https://youtu.be/kPcqWGVU45Y از طرف مجلس انصاراللہ پاکستان ہم ماہر امراض معدہ و جگر،نافع الناس اور خادمِ انسانیت وجود مکرم ڈاکٹر شیخ محمد محمود صاحب کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہیں جنہیں مورخہ ۱۶؍مئی ۲۰۲۵ء بروز جمعہ فاطمہ ہسپتال سرگودھا میں بےدردی کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔بوقتِ شہادت آپ کی عمر ۵۹؍سال تھی۔آپ نظامِ وصیت کے بابرکت نظام میں شامل تھے۔ مکرم ڈاکٹر شیخ محمد محمود صاحب۱۵؍ جولائی۱۹۶۶ء کو لاہور میں مکرم مبشر احمد دہلوی صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم لاہور،جبکہ میڈیکل کی ایم بی بی ایس تعلیم راولپنڈی میڈیکل کالج سے حاصل کی۔ اس کے بعد آپ نے انگلینڈ سے ایم آرسی پی کی اعلیٰ سند حاصل کی اور اپنے وطن اور اس کے باسیوں سے محبت اور ان کی خدمت کی خاطرواپس پاکستان آ کرخدمت کا سلسلہ شروع کیا۔ڈاکٹر صاحب اللہ تعالیٰ کے فضل اور خدادادصلاحیتوں کی بنا پر کچھ ہی عرصہ میں بطور معالج عوام و خواص میں مقبول ہو گئے۔آپ ایک متوکل علی اللہ، ہمدرد،منکسرالمزاج اوربےنفس انسان تھے۔۲۰۰۱ء میں آپ محض خدمتِ انسانیت کی خاطر لاہور سےسرگودھامنتقل ہوئے۔۱۹۹۸ء میں آپ کو رائل کالج آف فزیشن یوکے کی ممبر شپ اور ۲۰۲۱ء میں فیلوشپ کا اعزاز ملا۔ آپ نےخلافت اور سلسلہ عالیہ احمدیہ سے مخلصانہ محبت و عقیدت اپنے آباء سے وراثت میں پائی تھی۔آپ کو زمانۂ طالبعلمی اور اس کےبعد بھی خدمتِ سلسلہ کا موقع ملا۔لاہور میں مجلس خدام الاحمدیہ میں بطور زعیم حلقہ، ناظم تعلیم اور سرگودھا میں بطور نائب امیر شہر خدمت کی توفیق پائی۔بوقتِ وفات آپ احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن پاکستان کے نائب صدر اورسرگودھا چیپٹر کے صدر تھے۔کینسر کی تکلیف کے باوجودفضلِ عمر ہسپتال ربوہ میں آپ باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ دو مرتبہ تشریف لا کر مریضوں کا معائنہ کیا کرتے تھے۔ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ۲۳؍مئی۲۰۲۵ء میں آپ کا ذکر خیر فرمایا اور نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔حضورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا’’ اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ میں شفا رکھی تھی۔ کثیرتعداد میں ان سے مریض صحتیاب ہو رہے تھے۔دنیاوی علم کے علاوہ دینی علم بھی بہت تھا ان کو۔قرآنِ کریم کی تفسیر،تذکرہ، روحانی خزائن سمیت دیگر جماعتی کتب اور اختلافی امور پر مشتمل کتب کا وسیع مطالعہ تھا…ہر وقت خدمت کے لئے تیار رہتے تھے۔مریضوں سے ہمدردی، محبت اور ضرورتمندوں کا فری علاج نمایاں وصف تھا۔ضرورتمندوں کو فری علاج کے علاوہ واپسی کے لئے کرایہ بھی دیتے تھے۔بلکہ بعض ٹیسٹ مفت کراتے تھے،اس کے پیسے بھی دیتے تھے۔مالی لحاظ سے کمزور بچوں کی شادیوں پر پردہ پوشی کرتے ہوئے بڑی نمایاں ان کی مدد کیا کرتے تھے…اللہ تعالیٰ شہید مرحوم کے درجات بلند فرمائے، ان کے لواحقین کو صبر اور حوصلہ عطا فرمائے۔ان کی بڑی عمر کی والدہ ہیں،ان کے غم کو بھی ہلکا کرے۔ان کی بیوی اور ان کے بچے ، اللہ تعالیٰ سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔‘‘ آپ کےپسماندگان میں ضعیف والدہ،اہلیہ محترمہ،دوبیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ہم اراکین مجلس انصاراللہ پاکستان آپ کی شہادت پرسیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزاورشہیدمرحوم کے اہل و عیال و دیگر لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے بھائی مکرم ڈاکٹر شیخ محمد محمود صاحب کی بے لوث خدمتِ انسانیت کو قبول فرماتے ہوئے انہیں مغفرت کی چادر میں لپیٹ لے۔جملہ لواحقین کو صبر اور ان کی نیکیاں زندہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اورسلسلہ کو ان جیسے خادمِ دین،خلافت کے وفادار اور نفع رساں وجود عطا فرماتا رہے۔آمین