چلیں قرآن و سُنّت پر، بچیں ہر اک ندامت سےنہایت سہل ہو جینا، ہمیں اللہ کی رحمت سے نہیں ڈالے خدا نے گردنوں میں،طوق، رسموں کےبچیں دُکھ سے، اُٹھائیں فائدہ ہر ایک نعمت سے اِسی میں برکتیں ساری، وہ ہے جس کام میں راضیفقط اُس سے ڈرو پیارو! نہ دنیا کی ملامت سے رہے ہر حال میں مّدِ نظر، حکمِ خداوندیکہ دل کی ہر کلی گلزار ہوگی، اُس کی الفت سے خدا کے سارے حکموں کو، جو دل سے ہم بجا لائیںنوازے گا ہمیں پھر، دو جہاں میں اپنی نصرت سے نہیں کچھ فائدہ بے کار رسموں اور رواجوں سےعطا ہوگا ہمیں سب کچھ محمدؐ کی اطاعت سے ہمیں یہ راز بتلایا ہے، اُس کے پیارے مہدیؑ نےاگر سکھ چاہتے ہو تو، ملے گا اس کی برکت سے کریں ہم نازؔ اِن کے واسطے آسان سب راہیںرہیں نسلیں، ہماری چین سے آرام و راحت سے (طاہرہ زرتشت نازؔ۔ ناروے) مزید پڑھیں: عہدِ سالِ نو