کیوں نہیں لوگو تمہیں خوفِ خداکیوں بھُلا بیٹھے ہو تم روزِ جزا جو لگایا میرے مولا نے شجرکاٹ ڈالو گے اسے کیسے بھلا؟ شاہد و مشہود کے انکار پرروبرو مولیٰ کے تم بولو گے کیا؟ ظلم کرتے ہو عبث تم رات دنکیوں بنے پھرتے ہو تم خود ہی خدا سوچ لو کہ ظلم کی پاداش سےکوئی بچتا تم نے دیکھا ہے بھلا؟ خوں شہیدانِ وفا کا ظالمو!رنگ لائے گا یقیناً جا بجا یاد رکھنا جب پکڑتا ہے خدانقش دھرتی سے وہ دیتا ہے مِٹا آج ہر اِک ملک میں ہر احمدیکر رہا ہے اپنے مولیٰ سے دُعا ’’کچھ نمونہ اپنی قدرت کا دکھاتجھ کو سب قدرت ہے اے ربّ الوریٰ‘‘