امریکہ (رپورٹس)حضور انور کے ساتھ ملاقاتدورہ امریکہ ستمبر؍اکتوبر 2022ء

نیشنل مجلسِ عاملہ انصار اللہ امریکہ کی حضورِ انور کے ساتھ ملاقات

(رپورٹ:عبدالماجد طاہر۔ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد)

٭…’’آپ اپنا جائزہ لے سکتے ہیں۔ یہاں کافی عرصہ سے مسجد ہے اور آپ کس طرح اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ پھر آپ تجزیہ کرسکتے ہیں کہ آپ کی روحانیت میں اس دوران کیا بہتری ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے کے لیے کیا کوششیں کی ہیں۔ تو یہ تو آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے‘‘

مورخہ 14؍اکتوبر 2022ء کو نیشنل مجلسِ عاملہ انصار اللہ امریکہ کی، مسجد بیت الرحمٰن، میری لینڈ میں حضورِ انور کے ساتھ ملاقات ہوئی۔

حضور ِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے دعا کے ساتھ میٹنگ کا آغاز فرمایا۔

میٹنگ کے آغاز میں انصار اللہ نے ایک موبائل ایپ کا تعارف پیش کیا جس کے ذریعہ انصار ممبران اپنی رفتار کے مطابق قرآنِ کریم اور ترجمہ سیکھ سکتے ہیں۔ انصار اللہ کے ساتھ دیگر فیملی ممبران بھی اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ مختلف سوال و جواب بھی دیے گئے ہیں، جن کے ذریعہ لوگ قرآنِ کریم کے بارے میں اپنا فہم بڑھا سکتے ہیں۔

صدر صاحب انصار اللہ نے عرض کیا کہ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اس میں ایک ہزار سوالات شامل کر لیے جائیں۔ اب تک اس میں ساڑھے سات سو سوالات ہیں۔ ان سوالات کے تحت دیگر تفاسیر کے مختلف ریفرنسز بھی دیے گئے ہیں۔ ہماری ریسرچ ٹیم اس حوالہ سے کام کررہی ہے۔

اس موبائل ایپ کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ انصار ممبران اپنے بچوں کو قرآنِ کریم کی طرف توجہ دلائیں۔ مقابلہ کی روح قائم کرنے کے لیے ایک leader board بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں مختلف فیملی ممبران اور دوست وغیرہ شامل کیے جاسکتے ہیں۔ جس قدر کوئی سوالات کے جواب دے گا، اس کا نام leader boardپر اتنا ہی اوپر جائے گا۔ اسی طرح جس کے نمبر زیادہ ہوں گے اسے Badges بھی ملیں گے۔ یہ موبائل ایپ الاسلام پر موجود قرآنِ کریم کے سرچ انجن سے منسلک ہے۔ بعد ازاں اس موبائل ایپ کا demo پیش کیا گیا۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا کہ بچے تو بہت ذہین ہوتے ہیں، ذہن میں بہت سے سوالات پیدا ہوتے رہتے ہیں، اگر ان کے ذہن میں پیدا ہونے والا سوال اس پر موجود نہ ہوا تو انہوں نے کہنا ہے کہ اس کا جواب ہی نہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس پر فیڈ بیک حاصل کریں اور مزید موصول ہونے والے سوالات کو شامل کرتے رہیں۔

اس حوالہ سے عرض کیا گیا کہ آئندہ اس موبائل ایپ میں یہ بھی ایک سہولت ڈال دی جائے گی کہ اس پر سوال پوچھے جاسکیں۔ انشاء اللہ

اس کے بعد انصار اللہ کی طرف سے ایک موبائل گیم ایپ کا تعارف پیش کیاگیا۔ اس موبائل ایپ کا نام Tobaa’۔ ‘Game رکھا گیا ہے۔ اس میں فیملی اور بچوں کے لیے دلچسپ انداز میں اسلامی اصطلاحات استعمال کرکے انہیں عام کیا جائےگا۔ یہ ایک ’لفظ تلاش کرنے والی گیم‘ ہے۔ ایک ٹیم اس پر کوئی لفظ ذہن میں لا کر پیش کرے گی اور دوسری ٹیم اس لفظ کو تلاش کریں گے۔ اس حوالہ سے بعض اشارے بھی دیں گے۔ مثلاً صلوٰۃ، زکوٰۃ، نبوت، کسی مذہب کا نام، کسی نبیؑ کا نام، وغیرہ۔ کوئی بھی نام سوچا جاسکتا ہے اور اس لفظ کو دیکھے بغیر اس تک پہنچنا ہے۔ اس میں timer بھی ہے۔ اس موبائل گیم کا اصل مقصد یہ ہے کہ انصار اپنے گھروں میں دیگر فیملی ممبران سے مل کر یہ گیم کھیلیں تاکہ اچھے اور دلچسپ انداز میں بچوں کو اسلامی اصطلاحات سمجھ آجائیں۔

بعد ازاں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کو اس موبائل گیم کا demo پیش کیا گیا۔ اس demo میں پہلی ٹیم نے لفظ ’اسلام‘ سلیکٹ کیا تھا۔ دوسری ٹیم نے مختلف سوالات کرکے اس تک پہنچنا ہے۔

