(کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام) اِک نہ اِک دن پیش ہو گا تُو فنا کے سامنےچل نہیں سکتی کسی کی کچھ قضا کے سامنے چھوڑنی ہو گی تجھے دنیائے فانی ایک دنہر کوئی مجبور ہے حکمِ خدا کے سامنے مستقل رہنا ہے لازم اے بشر تجھ کو سدارنج و غم یاس و اَلَم فکر و بلا کے سامنے بارگاہِ ایزدی سے تُو نہ یوں مایوس ہومشکلیں کیا چیز ہیں مشکِل کشا کے سامنے حاجتیں پوری کریں گے کیا تری عاجز بشرکر بیاں سب حاجتیں حاجَت روا کے سامنے چاہئے تجھ کو مٹانا قلب سے نقشِ دُوئیسر جھکا بس مالِکِ ارض و سما کے سامنے چاہئے نفرت بدی سے اور نیکی سے پیارایک دن جانا ہے تجھ کو بھی خدا کے سامنے راستی کے سامنے کب جھوٹ پھلتا ہے بھلاقدر کیا پتھر کی لعلِ بے بہا کے سامنے