یو اے ای میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری ۲۰۲۴ء کا سال یو اے ای کے لیے معاشی ترقی کا سال ثابت ہوا اور ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں شانداریعنی ۴۹؍فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس طرح یو اےای ۲۰۲۴ء میں ۴۵؍ارب ڈالر سے زائد کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرکے Foreign Direct Investmentحاصل کرنے والے دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہوگیا۔ اقوام متحدہ کی ورلڈ انویسٹمنٹ کے حوالے سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۴ء میں یو اے ای کی FDI بڑھ کر ۴۵؍ارب ڈالر تک پہنچ گئی اور ۲۰۲۵ء میں یو اے ای میں ۶۳؍ارب ڈالر(۲۳۱؍ارب درہم) کی غیرملکی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یو اے ای خطے میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری کا ۳۷؍فیصد شیئر حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ یو اے ای کے نائب صدر اور دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اپنے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پرکہا کہ عالمی سطح پر یو اے ای پچھلے سال شروع کیے گئے نئے FDIمنصوبوں کی تعداد میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پرآگیا ہے جس نے بین الاقوامی سرمائے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی درجے کی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے۔ یو اے ای نے دنیا بھر کے امیر ترین افراد کے لیے اپنے دروازے کھول رکھے ہیں۔ یہ ملک دنیا کے امیر ترین افراد کے لیے ایک پرکشش مقام اورکاروباری جنت کی حیثیت رکھتا ہے جس کی بنیادی وجہ سیکیورٹی کی بے مثال صورتحال، آمدنی، دولت پر زیرو ٹیکس اور امراء کے لیے گولڈن ویزا جیسی مراعات شامل ہیں۔ اس کے برعکس یورپی یونین کے بیشتر ممالک میں ذاتی آمدنی، کیپٹل گین یا وراثت پر ٹیکس عائد ہیں جس کے باعث ان ممالک کے کروڑ پتی افراد یو اے ای کا رخ کررہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک لاکھ ۳۰؍ہزار سے زائد کروڑ پتی مقیم ہیں جن میں ۲۸؍ارب پتی بھی شامل ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے چینی ہائیڈرو پاور ڈیم کا آغاز چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے۲۰؍جولائی کو دنیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور ڈیم کی چین میں تعمیر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے چینی نیوز ایجنسی ژنوا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ چینی حکام کا کہنا ہےکہ یہ ڈیم تبت کے مشرقی حصے میں واقع ہے اور اس پر ۱۷۰؍ ارب ڈالر لاگت آئے گی۔یہ منصوبہ اس پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھنا اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے۔ پانچ ہائیڈروپاورسٹیشنز پر مشتمل یہ ڈیم دریائے یارلونگ زینگبو کے زیریں حصے پر بنے گا، جس سے بھارت اور بنگلہ دیش کے لاکھوں لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔ چینی وزیر اعظم نے ڈیم کو صدی کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیات کے تحفظ اور نقصانات کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے چاہئیں۔چینی حکام کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ منصوبے کے لیے تبت کے کتنے لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی یا پھر اس کے ماحولیاتی نظام پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟تاہم ان کا یہ کہنا ہے کہ تبت میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا ماحولیات یا ڈھلان کی طرف پانی کی فراہمی پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑے گا۔ بھارت اور بنگلہ دیش نے اس کے باوجود ڈیم کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔تبت کے لیے بین الاقوامی طور پر مہم چلانے والے ادارے سمیت دیگر این جی اوز کا کہنا ہے کہ یہ ڈیم سطح مرتفع کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاسکتاہے اور نیچے کی طرف لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کے ذرائع معاش کی راہ میں رکاوٹ ڈالے گا۔ برطانیہ سمیت۲۴؍اتحادی ممالک کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ برطانیہ اور اس کے ۲۴؍مغربی اتحادی ممالک جن میں آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس اور اٹلی بھی شامل ہیں نے ۲۱؍جولائی کو مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ فوراً ختم ہونی چاہیےکیونکہ عام شہریوں کی تکلیف خطرناک حدوں کو چھو چکی ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ ہم جنگ کے فریقین اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متحد ہو کر اس ہولناک جنگ کو ختم کریں اور فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کے لیے کام کریں ۔