اس کے بعد حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کی خدمت میں مجلس انصار اللہ کے رسالہ ’النحل‘ کا سالانہ شمارہ پیش کیا گیا۔ جس میں تمام سال کی مساعی کو تصویری شکل میں پیش کیا گیا تھا۔

اس پریزنٹیشن کے بعد نائب صدر صفِ اوّل نے اپنا تعارف پیش کیا۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا کہ آپ کسی خاص شعبہ کی نگرانی کرتے ہیں؟اس پر نائب صدر صفِ اوّل نے عرض کیاکہ میرے سپرد تمام ناظمینِ اعلیٰ کی نگرانی ہے۔ اس کے علاوہ ناظمینِ اعلیٰ اور زعماء کی جانب سے موصول ہونی والی رپورٹس کو چیک کرنا اور ان پر تبصرے بھجوانا بھی خاکسار کے ذمہ ہے۔

اس کے بعد نائب صدر صفِ دوم سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے دریافت فرمایا کہ آپ کے صفِ دوم کے انصار کتنے ہیں؟اس پر موصوف نے عرض کیا کہ 2ہزار 294 انصار ہیں، جو کہ کل انصار کا 55فیصد بنتے ہیں۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا :اس کا مطلب ہے کہ نوجوان انصار زیادہ ہیں۔ پھر آپ کی مجلس بہت فعال ہو گی۔اس پر نائب صدر نے عرض کیاکہ اس کے باوجود تمام مقابلہ جات میں ہمارے صفِ اوّل کے انصار آگے ہیں۔

جب حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نےاس کی وجہ دریافت فرمائی تو اس پر نائب صدر نے عرض کیا کہ ان کے پاس وقت زیادہ ہوتا ہے۔

حضورِ انور نے مسکراتے ہوئے فرمایا:یہ تو بہانے ہیں۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا :آپ کا صفِ دوم کے انصار کے لیے کیا پلان ہے؟نائب صدر برائے صفِ دوم نے عرض کیا کہ جو ہماری آخری ورچوئل میٹنگ ہوئی تھی، اس میں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مختلف کھیلوں کے پروگرام رکھنے کا ارشاد فرمایا تھا۔ اس حوالہ سے ہم نے مختلف پروگرام رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک پروگرام 40+ Fit کے نام سے رکھا گیا ہے۔ ہر ماہ اس حوالہ سے باقاعدہ پلان دیا جاتا ہے۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا:آپ میں سے کتنے انصار سائیکلنگ کرتے ہیں۔ اس پر عرض کیا گیا کہ باقاعدہ سائیکلنگ کرنے والے 15سے 20 فیصد سے کم ہوں گے۔ لیکن باقاعدگی سے ورزش کرنے والوں کی تعداد 30فیصد تک ہے۔

اس پرحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:آپ کو سائیکلنگ کی طرف بھی توجہ دلانی چاہیے اور کراس کنٹری سائیکل ریس کے پروگرام رکھیں یا کم از کم سائیکل ٹور رکھیں، مثلاً یہاں سے ڈیلس تک کا سفر رکھ لیں۔ دو ہزار کلو میٹر ہو گا، کتنا سفر ہے؟اس پر عرض کیاگیا کہ قریباً 13سو کلومیٹر ہے۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کوئی بات نہیں۔ ہوسکتا ہے۔ حضورِ انور نے دریافت فرمایا کہ یہاں سے Pittsburgh کتنا سفر ہو گا۔عرض کیا گیا کہ Pittsburgh کا فاصلہ 300 میل سے کم ہوگا۔

اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:ٹھیک ہے۔ آغاز میں آپ یہاں سے Pittsburgh تک کا سفر رکھ لیں۔ اسی طرح مختلف ریجنز میں رکھیں، مثلاً Seattle سے دو سو میل کا کوئی مقام دیکھ لیں۔ اسی طرح لاس اینجلس سے۔ مختلف ریجنز میں پروگرام رکھے جاسکتے ہیں۔ آجکل یوکے انصار کا ایک گروپ یوکے سے ہالینڈ گیا ہوا ہے۔ وہ پانچ سو میل کا سفر کررہے ہیں۔ تویہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، جو میں آپ کو دے رہا ہوں۔ گزشتہ ماہ یہ فرانس گئے تھے اور قریباً 350 میل کیے تھے۔ نائب صدر صفِ دوم کو فعال ہونا پڑے گا، فعال ہیں تو ایسے پروگرام آرگنائز کریں۔

بعد ازاں ایک دوسرے نائب صدر صفِ اوّل نے اپنا تعارف پیش کیا۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایاکہ آپ کے سپرد کوئی خاص ذمہ داری کی گئی ہے؟اس پر موصوف نے عرض کیا کہ خاکسار قائد ایثار کا ’انصار سکالرشپ پروگرام‘جوگذشتہ 13سال سے جاری ہے، اس میں معاونت کررہا ہے۔ اسی طرح صدر مجلس نے خاکسار کو ڈاکٹر یوسف لطیف سکالر شپ کا چیئر مین مقرر کیا ہے، جو کہ ہم نے اس سال ہی شروع کی ہے۔ حضورِ انور کے دریافت فرمانے پر کہ یہ سکالر شپ کس کو دیا جاتا ہے؟ موصوف نے عرض کیا کہ یہ کالج کے طلبہ کے لیے ہے۔ یہاں لوکل امریکن (مقامی احمدی) طلبہ کو دیا جاتا ہے۔

