متفرق شعراء

نیا سال مبارک

(بشریٰ سعید عاطف۔مالٹا)

ملیں قربتیں نئے سال میں
تُو رہے نہ رنج و ملال میں
ترا سال گزرے وصال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
دیے خواہشوں کے جلے رہیں
کھلے تھے جو پھول کِھلے رہیں
ہوں محبتیں تری فال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
تجھے زندگی میں ملے نہ غم
تری آنکھ ہو نہ کبھی بھی نم
رہے رب کے فضل کی شال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
کوئی لمحہ ہو نہ جدائی کا
رہے بازو بن کے تُو بھائی کا
ہو ستارہ اوجِ کمال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
جو نظر سے دُور قریب ہوں
ترے اردگرد حبیب ہوں
سَدا مطمئن رہے حال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
تُو ملا کرے ہمیں پیار سے
رہے گفتگو تری یار سے
تُو ستاروں کی نہ ہو چال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
کوئی کیجیے نہ نیا ستم
ہے یہ غصہ دشمنِ جاں صنم
کرو فیصلہ نہ اُبال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
تُو جواب ڈھونڈ سوال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
رہے عزتوں کی تُو شال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
ترے دل میں عشق رسولﷺ ہو
تری زیست کا یہ اُصول ہو
پڑھے اُنﷺ کی نعت خیال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں
تُو جو مانگے بشریٰؔ ملا کرے
تجھے خوش نصیب خدا کرے
رہے تُو وفا کی مثال میں
ملے ہر خوشی نئے سال میں

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button