بیان میں کہا گیا کہ مزید خونریزی کا کوئی فائدہ نہیں، بیان میں امریکہ، قطر اور مصر کی جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ ان ممالک نے کہا کہ وہ فوری جنگ بندی کی حمایت میں مزید اقدامات کے لیے بھی تیار ہیں۔ بیان میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ رویہ ناقابلِ قبول ہے۔ اسرائیل بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ان ممالک نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر امدادی سامان کی ترسیل پر سے پابندیاں ہٹائے اور اقوامِ متحدہ و دیگر انسانی فلاحی تنظیموں کوغزہ میں محفوظ اور مؤثر انداز میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ دوسری طرف غزہ میں دو امدادی مراکز پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ اور مختلف علاقوں پربمباری اور حملوں میں مزید ۱۱۶؍فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رفح میں امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ امدادی تنظیم کے دو مراکز پر آٹے کے حصول کے لیے جمع فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ۳۸؍فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی افواج نے بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین کے جنوب میں واقع گاؤں عنزہ پر بھی چھاپہ مارا۔ دریں اثنا ۱۹؍جولائی کو رات گئے دسیوں ہزاروں اسرائیلی غزہ میں موجود قیدیوں کی رہائی کے لیے سڑکوں پر نکل آئے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حماس کے ساتھ ایک ’’جامع‘‘ معاہدہ کیا جائےجس سے غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہو اور غزہ میں قید افراد کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ ترکی میں بدعنوانی کے الزام میں تین شہروں کے میئرز گرفتار ترکی میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں مزید تین شہروں کے میئرز کوگرفتارکرلیاگیا ہے۔اب مبینہ رشوت خوری کے خلا ف کارروائیوں میں گرفتارافرادکی مجموعی تعداد دس ہوگئی ہے۔ ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ان گرفتاریوں کامقصد مبینہ بدعنوانی اور منظم جرائم کی تحقیقات کرنا ہے۔ دوسری جانب استنبول کے گرفتار میئرکے خلاف یونیورسٹی ڈپلومہ میں جعلسازی کا بھی مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ ترک ناقدین اسے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ترکیہ میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جنوبی شہروں آدیامان، ادانا اور انطالیہ کے میئرز کوگرفتارکیا گیا۔ترک خبر رساں ادارے ’’انادولو ایجنسی‘‘ کے مطابق ان گرفتاریوں کا مقصد مبینہ بدعنوانی اور منظم جرائم کی تحقیقات کرنا ہے۔گرفتار ہونے والوں میں آدیامان کے میئر عبد الرحمٰن توتدیر اور ادانا کے میئر زیدان کارالار کا تعلق مرکزی اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی سے ہے۔ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں میں گرفتار ہونے والے دس افرادپر منظم جرائم، رشوت خوری اور ٹھیکوں میں گڑبڑ کے الزامات شامل ہیں۔علاوہ ازیں ترکیہ میں گرفتار میئر استنبول کے خلاف یونیورسٹی ڈپلومہ میں جعلسازی کا بھی مقدمہ درج کیاگیا ہے۔صدر طیب ایردو ان کے سب سے بڑے سیاسی مخالف اور ترکی کے سب سے بڑے شہر کے میئر کواس نئے الزام کے تحت کئی سال کے لیے مزید جیل میں رہنا پڑ سکتا ہے۔ وہ اس سے پہلے ہی کرپشن کے زیر التوا مقدمات کی وجہ سے جیل جا چکے ہیں۔ تاہم میئر ان سب الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ترک تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں اپوزیشن کو کمزور کرنے کی منظم کوشش کا حصہ ہیں، تاہم حکومت کا موقف ہے کہ عدلیہ اور پراسیکیوٹرز آزادانہ کام کر رہے ہیں۔ روسی مسافربردار طیارہ گر کر تباہ…۴۹؍افراد ہلاک روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ ۲۵؍جولائی کو گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام مسافر ہلاک ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہوگیا، حادثے میں سوار تمام ۴۹؍افراد جان کی بازی ہار گئے۔ روسی نیوز ایجنسیوں اور ماسکو کے مقامی حکام نے حادثے کی تصدیق کردی، یہ Antonov An-24 طیارہ سائبیرین ایئر لائن کی پرواز پر تھا۔