بعد ازاں معاون صدر برائے آئی ٹی نے اپنا تعارف پیش کیا۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ کیا آپ انصار اللہ کے تمام آئی ٹی پروگرام چلاتے ہیں۔ موصوف نے عرض کیا کہ وہ اکثر پروگرام چلانے میں معاونت کرتے ہیں۔ Tobaa Game شعبہ تعلیم کے تحت شروع کی گئی ہے۔

اس کے بعد حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے قائد تبلیغ سے اُن کے پلان کے حوالہ سے استفسار فرمایا۔ اس پر قائد تبلیغ نے عرض کیا کہ ہماری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ انصار باہر نکلیں اور گروپ تبلیغی پروگرام کریں۔

حضورِ انور نے فرمایا:کتنے آرگنائزڈ تبلیغ گروپ ہیں؟ اور کتنا لٹریچر تقسیم کیا ہے؟ موصوف نے عرض کیا کہ مجالس سے ماہانہ رپورٹس حاصل کرتے ہیں۔ لٹریچر کے لیے کوئی معین تعداد کا علم نہیں ہے۔ لیکن ہم آئندہ سے یہ سوال بھی رپورٹ میں شامل کرلیں گے۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا کہ ٹھیک ہے، لٹریچر، لیف لیٹس وغیرہ کی مختلف ریجنز میں تقسیم آرگنائز ہونی چاہیے۔ اگر آپ کے منتظمینِ تبلیغ فعال ہوں تو وہ اپنے اپنے ریجنز میں آرگنائز کرسکتے ہیں۔

بعد ازاں قائد مال سےحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سالانہ بجٹ کے حوالہ سے استفسار فرمایا۔ قائد مال نے بتایا کہ سالانہ بجٹ 1.3 ملین یوایس ڈالرز ہے۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے استفسار پر قائد مال نے عرض کیا کہ ہمارے اکثر ممبران کمانے والے ہیں، لیکن اس حوالہ سے معین تعداد علم میں نہیں ہے۔ انصار اللہ کی کل تعداد 4ہزار 185 ہے۔اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:صفِ دوم افراد 55فیصد ہیں۔ اور صفِ اوّل میں بھی 80 فیصد کمانے والے انصار ہوں گے۔ تو کُل کمانے والے ساڑھے تین ہزار انصار ہونے چاہئیں۔ حضورِ انور نے قائد مال سے دریافت فرمایا کہ کیا وہ چندہ وصولی سے مطمئن ہیں؟ اس پر قائد مال نے عرض کیا کہ اس میں بہتری کی گنجائش ہے۔ گذشتہ سال چندہ ادا کرنے والوں کی تعداد اڑھائی ہزار کے قریب تھی۔

حضورِ انور نے فرمایا:کیا آپ کو یہ تسلی ہے کہ آپ کے چندہ دہندگان، باقاعدہ شرح کے ساتھ چندہ ادا کررہے ہیں؟

قائد مال نے عرض کیا کہ کچھ تعداد ایسی ہے، جو باشرح چندہ ادا نہیں کرتے۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا:یہ تعداد پچاس فیصد ہو گی؟قائد مال کے عرض کرنے پر کہ اس کا تعین بہت مشکل ہے۔ حضورِ انور نے فرمایا کہ کیوں مشکل ہے۔ اس پر موصوف نے عرض کیاکہ چونکہ ہمیں ان کی اصل انکم کا اندازہ نہیں ہے، اس لیے اس کا تعین مشکل ہے۔اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:جو انہوں نے اپنی incomeلکھوائی ہوئی ہے، اس کے مطابق پوچھ رہا ہوں۔ جس طرح وہ سٹیٹمنٹ میں اپنی انکم بتاتے ہیں، تو اس کے مطابق ان پر اعتبار کریں۔

بعد ازاں قائد تجنید سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے تجنید کے حوالہ سے رپورٹ طلب فرمائی۔ موصوف نے عرض کیا انصار کی کل تعداد 4ہزار 185 ہے۔ یہ جماعت کا آن لائن سسٹم ہے، جو ہم شیئر کرتے ہیں۔اس پر حضورِ انور نے فرمایا:جماعت کے AIMS ڈیٹا پر انحصار نہ کیا کریں۔ اپنا ڈیٹا اکٹھا کریں۔ قائد تجنید نے عرض کیا کہ مجلس انصار اللہ کا اپنا ڈیٹا بیس ہے اور ہم اسے الگ سے maintainکرتے ہیں۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا؛اس ڈیٹا میں آپ کی اپنی الگ انفارمیشن ہے، جو آپ نے مجالس سے اکٹھی کی ہوئی ہے؟اس پر قائد تجنید نے عرض کیا کہ تمام مجالس کو ہمارے سسٹم تک رسائی ہے اور وہ اس میں متعلقہ ڈیٹا ڈالتے رہتے ہیں۔اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کیا آپ کا منتظم یہ انفارمیشن اکٹھی کرنے کے لیے گھر گھر وزٹ کرتا ہے؟اس پر قائد تجنید نے عرض کیا کہ ہم سال میں دو مرتبہ تجنید ڈیٹا اَپ ڈیٹ کرتے ہیں اور ہمارا ٹارگٹ یہ ہوتا ہے کہ ہم ہر ناصر تک پہنچیں۔

