجدکا سنگ بنیاد رکھا۔ مسجد کے دوسرے فیز کا کام ۲۰۲۲ء میں دوبارہ شروع کیا گیا۔ احمدیہ مسلم مسجد Walihun مورخہ ۵؍جولائی۲۰۲۵ء کو مسجد کے افتتاح کی تقریب منعقد کی گئی جس میں ۳۰۰؍احباب نے شرکت کی۔ اس موقع پر مکرم امیر صاحب نے مسجد کے قیام کی غرض اور جماعت احمدیہ کی خدمات کے موضوع پر تقریر کی اور دعا کروائی۔ مسجد بیت الصمد Mogbwemo Mogbwemoجماعت Bontheڈسٹرکٹ میں ریجنل ہیڈ کوارٹر سے ۱۰۰؍کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔ مورخہ ۳؍مارچ ۲۰۲۲ء کو Mr Moriwaiصدر جماعت نے احباب جماعت کے ساتھ مسجد کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس مسجد پر سات لاکھ لیونز سے زائد خرچ آیا جس کا اسّی فیصد سے زائد ایک مقامی احمدی مکرم احمد علی جنجوعہ صاحب نے ادا کیا۔ مورخہ ۵؍جولائی۲۰۲۵ءکو تین بجے سہ پہر مسجد کے افتتاح کی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی مکرم امیر صاحب تھے۔ اس تقریب میں ۲۵۰؍احباب نے شرکت کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مسجد کے قیام کی غرض اور جماعت احمدیہ کی خدمات کے موضوع پر تقریر کی اور دعا کروائی۔ مسجد بیت الصمد Mogbwemo ان تینوں تقاریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس کے بعد مہمانوں کا تعارف کروایا گیا۔ مقامی معلم صاحب نے احمدیت کا تعارف مقامی زبان میں کروایا۔ اس کے بعد چیف، غیر از جماعت امام اور عیسائی نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہا۔ ان تقاریب کے آخرپر مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں مساجد کی تعمیرکی غرض و غایت پر تقریر کی۔ غیرازجماعت امام، عیسائیوں کے نمائندہ اور پیراماؤنٹ چیف نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کی خدمات کو سراہا۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ کے ذریعہ اسلام احمدیت کا نور پھیلاتا چلا جائے اور جماعت کو خدمات دینیہ کی توفیق ملتی رہے۔ آمین (رپورٹ:سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ جرمنی کے چار ممبران کے ليے صوبائی حکومت کی طرف سے تعریفی اسناد