(غالب کی زمین میں) کس نے بدلا نقشِ کُہنہ دہر کی تصویر کایہ مکافاتِ عمل ہے یا لکھا تقدیر کا! جو کہو گے دل پہ لکھا جائے گا، سو اَلْحَذَر!حرف تک مٹتا نہیں دل پر لکھی تحریر کا داستانِ عشق میری ہے زمانے سے جداکوئی لیلیٰ کی کہانی ہے نہ قصہ ہیر کا میں اسیرِ زلفِ جاناں، مجھ کو آزادی کہاںسلسلہ در سلسلہ ہے سلسلہ زنجیر کا جس طرف دیکھوں جمالِ یار ہے جلوہ فروزآئنہ در آئنہ عکس ایک ہی تصویر کا اے دلِ صد چاک! افسردہ و پژمردہ نہ ہوحسرتوں کے دن گئے، اب وقت ہے تعمیر کا قافیہ پیمائیاں مقصودِ تُک بندی نہیںدل میں ہے اک عزم تیرے نام کی تشہیر کا (میر انجم پرویز، مربی سلسلہ عربک ڈیسک) مزید پڑھیں: مرے دل میں اچانک یہ خلِش کیا!