متفرق شعراء

ہیں مبارک وہ جو اب اٹھنے کو ہیں

آسمانی کھڑکیاں کھلنے کو ہیں

اب دلوں کے میل بھی دھلنے کو ہیں

ہو گی ظاہر صبحِ صادق جلد ہی

ہیں مبارک وہ جو اب اٹھنے کو ہیں

آ رہا ہے آسماں سے نور اب

بھاگ کر تاریکیاں چھپنے کو ہیں

ڈھونڈ لو سچے خدا کو اس گھڑی

ورنہ طیرِ روح تو اڑنے کو ہیں

خود وجودِ پاک کا دے وہ پتہ

ایسی جانوں کو کہ جو گھلنے کو ہیں

جانچ لو اپنی متاعِ جان کو

اب وفائیں تول میں تلنے کو ہیں

(’ط۔م۔طاہر‘)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button