بعد ازاں ناظم اعلیٰ شکاگو ریجن نے اپنا تعارف کروایا۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اس ریجن میں کتنے انصار ہیں۔موصوف نے عرض کیاکہ تمام ریجن میں 345 انصار ہیں۔

بعد ازں ناظمِ اعلیٰ مِڈ ویسٹ ریجن سے حضورِ انور نے دریافت فرمایا کہ آپ کے ریجن میں کتنے انصار ہیں؟ اس پر موصوف نے عرض کیا کہ 173 انصار ہیں۔ اس پر فرمایا:بہت کم تعداد ہے۔ کیا یہ کسی خاص علاقہ میں اکٹھے ہیں یا پھر مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں؟اس پر موصوف نے عرض کیا کہ یہاں انصار مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اور یہاں کل پانچ مجالس ہیں۔

بعد ازاں قائد تربیت نو مبائعین سے حضورِ انور نے دریافت فرمایا: آپ صدر جماعت زائن ہیں اور قائد نومبائعین ہیں۔ سب کچھ آپ نے ہی سنبھالا ہوا ہے۔ کیا آپ نومبائع ہیں؟اس پر قائد تربیت نومبائعین نے عرض کیا کہ میں نومبائع نہیں ہوں۔ اس پر حضورِ انور نے صدر صاحب مجلس سے دریافت فرمایا کہ آپ کو کوئی نومبائع نہیں ملا؟اس پر صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے عرض کیا کہ گذشتہ مرتبہ حضور کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہم نے ایک نائب قائد نومبائعین مقرر کیا تھا جو کہ نومبائع ہے۔

حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کے دریافت فرمانے پر قائد تربیت نومبائعین نے عرض کیا کہ ہمارے پاس 48 نومبائع ہیں اور جو بیعتیں ہوئی ہیں اس میں مجلس انصار اللہ کے ذریعہ اور بعض دیگر ذرائع سے حاصل ہوئی بیعتیں شامل ہیں۔ اسی طرح لجنہ اماءِ اللہ کے ذریعہ بھی حاصل کردہ بیعتیں شامل ہیں۔

بعد ازاں ناظمِ اعلیٰ ورجینیا کو حضورِ انور نے فرمایا: ماشاءاللہ۔ آپ کی مجلس تو بہت بڑی ہے۔ اس پر ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ ہماری چار مجالس میں کل 525 ممبران ہیں۔اس پر فرمایا:ان سب سے رابطہ کیسے کرتے ہیں؟توناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ ان میں سے اکثر مختصر ڈرائیو پر رہائش پذیر ہیں۔ تو خاکسار ان کے اجلاساتِ عام میں شرکت کرتا ہے اور ان سے انفرادی رابطہ کرتا ہے۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کیا آپ ان مجالس سے جا کر خود میٹنگ کرتے ہیں؟ ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ ان کے اجلاساتِ عام میں شرکت کرتا ہوں تا کہ ان سے رابطہ قائم رہے۔

بعد ازاں ناظمِ اعلیٰ ساؤتھ ایسٹ ریجن نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جغرافیہ کے لحاظ سے ان کا ریجن بہت بڑا علاقہ ہے۔ میں اٹلانٹا میں رہتا ہوں اور میامی بھی ہمارے ریجن میں ہے، جو کہ 12گھنٹہ کی مسافت پر ہے۔ اس ریجن میں پانچ مجالس ہیں۔ اسی طرح Orlando سات گھنٹہ کی مسافت پر ہے۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا:تو پھر کس طرح رابطہ کرتے ہیں؟ کیا آپ ان تمام مجالس میں گئے ہوئے ہیں؟

اس پر ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ تمام مجالس میں نہیں گیا ہوا۔ خاص کر کووِڈ کی وجہ سے کافی جمود کی سی کیفیت ہے، جسے ٹوٹنے کی ضرورت ہے۔

اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسکراتے ہوئے فرمایا:بہرحال کووِڈ نے آپ کو ایک اچھا بہانہ دے دیا ہے۔ اب مزید کوئی بہانہ نہیں ہونا چاہیے۔ اب تو آپ کے مقامی قوانین کے مطابق کووِڈ ٹیسٹ پازیٹو آنے کے تین دن بعد چاہے کووِڈ نیگیٹو آیا ہو یا نہ آیا ہو، آپ نے ہر صورت کام پر جانا ہے۔اسی طرح آپ کا انصار اللہ کے کاموں میں رویہ ہونا چاہیے۔

اس کے بعد ناظمِ اعلیٰ نیویارک ریجن سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ان کے ریجن کے انصار کی تعداد کے حوالہ سے استفسار فرمایا۔ اس پر ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ 359 انصار ہیں او رہماری تین مجالس دو میٹرو نیویارک اور ایک لانگ آئی لینڈ ہے۔

بعد ازاں ناظمِ اعلیٰ نارتھ ایسٹ ریجن سے مخاطب ہوتے ہوئے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ گیمبیا سے ہیں۔ آپ کے ریجن میں کتنے انصار ہیں۔ اس پر موصوف ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ 262 انصار ہیں اور 8 مجالس ہیں۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا :کیا یہ مختلف علاقوں میں پھیلی ہوئی ہیں اور آپ ان سے رابطہ کیسے کرتے ہیں؟اس پر ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ یہ تمام مجالس دور دور ہیں۔ریجن کے ایک کنارے سے دوسری طرف کل 9 گھنٹہ کی مسافت ہے۔ اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کیا آپ تمام مجالس میں خود گئے ہوئے ہیں؟اس پر ناظمِ اعلیٰ نے عرض کیا کہ گذشتہ سال کے دوران تمام مجالس میں نہیں گیا۔ اس سے پہلے تمام مجالس میں گیا ہوا ہوں۔

