ارشاد حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز زیادہ مانگنے والے ہوں تو ان کی محتاجی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ ایک تو خودان میں بیٹھے رہنے کی عادت پڑ جاتی ہے۔ پھر خواہشات بھی بڑھتی رہتی ہیں۔ تو اس میں ایک تو صبر کرنے والے کے لیے خوشخبری ہے کہ صبر سے کام لو ۔اگر تنگ بھی کیے جاؤ تو اپنے خدا کی رضا کی خاطر صبر کرو۔ اور جب اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر صبر کرو گے تو اللہ تعالیٰ جو دینے سے کبھی نہیں تھکتا،وہ تمہیں نہ صرف اس مشکل اور تکلیف سے نکالے گا بلکہ صبر کی وجہ سے تمہیں عزت بھی دے گا۔ پھر ایک اہم بات یہ یہاں بیان فرمائی کہ مانگنے کی عادت اپنے اندر کبھی نہ پیدا کرو۔ جیسے مرضی حالات ہوں،صبر شکر کے ساتھ گزارا کرو اور اسی طرح گزارا کرنے کی کوشش کرو۔ (خطبات مسر ور جلد دوم صفحہ ۱۲۶)(مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)