ہو مبارک افتتاحِ مسجدِ فتحِ عظیمشکر سے معمور ہے ہر سینہ اے ربِ کریم ’’آسماں سے ہے چلی توحیدِ خالق کی ہوا‘‘تُو بدل دے شرک کو توحید میں میرے رحیم عاشقانِ مصطفیٰؐ کی روح سجدہ ریز ہےمر رہا ہے غیظ میں چھوٹا بڑا ہر اِک غنیم قادرِ مطلق خدا کے گھر سے پھیلے گی ضیاءہر گلی کوچے میں اب مہکے گی یہ بادِنسیم دیکھیے سورج طلوع ہوتا ہوا مغرب سے ابدید سے مسرور کی روشن ہوئے رُوئے سقیم میں بھی ہوں افضل اسی کے فیض کی ادنیٰ مثالاے خدا روشن رہے ہم سب میں یہ قلبِ سلیم