٭… پاکستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں نیشنل کمیشن فار مائنارٹی رائٹس بل ۲۰۲۵ء منظور کیا ہے جسے اقلیتوں کے تحفظ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ قانون احمدی برادری کے خلاف امتیاز کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ مشترکہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیرِ قانون اور دیگر ارکانِ پارلیمنٹ نے واضح طور پر کہا کہ احمدیوں کو کمیشن کے دائرہ کار میں شامل نہیں کیا جائے گا جب تک وہ اپنے عقیدے سے دستبردار نہ ہوں۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کمیٹی (IHRC) نے اس قانون کو ’’ریاستی سطح پر مذہبی امتیاز کا نیا باب‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے احمدی شہری مکمل طور پر بنیادی حقوق، قانونی تحفظ اور مساوی شہریت سے محروم ہو جائیں گے۔ تنظیم کے مطابق یہ قانون پاکستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کے خلاف ہے۔IHRC اور عالمی برادری نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امتیازی دفعات کو فوری طور پر ختم کرے اور تمام شہریوں کو برابر کا تحفظ فراہم کرے۔ ٭… مغربی افریقی ملک بینن میں فوجی بغاوت کی کوشش کے بعد حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ صدارتی دفتر کے مطابق صدر پیٹریس ٹیلون محفوظ ہیں اور ریاستی فوج نے اہم اداروں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بغاوت کی کوشش ایک چھوٹے گروہ کی کارروائی ہے جو صرف سرکاری ٹیلی ویژن پر قبضہ کر سکا۔بینن کے وزیرِ خارجہ نے بھی تصدیق کی کہ بغاوت کی کوشش کی جاری تھی مگر خطرہ ٹل چکا ہے۔ دوسری جانب فوجی گروہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ملک کا اقتدار سنبھال لیا ہے، سرحدیں بند کر دی گئی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں اور آئینی اداروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ گروہ کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے لیے نئے دَور کی امید لانا چاہتے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صدر پیٹریس ٹیلون ۲۰۱۶ءسے برسرِاقتدار ہیں اور ملک میں آئندہ صدارتی انتخابات اگلے سال اپریل میں شیڈول ہیں۔