بعد ازاں قائد صحتِ جسمانی سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ کیا آپ انصار اللہ کی صحت سے مطمئن ہیں؟اس پر قائد صحتِ جسمانی نے عرض کیا کہ 30 فیصد انصار صحت مند ہیں اور باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں۔ ہم نے نائب صدر دوم کے ساتھ سائیکل سفر کے پروگرام رکھے ہیں۔ اس سال ہم نے مقابلہ کا انعقاد کیا ہے۔حضورِ انور نے فرمایا:آپ کو پچاس فیصد انصار کو سائیکلنک کی طرف لگانا چاہیے۔

اس کے بعد قائد اشاعت سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے استفسار فرمایا کہ یہ میگزین جو دکھایا گیا ہے، کیا یہ آپ نے تیار کروایا ہے۔ اس کا ایڈیٹر کون ہے؟اس پر قائد اشاعت نے عرض کیا کہ خاکسار ایڈیٹر بھی ہے۔ قائد اشاعت نے بتایا کہ ہم نے پندرہ روزہ ایک الیکٹرانک نیوز لیٹر بھی جاری کیا ہوا ہے، جو بذریعہ ای میل تمام انصار کو جاتا ہے۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کتنے انصار ہیں جو اس کو کھولتے ہیں اور پڑھتے ہیں؟قائد اشاعت نے عرض کیا کہ 900 کے لگ بھگ انصار پڑھتے ہیں۔ تقریباً 25فیصد بنتے ہیں۔

بعد ازاں قائد ایثار سےحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اِن کے تحت جاری پروگرام کے حوالہ سے دریافت فرمایا۔موصوف نے عرض کیا کہ تین پروگرام ہیں، ایک خدمتِ خلق کے پروگرام ہیں، دوسرا وقارِ عمل سے متعلقہ ہے اور بعض مالی معاونت کے پروگرام ہیں۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا:کیاا ٓپ افریقہ میں کوئی ماڈل ولیج بھی فنڈ کرتے ہیں؟قائد ایثار نے عرض کیاکہ اس سال نہیں ہے۔

اس پر حضورِ انور نے فرمایا:آپ آسانی سے ہر سال ایک ولیج فنڈ کرسکتے ہیں۔ آپ کے انصار اتنے غریب تو نہیں ہیں۔ انصار کی کافی بڑی تعداد نفع بخش جاب اور بزنس وغیرہ کرر ہے ہیں۔ اس پر 75ہزار ڈالرز خرچ ہوں گے۔ آپ یہ آسانی سے اکٹھے کرسکتے ہیں۔

اس کے بعد قائد تعلیم القرآن نے اپنی رپورٹ پیش کی۔

حضور انور نے فرمایا:آپ کے شعبہ کامکمل نام تعلیم القرآن و وقفِ عارضی ہے۔ کیا آپ نے کبھی وقفِ عارضی کی ہے۔ اس پرقائد تعلیم القرآن و وقفِ عارضی نے عرض کیا کہ ماضی قریب میں تو وقفِ عارضی نہیں کی۔

اس پرحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے فرمایا:آپ کی عاملہ کے تمام افراد کو ہر سال ایک سے دو ہفتہ کے لیے وقفِ عارضی کرنی چاہیے۔ آسانی سے کرسکتے ہیں۔ جب نیشنل، ریجنل اور لوکل سطح پر تمام عاملہ ممبران وقفِ عارضی کررہے ہوں گے تو آپ دیگر انصار کے سامنے اپنا نمونہ پیش کرنے والے ہوں گے اور پھر ان کو بھی کہہ سکیں گے۔

قائد تعلیم القرآن و وقفِ عارضی نے عرض کیا کہ اس حوالہ سے جو مسئلہ درپیش ہے وہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ دیگر جگہوں پر جاتے ہیں، مثلاً ہیومینٹی فرسٹ کے تحت اور دیگر پروگراموں کے تحت جاتے ہیں۔ لیکن یہ وقفِ عارضی کے طور پر رجسٹر نہیں کرتے۔ یہ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت جاتے ہیں۔

اس پرحضورِ انور نے فرمایا :وہ ہیومینٹی فرسٹ کا کام ہے، وقفِ عارضی نہیں ہے۔

قائد تعلیم القرآن و وقفِ عارضی نے عرض کیا کہ اگر وہ وقفِ عارضی کا وعدہ کرکے ہیومینٹی فرسٹ کے کام سے جائیں، کیا تب بھی وہ وقفِ عارضی نہیں ہوگی؟اس پرحضورِ انور نے فرمایا :نہیں۔ یہ کام بالکل الگ ہونا چاہیے۔ اگر وہ کہتے ہیں کہ ان کے پاس مزید وقت نہیں ہے اور وہ HF یا میڈیکل ایسو سی ایشن کے تحت جاتے ہیں تو وہ الگ چیز ہے۔ لیکن اگر آپ کا ان سے رابطہ ہے تو اس دوران وہ وقفِ عارضی بھی کرسکتے ہیں۔

