صد شمائل ہوئے ہیں جلسے کےہم تو گھائل ہوئے ہیں جلسے کے حاضری بیسیوں ممالک کیسب ہی قائل ہوئے ہیں جلسے کے صرف روحانیت کا ہے ماحولیہ فضائل ہوئے ہیں جلسے کے نعمتیں ہر طرح کی وافر ہیںکیا وسائل ہوئے ہیں جلسے کے! برکتیں، رحمتیں، ملاقاتیںسب خصائل ہوئے ہیں جلسے کے چند تھے مبتدی مگر اب تولاکھوں فاعل ہوئے ہیں جلسے کے وہ تو ناکام ہی رہے ہیں جورہ میں حائل ہوئے ہیں جلسے کے ‘‘پاک استھان’’ ہی میں کیوں آخرسب مسائل ہوئے ہیں جلسے کے؟ جلد دیکھیں گے رونقیں اک دنہم بھی سائل ہوئے ہیں جلسے کے (ابن عبد المجيد) مزید پڑھیں: تم حزیں بہ آزادی، شاد پا بجولاں ہم