بدقسمت طیارہ چین کی سرحد سے متصل قصبے ٹائنڈا کے قریب ریڈار سے غائب ہوکر لاپتا ہو گیا تھا، طیارے میں ۴۳؍مسافر (جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے) اور چھ عملے کے افراد سوار تھے۔روس کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ طیارے کو پرواز کے دوران موسم کی خرابی اور کم دکھائی دینے کے باعث حادثہ پیش آیا۔گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام متعلقہ ریسکیو فورسز کو تلاش اور امدادی کارروائیوں کے لیے متحرک کر دیا گیا۔ بعد ازاں، ایک Mi-8 ہیلی کاپٹر نے حادثے کے مقام پر طیارے کا جلا ہوا ملبہ تلاش کرلیاجو ٹائندا سے ۱۵؍کلومیٹر جنوب میں واقع گھنے جنگلاتی علاقے میں پایا گیا۔حادثے کے وقت طیارہ لینڈنگ کی دوسری کوشش کر رہا تھا جب اچانک اس کا رابطہ ختم ہو گیا۔ علاقائی حکام کے مطابق طیارہ زمین سے ٹکرانے کے بعد آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ طیارے کے تباہ ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔ شام میں فرقہ وارانہ جھڑپیں ، ۸۹؍افراد ہلاک جنوبی شامی صوبے السویدا میں سنی بدو قبائل اور دروز جنگجوؤں کے درمیان ۱۵؍جولائی کو دوسرے روز بھی جھڑپیں جاری رہیں، جن میں کم از کم ۸۹ا؍افراد ہلاک ہو گئے۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے ہلاکتوں کی تعداد ۸۹؍بتائی ہے جن میں ۴۶؍دروز، چار عام شہری، اٹھارہ بدو جنگجو اور ساتوردی پوش نامعلوم افراد شامل ہیں۔تشدد میں شدت آنے کے بعد اسرائیل ،جس نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ دروز برادری کے تحفظ کے لیے شام میں مداخلت کرے گا ، السویدا میں ’’متعدد ٹینکوں‘‘ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیاہے۔یہ جھڑپیں شام میں عبوری راہنما احمد الشراع کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرتی ہیں، جن کی اسلام پسند فورسز نے دسمبر میں سابق صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا۔ شام پہلے ہی ۱۴سالہ خانہ جنگی کے اثرات سے دوچار ہے۔شامی وزارتِ دفاع اور داخلہ نے فوج کی تعیناتی، شہریوں کے لیے محفوظ راستے اور لڑائی کوتیزی اور فیصلہ کن انداز میں ختم کرنے کے وعدے کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ کے لیے پاکستانی پروازوں پر پابندی ختم برطانیہ نے پاکستانی ایئرلائنز(پی آئی اے) پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔ پاکستان کو برطانیہ کی ایئر سیفٹی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے تصدیق کی ہے کہ اب تمام پاکستانی فضائی کمپنیاں برطانیہ کی طرف پروازوں کی اجازت حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔برطانوی ہائی کمشنر کے مطابق برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی نے پاکستان میں فضائی تحفظ کے نظام میں بہتری کے بعد پاکستانی فضائی کمپنیوں پر عائد پابندیاں ختم کی ہیں، تاہم ہر فضائی کمپنی کو برطانیہ میں پروازوں کے آغاز سے قبل برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے الگ اجازت نامے حاصل کرنا ہوں گے۔ ممبئی ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ ۲۲؍جولائی کو آنے والے ممبئی ہائیکورٹ کےاہم فیصلے کی صورت میں ایک طرف۲۰۰۶ء کے ممبئی ٹرین دھماکوں میں سزا یافتہ تمام بارہ مسلمان قیدیوں کوبریت کی سند ملی ،دوسری طرف یہ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ ان قیدیوں کی۱۹؍سال کی تاحال اسیری کا سبب بننے والے تضادات پر مبنی شواہد ناکافی، اعتراف کے بیانات ناقابل اعتبار اور واقعات کی کڑیاں نامکمل تھیں اور جیسا کہ عدالت نے قرار دیا کہ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ملزمان نے یہ جرم کیا ہے یا نہیں ۔ بھارتی اخبارات کے مطابق خصوصی ڈویثرن بنچ نے مہارا شٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے ۲۰۱۵ءکےفیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس نے پانچ ملزمان کو سزائے موت اورسات کو مختلف دفعات کے تحت عمر قید کی سزا سنائی تھی۔بارہ میں سے ایک ملزم کمال احمد محمد وکیل انصاری۲۰۲۱ءمیں ناگپور جیل میں قید کے دوران انتقال کرگیا تھا۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے نشاندہی کی کہ عدالتی فیصلے سے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ نہ صرف مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کا نشانہ بنا کر ان کی زندگیاں تباہ کی جاتی ہیں بلکہ ایک پوری قوم کو بدنام اور رسوا بھی کیا جاتا ہے۔ مزید پڑھیں: مکتوب افریقہ(جولائی ۲۰۲۵ء)