اس پرحضورِ انور نے فرمایا :کم از کم آپ تو سال میں دو ہفتہ کے لیے وقفِ عارضی کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیم القرآن کا کیا کام کیا ہے؟ اس پر قائد تعلیم القرآن نے عرض کیا کہ ہم انصار اللہ کو شعبہ اتقاء کے تحت قرآن سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔ یہ شعبہ نیشنل جماعت کے شعبہ تعلیم القرآن و وقفِ عارضی کے تحت چل رہا ہے۔ پھر ہم انہیں ترغیب دیتے ہیں کہ یہاں سے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے بعد طاہر اکیڈمی اور دیگر پروگراموں کے تحت پڑھائیں۔

بعد ازاں قائد وقفِ جدید سےحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےدریافت فرمایا: مجلس انصار اللہ کا چندہ وقفِ جدید میں کتنا حصہ ہے؟اس پر قائد وقفِ جدید نے عرض کیا کہ1.2 ملین ہے اور جماعت کا وقفِ جدید بجٹ 2.2 ملین تھا۔ اس پرفرمایا:نصف سے زائد بنتا ہے، یہ تمام انصار اللہ کا حصہ تھا، کمال ہے۔ پھر لجنہ اماءِ اللہ اور خدام الاحمدیہ کا تو بہت کم حصہ ہوا۔

اس کے بعدقائد تحریکِ جدید نے بتایا کہ کل تجنید کے 44فیصد انصارتحریکِ جدید میں شامل تھے۔اس پرحضورِ انور نے فرمایا :100فیصد کیوں نہیں تھے؟قائد تحریکِ جدید نے عرض کیا کہ اس کے لیے دعا کی درخواست ہے، کیونکہ میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس پرحضورِ انور نے فرمایا :صرف دعا نہیں۔ آپ کو قائل کرنے کی بھی صلاحیت چاہیے۔ باقاعدہ پلان بنائیں اور پھر فالو اَپ کرتے رہیں۔ اپنے متعلقہ منتظمین تحریکِ جدید سے رابطے کریں۔

حضورِ انور نے دریافت فرمایا :گذشتہ سال کتنی رقم تحریکِ جدید میں اکٹھی ہوئی تھی اور کل جماعت کے بجٹ کا کتنا حصہ مجلس انصار اللہ نے اکٹھا کیا؟اس پر قائد تحریکِ جدید نے عرض کیا کہ 1.2 ملین تھی۔ تاہم مجھے چونکہ جماعت کے تحریکِ جدید کے بجٹ کا علم نہیں، اس لیے معلوم نہیں کہ انصار اللہ کا کتنا شیئر تھا۔اس پر حضور انور نے ہدایت دیتے ہوئےفرمایا:یہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے۔

بعد ازاں ناظمِ اعلیٰ ہیڈ کوارٹرز نے اپنا تعارف کروایااور بتایا کہ خاکسار کے ذمہ میری لینڈ، پٹس برگ، یارک اور بالٹی مور کی مجالس ہیں۔ ناظمِ اعلیٰ سنٹرل ایسٹ ریجن نے بتایا کہ ان کے ذمہ فلاڈلفیا، نارتھ جرسی، سنٹرل جرسی، Willingboro کی مجالس ہیں۔ ہمارے انصار کی کل تعداد 409 ہے۔

اس کے بعد آڈیٹر نے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر عرض کیا کہ تمام رسیدوں اور بلز کی کلیئرنس خاکسار کرتا ہے۔ ہر ایک رسید پر دستخط نہیں کرتا لیکن جائزہ لیتا ہوں اور اگر کوئی وضاحت چاہیے ہو تو معلوم کرتا ہوں۔ حضور کے دریافت فرمانے پر موصوف نے بتایا کہ وہ بجٹ کمیٹی کے ممبر نہیں ہیں۔ اس پرحضورِ انور نے فرمایا: آپ کو اس کا حصہ ہونا چاہیے۔

بعد ازاں قائد تربیت سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے تربیت پلان کے حوالہ سے استفسار فرمایا۔ قائد تربیت نے عرض کیا کہ ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ سو فیصد انصار پنجوقتہ نمازیں اد اکررہے ہوں اور روزانہ تلاوتِ قرآنِ کریم کرتے ہوں اور اسی طرح تمام انصار حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سنتے ہوں۔ یہ ہمارا ٹارگٹ ہے۔ لیکن رپورٹس کے مطابق ہمارے 60فیصد انصار پنجوقتہ نمازیں ادا کررہے ہیں۔

حضورِ انور نے فرمایا:آپ کے کتنے فیصد انصار روزانہ تین نمازیں باجماعت ادا کررہے ہیں۔اس پر قائد تربیت نے عرض کیا کہ اس کی تعداد اور بھی کم ہے۔

اس پرحضورِ انور نے فرمایا :کیاا نہیں اس عمر میں بھی یہ احساس نہیں ہورہا ہے کہ اب ان کی زندگی ختم ہونے والی ہے۔

