عطا کیجیے آبروئے مدینہکہ ہر وقت نظریں ہوں سُوئے مدینہ دل و جاں سے بڑھ کر بیاں سے ہے باہرمجھے سب سے پیارا ہے رُوئے مدینہ یہی آرزو ہے رہے مجھ کو حاصلوہی خاکِ پا اور کُوئے مدینہ اِن اشکوں پہ مت جا یہ آنسو نہیں ہیںرواں ہے محبّت میں جُوئے مدینہ تصوّر میں ہیں آپؐ ہی آپ ہر دَمسمائی ہے سینے میں بُوئے مدینہ اِسی واسطے آنکھ رہتی ہے پُرنَمکہ رکھتی ہے خُو میں یہ خُوئے مدینہ مدینے کی گلیوں میں گُم کر کے خود کوجُنوں بھی کرے جستجوئے مدینہ یہ شمعِ فروزاں ہے بجھنے نہ پائےکہ روشن رہے آرزوئے مدینہ (ڈاکٹر عبد الکریم خالد) مزید پڑھیں: رمضان میں مَیں تیرا بھرم مانگ رہا ہوں