عبادتوں میں نہیں ہے لذتریاضتوں میں نہیں ہے رغبتخدا کے آگے جھکا تو ہے سرمگر ہے دل میں کسی کی مورتتو جان لینا کہیں کمی ہے اگرچہ حاصل ہو عیش و عشرتجہان بھر کی ہو گھر میں نعمتسکون دل کا نہ ہو میسرکسی بھی حرکت میں ہو نہ برکتتو جان لینا کہیں کمی ہے اگرچہ دن رات کی ہو محنتاٹھائی ہر قسم کی مشقتہزار کوشش بھی کر کے دیکھیمگر نہ بدلی تمہاری قسمتتو جان لینا کہیں کمی ہے وفا کی راہوں میں بے وفائیوصال کی شب میں ہو جدائیبہ جان و دل چاہ کر بھی دیکھامگر محبت نہ راس آئیتو جان لینا کہیں کمی ہے بروز محشر بوقت پرسشعیاں جہاں ہو گی خلد و آتشخدا کی رحمت تو عام ہوگینہ ہو سکی گر تمہاری بخششتو جان لینا کہیں کمی ہے (ابو بلال) مزید پڑھیں: بیٹی کے حصول تعلیم کے لیے سفر پر دعائیہ اشعار