قائد تربیت نے عرض کیا کہ ہم اس حوالہ سے کوشش کررہے ہیں۔ یکم اکتوبر تا 10؍ اکتوبر بھی اس حوالہ سے عشرہ منایا گیا ہے۔ مکمل کوشش ہے کہ مسجد یا نماز سنٹرز میں آ کر نماز ادا کی جائے۔ نماز سنٹرز کو بھی فعال کیا جارہا ہے۔ انشاء اللہ امید ہے کہ یہ تعداد بڑھاسکیں گے۔

اس کے بعد نائب صدر انصار اللہ نےبتایا کہ صدر مجلس نے ان کے ذمہ شعبہ اشاعت کیا ہے اور مجلس انصار اللہ کے سوشل میڈیا کی نگرانی کی ہے۔

سوشل میڈیا کے حوالہ سے حضور انور کے استفسار پر موصوف نے عرض کیاکہ انصار اللہ کو سوشل میڈیا کی ٹریننگ دینے کے لیے اور جوابات دینے کے لیے طریقہ کار سمجھایا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا کی سمجھ بوجھ بڑھانے کے لیے کلاسز وغیرہ لی جارہی ہیں۔ انصار کی طرف سے ابھی سوشل میڈیا میں شرکت کافی کم ہے۔ انصار کو توجہ دلا رہے ہیں لیکن ٹریننگ کلاسز میں رجسٹر کرنے والے انصار کی تعداد کم ہے۔

بعد ازاں معاون صدر برائے سپیشل پروجیکٹس نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ امسال family day پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ اسی ضمن میں یہ Tobaa Game بھی تیار کی گئی ہے، جو کہ میٹنگ کے آغاز میں دکھائی گئی تھی۔اس کے علاوہ مختلف ورکشاپس کا انعقاد کرنا، نیشنل اور ریجنل اجلاسات، انصار اللہ کانفرنسز اور ریجنل اجتماعات خاکسار کے ذمہ ہیں۔

بعد ازاں نائب صدر نے بتایا کہ ان کے ذمہ شعبہ مال اورشعبہ تربیت ہے۔حضورِ انور نے فرمایا :کیا صرف 44فیصد انصار چندہ میں باقاعدہ ہیں۔ اس پر عرض کیا گیا کہ حضور 60فیصد ہیں۔اس پرحضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے نائب صدر سےمخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ پھر آپ کیا نگرانی کررہے ہیں۔ نائب صدر نے عرض کیا کہ گذشتہ سال سے خاکسار قائد مال کے طور پر خدمت بجا لارہا ہے اور اس حوالہ سے بہتری آرہی ہے۔ لیکن بہت محنت کی ضرورت ہے۔ ہم گھر گھر وزٹ کررہے ہیں اور اس سے کافی فائدہ ہوا ہے اور ہر سال 5سے8فیصد بجٹ کا اضافہ ہور ہا ہے۔

اس کے بعد قائد عمومی سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے دریافت فرمایا کہ ہر ماہ کتنی رپورٹس موصول ہوتی ہیں؟اس پر موصوف نے عرض کیا کہ 95سے 100فیصد تک موصول ہو جاتی ہیں۔ اس پرحضورِ انور نے فرمایا :کمال ہے۔ اور کیا ان رپورٹس پر تبصرے بھی بھجواتے ہیں؟ قائد عمومی نے عرض کیا کہ تمام مجالس کو ہر ماہ تو نہیں لیکن بعض جماعتوں کو ہر ماہ تبصرے جاتے ہیں۔حضور انور نے دریافت فرمایا:آپ تبصرہ بھجواتے ہیں یا پھر صدر مجلس یا پھر متعلقہ قائد اپنے شعبہ کے حوالہ سے تبصرے بھجواتے ہیں۔اس پرقائد عمومی نے عرض کیا کہ تمام مجالس صدر مجلس کو رپورٹس بھجواتی ہیں اور قائدین کو بھی اس کی نقل جاتی ہے۔ ہر ایک شعبہ سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ زعماء کو تبصرے بھجوائیں۔

حضور انور نے دریافت فرمایا:کیا قائدین کا اپنے متعلقہ منتظمین سے ذاتی رابطہ ہے۔اس پرقائد عمومی نے عرض کیا کہ ان کو تمام لوکل عاملہ کے رابطہ نمبرز وغیرہ فراہم کیے جاتے ہیں۔ ان کے پاس اپنے متعلقہ منتظم کے رابطہ نمبرز وغیرہ ہوتے ہیں۔

بعد ازاں ناظمِ اعلیٰ نارتھ ویسٹ ریجن اور ناظمِ اعلیٰ سنٹرل ویسٹ ریجن اور ناظم اعلیٰ ساؤتھ ویسٹ ریجن نے اپنے اپنے ریجن کی مجالس کے حوالہ سے بتایا۔

بعد ازاں قائد تعلیم سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نےدریافت فرمایا کہ آپ کا اس سال کا کیا پروگرام ہے؟قائد تعلیم نے عرض کیا کہ ہم نے حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ السلام کی دو کتب منتخب کی ہیں۔ ضرورۃ الامام اور لیکچر لاہور۔

حضورِ انور نےدریافت فرمایا :کتنے انصار نے گزشتہ سال کتب مکمل کی تھیں۔ اس پرقائد تعلیم نے عرض کیا کہ گزشتہ سال 33فیصد انصار نے اپنا تعلیم کا پرچہ دیا تھا۔ اس سال امتحان جاری ہے، ابھی تک ہمارے پاس ڈیٹا نہیں ہے۔

