یورپ (رپورٹس)

حفظ القرآن،معلمین کلاس جماعت جرمنی کی سالانہ تقریب انعامات

(عرفان احمد خان۔ جرمنی)

جماعت احمدیہ جرمنی نے نیشنل شعبہ تعلیم کے تحت حفظ القرآن کلاس کا اجرا ۲۰۱۷ء میں کیا تھا لیکن حفظ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر ۲۰۲۰ء میں اس کو شعبہ تعلیم القرآن اور وقف عارضی سے منسلک کر دیا گیا اور اس کے ساتھ معلمین تیار کرنے کی ذمہ داری بھی اسی شعبہ کو دے دی گئی۔

چنانچہ اس وقت ۵۸؍ بچے اور ۴۰؍ معلمین حافظ قدرت اللہ صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم القرآن و وقف عارضی اور ان کی ٹیم کی نگرانی میں حفظ قرآن کے بابرکت کام میں مصروف ہیں۔ اس کے لیے عمر کے مطابق اولیٰ، ثانیہ اور ثالثہ گروپس ترتیب دیے گئے ہیں۔

اس سال کی سالانہ تقریب ۱۲؍ نومبر کو بیت السبوح فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی جس میں حفظ القرآن کے طلبہ، معلمین اور طلبہ کے والدین شامل ہوئے۔ خواتین کے بیٹھنے کا انتظام لجنہ ہال میں کیا گیا تھا۔

حفظ القرآن کی سالانہ تقریب مکرم عبداللہ واگس ہاوٴزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی کی صدارت میں شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن پاک اور نظم کے بعد اس سال قرآن کریم حفظ کرنے والے دونوں بچوں کو چار چار سو یورو نقد انعام اور سندخوشنودی دی گئی۔ عزیزم تحسین محمود بعمر ۱۵؍ سال نے اپنی سکول کی مصروفیات کے ساتھ ساتھ ساڑھے تین سال میں قرآن کریم حفظ کرنے کی توفیق پائی۔

اسی طرح عزیزم ساحل ادریس بعمر ۱۸؍ سال نے سکول کی سرگرمیوں کے ساتھ پانچ سال میں قرآن کریم حفظ کرنے کی توفیق پائی۔

اس کے بعد مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج نے اپنی تقریر میں قرآن کریم کے حفظ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی سے چند ایمان افروز واقعات پیش کیے۔ بعد ازاں شعبہ کی طرف سے رپورٹ کارگزاری پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ طلبہ کے پانچ گروپ بنائے گئے ہیں۔ ہفتہ میں دو بار معلم صاحب سبق سنتے ہیں۔ایک بار مربی صاحب اور تین بار گھر والوں سے سننے کی استدعا کی گئی ہے۔ اس کے بعد تمام طلبہ اورمعلمین میں مکرم امیر صاحب نے انعامات اور اسناد خوشنودی تقسیم کیں۔

مکرم امیر صاحب نے سب بچوں اور ان کے والدین کو مبارکباد دینے کے بعد کہا کہ قرآن حفظ کرنے والے کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ قدم اس نے ساری عمر کے لیے اٹھایا ہے۔ اب ساری عمر اس سے دنیا کو فائدہ پہنچانا ہے۔ خصوصاً رمضان المبارک میں تراویح پڑھانی ہیں اس لیے سارا سال قرآن کریم کو دہراتے رہیں۔ سوا ایک بجے اجتماعی دعا کے ساتھ تقریب کا اختتام ہوا جس کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button