(کلام حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب ؓ) حُبِّ دنیا کو مِرے نَفس پہ کر دے ٹھنڈا(کلام حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب ؓ) اے مِرے مُرشدِ کامِل، اے مِرے راہنماآپ کو حق کی قسم، کیجئے حق سے یہ دُعا نیک ظنّی کو مُبَدَّل بہ حقیقت کر دےلاج رکھتاہے پیاروں کے کہے کی مولا ما سِوَی اللہ سے کر دے مرا سینہ خالیحُبِّ دنیا کو مِرے نَفس پہ کر دے ٹھنڈا معرِفت دِل کو ملے رُوح کو نورِ ایماںذرّے ذرّے میں مِرے عشق رَچا دے اپنا کِرم خاکی کو اگر چاہے تو انساں کردےمیرا مولیٰ مِری بگڑی کا بنانے والا مُستَحِق گرچہ نہ ہوں لُطف و کرم کا، لیکنکچھ بھی ہوں، کوئی بھی ہوں، ہوں تو اُسی کا بندہ حشر میرا شہِ خُوباں کی رفاقت میں ہواور دائم رہے اِس ہاتھ میں دامن اُن کا مابدیں مقصدِ عالی نتوا نیم رسیدہاں مگر لُطفِ شما پیش نہد گامے چند (مطبوعہ الفضل ۱۴؍اگست ۱۹۲۴ء بحوالہ بخارِ دل صفحہ ۵۷-۵۸)