حضورِ انور نے فرمایا :کیا یہ کتب کا بھی مطالعہ کرتے ہیں یا پھر صرف ٹیسٹ کے لیے دیکھ کر امتحان دے دیتے ہیں؟اس پر قائد تعلیم نے عرض کیا کہ ہم انصار کو توجہ دلاتے ہیں کہ کتب کا مطالعہ کریں۔ ہر مجلس میں book club قائم کیے جارہے ہیں، جہاں وہ کتب کا مطالعہ کرسکتے ہیں، ان کے حوالہ سے بات چیت کرسکتے ہیں۔ اس طرح کتب کا مطالعہ کرنے والوں کی تعداد بڑھی ہے۔ اس طرح مختلف طریق پر کوشش کی جاتی ہے۔ انہیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مطالعہ کے دوران اگر انہیں کوئی اقتباس زیادہ پسند آتا ہے، یا وہ اپنا پسندیدہ اقتباس سلیکٹ کرکے گروپ میں پوسٹ کریں اور اسے discussکر سکتے ہیں۔

اس کے بعد صدر مجلس نے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے بعض سوالات کرنے کی اجازت حاصل کی۔

نائب صدر صاحب نے سوال کیا کہ حضور نے گذشتہ روز خطبہ جمعہ کے آخر پر فرمایا تھا کہ یہاں مسجد 28سال سے قائم ہے، تو ہم نے اپنے اندر کیا تبدیلی کی ہے۔ حضور یہ جملہ میرے لیے بہت چونکا دینے والا تھا۔ حضور ہم کیسے اندازہ کرسکتے ہیں کہ ہم کس معیار پر ہیں؟ میں یہاں بطور خادم رہا ہوں اور اب میں ناصر ہوں۔

اس پرحضورِ انور نے فرمایا:آپ اپنا جائزہ لے سکتے ہیں۔ یہاں کافی عرصہ سے مسجد ہے اور آپ کس طرح اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ پھر آپ تجزیہ کرسکتے ہیں کہ آپ کی روحانیت میں اس دوران کیا بہتری ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے کے لیے کیا کوششیں کی ہیں۔ تو یہ تو آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے۔

بعد ازاں صدر مجلس انصار اللہ نے انصار ہاؤسنگ پراجیکٹ کمیونٹی سنٹر کے حوالہ سے دعا کی درخواست کی اور کہا کہ یہ پراجیکٹ تکمیل کے قریب ہے۔ہماری خواہش ہے کہ حضور اس کا وزٹ کریں۔

اس پر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسکراتے ہوئے فرمایا:میں نے اس کی تصاویر دیکھی ہیں۔ بہرحال اب وزٹ کا وقت تونہیں ہے۔ میں دیکھوں گا اگر وقت نکل سکا۔

صدر مجلس نے عرض کیا کہ حضور دعا کریں کہ یہ کمیونٹی ایک ماڈل کمیونٹی بن جائے اور یہاں زیادہ احمدی فیملیز آباد ہو جائیں۔ اس پرحضورِ انور نے فرمایا :اس کا افتتاح نہیں ہوا؟ وہاں نمازیں شروع کی ہیں؟

صدر مجلس انصار اللہ نے عرض کیا کہ باقاعدہ آفیشل طور پر ابھی ہمیں یہاں Occupancy Permit نہیں ملا۔ لیکن اگر حضور کے پاس وقت ہو تو اس کے باقاعدہ افتتاح کے لیے سپیشل انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔ اس پرحضورِ انور نے فرمایا: اب تو میرے پاس صرف دو دن ہیں۔ یہ کس طرح ہو گا۔ دیکھیں گے۔

اس کے بعد معاون صدر صاحب نے سوال کیا کہ میں لوکل صدر جماعت بھی ہوں۔ کس طرح زعیم انصار اللہ لوکل سطح پر بہترانداز میں جماعت کی خدمت کرسکتا ہے۔اس پرحضورِ انور نے فرمایا :لوکل جماعت کا جو بھی پلان ہو، آپ اپنے لوکل انصار کو کہیں کہ اس میں معاونت کریں۔ کوشش کریں کہ انصار اللہ کی ان پروگراموں میں شمولیت سب سے زیادہ ہو۔ دیگر تنظیموں سے بڑھ کر پروگراموں میں اپنا حصہ ڈالیں۔ آپ سمجھ دار بڑی عمر کے لوگ ہیں۔ آپ کانام انصار اللہ ہے۔ آپ ان کی راہنمائی بھی کریں۔ اگر ان کے پاس پلان نہ ہو تو ان کی راہنمائی کریں۔

حضورِ انور نے فرمایا :بطور احمدی آپ ممبر جماعت ہیں۔ آپ کے دو رولز ہیں۔ ایک یہ کہ آپ ممبر جماعت ہیں دوسرا آپ ممبر مجلس انصار اللہ ہیں۔ دونوں جگہ آپ کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ خدمت کرنے کے نئے ذرائع تلاش کریں۔ مجھے پتا ہے کہ آپ لوگوں کے بہت ذہین دماغ ہیں۔ آپ کرسکتے ہیں۔

میٹنگ کے آخر پر مجلس عاملہ انصار اللہ کے ممبران نے حضور انور کے ساتھ تصویر بنانے کی سعادت پائی۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button