افریقہ (رپورٹس)حضور انور کے ساتھ ملاقات

جماعت احمدیہ گھانا کے مبلغین کرام کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات

(علیم محمود۔ مبلغ سلسلہ و معاون امیر جماعت گھانا)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 14؍مارچ 2021ء کو جماعت احمدیہ گھانا کے مرکزی مبلغین کو اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے Virtual ملاقات کی سعادت نصیب ہوئی۔ اس سے قبل مورخہ 28؍نومبر 2020ء کو نیشنل مجلس عاملہ کو یہ سعادت نصیب ہوئی کہ وہ پیارے آقا سے Virtual ملاقات کرسکیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کرواکر اس میٹنگ کا باقاعدہ آغاز فرمایا۔

دعا کے بعد محترم امیر و مشنری انچارج مولوی محمد بن صالح صاحب نے حضور پُرنور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی خدمت میں سلام عرض کیا۔ امیر صاحب نے تین مبلغین کی بباعث ناسازئ طبع میٹنگ میں حاضر نہ ہوسکنے پر اُن کے لیے دعا کی درخواست کی۔

اس کے بعد حضور پُرنور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے نائب امیر اول مکرم محمد یوسف یاؤسن صاحب سے ان کے فرائض کے بارہ میں دریافت فرمایا اور فرمایا کہ آپ سب کام کرنے والوں کے لیے دعا کیا کریں۔ یہ آپ کا کام ہے۔

مولوی عمر فاروق یحییٰ صاحب، ایڈمنسٹریٹو سیکرٹری صاحب سے استفسار کے جواب میں انہوں نے عرض کی کہ ہیڈکوارٹر میں 54 سٹاف ممبرز ہیں۔ اس پر حضور انور نے فرمایا کہ نیشنل ہیڈکوارٹر تو بہت ترقی کرگیا ہے۔ اتنے سٹاف کے ساتھ آپ کو گھانا پر غالب آجانا چاہیے۔

محترم نعیم احمد محمود چیمہ صاحب، انچارج دفتر وصیت سے حضور ایدہ اللہ نے فرمایا کہ میرے مطابق گھانا میں ایک لاکھ موصیان ہونے چاہئیں۔

خاکسار (معاون امیر جماعت گھانا) کو ہدایات دیتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ گھانا کے پرانے بزرگان کی قبریں ٹھیک طرح سے maintain نہیں ہیں۔ صرف تحریری طور پر تاریخ جمع نہ کریں بلکہ ان کی maintenance اور اسی طرح ریکارڈ کیپنگ اور آرکائیوز کو محفوظ کرنے کے کام کے لیے پروگرام بنائیں اور بجٹ منظور کروا کر کام کریں۔

معاون امیر جماعت حافظ شرف الدین صاحب کو ہدایات دیتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ اردو سیکھیں تاکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اردو کتب براہ راست پڑھ سکیں۔ نیز تبلیغ کے حوالے سے ایم ٹی اے گھانا پرہفتہ وار لائیو پروگرام کیا کریں۔کیونکہ لائیو پروگرام کا زیادہ اثر ہوتا ہے۔

میدان عمل میں مامور مبلغین سے گفتگو کے دوران حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مبلغین کے علاقوں کاتعارف لیا۔ جس سے واضح ہوتا تھا کہ حضور انور ایدہ اللہ گھانا کے حدود اربعہ سے گہری واقفیت رکھتے ہیں۔

مولوی رانا بلال احمد صاحب کے تعارف کے بعد حضور انور ایدہ اللہ نے استفسار فرمایا کہ اپنے لیے کتنی بیعتوں کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے؟ حضور پُرنور نے فرمایا کہ اپنے لیے کم از کم اس سال کے ختم ہونے یعنی جولائی سے پہلے تک سوبیعتیں کروانے کا ٹارگٹ رکھیں۔

مولوی نعمت اللہ صاحب مبلغ سلسلہ سے حضور ایدہ اللہ نے فرمایا کہ صبر سے اور برداشت سے مبلغ نے کام کرنا ہوتا ہے۔ اور اپنے لیے خاص ٹارگٹ مقرر کریں عام سا نہیں۔ مبلغ خاص کام کرے گا تو دوسرے احمدی بھی اس کے نمونہ کو دیکھ کر کام کریں گے۔

مولوی مبارک احمد عادل صاحب مبلغ سلسلہ کو ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ تبلیغ کے ساتھ اور تربیت کے ساتھ بھی عدل کریں۔ تبلیغی اور تربیتی پروگرام جو کررہے ہیں ان کو دیکھیں کہ نتیجہ کیا نکل رہا ہے۔ اب اپریل تا جون کوشش کریں۔ خانہ پری کرنے کے لیے نہیں۔ بلکہ دعا سے اور عملی کوشش سے بیعتیں کروانے کی طرف توجہ کریں۔

محترم مولوی یٰسین ربانی صاحب مبلغ سلسلہ سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے پوچھا کہ آپ کو کتنا عرصہ ہوگیا ہے گھانا میں۔ انہوں نے بتایا کہ تیرہ سال۔ اس پر حضور انور ایدہ اللہ نے ان کی تصحیح فرمائی کہ زیادہ عرصہ ہوگیا ہے۔ آپ 2006ء میں آئے ہیں۔ سولہواں سال ہے آپ کو گھانا میں۔ فرمایا کہ آپ بھول جاتے ہیں مَیں نہیں آپ کو بھولتا۔ مربیان سلسلہ سے محبت کا اور ان کے حالات سے گہری واقفیت کا یہ ایک عجیب پر لطف نظارہ تھا جو مبلغین کے دلوں میں محبت کے جذبات گرماگیا۔ پھر حضور نے سالٹ پانڈ میں ان کے کمپاؤنڈ کے حوالہ سے گہرائی سے جائزہ لیا اور زریں ہدایات سے نوازا۔

مکرم عبد الحکیم صاحب مبلغ سلسلہ وولٹا زون کو حضور نے فرمایا کہ وولٹا میں سینٹرل ریجن جتنے احمدی ہونے چاہئیں۔

حضور پُرنور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کا چہرۂ مبارک دوران ملاقات مشفقانہ اور محبانہ مسکراہٹ سے کھِلا رہا اور حضور اپنے غلاموں کو ہلکے پھلکے انداز میں اہم اور زریں ہدایات سے نوازتے رہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے گھانین مبلغین کو ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا کم ازکم ایک صفحہ روزانہ بآواز بلند پڑھا کریں تاکہ اردو میں بات کرنے کی پریکٹس ہو۔ مبلغین کو ہدایات دیتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ پرانے احمدیوں سے رابطہ کریں اور انہیں جماعت کے قریب لائیں۔ نیز یہ کہ دونفل بیعتوں کے لیے پڑھیں، دو جماعت کی تربیت کے لیے پڑھیں اور پھر اپنے لیے یا جس مرضی مقصد کے لیے باقی نفل پڑھیں۔ پبلک پریچنگ کے علاوہ ذاتی تعلق بنائیں۔ پرانے احمدی جو تیس چالیس سال پہلے احمدی تھے اور اب پیچھے ہٹ گئے ہیں، ان سے بھی انفرادی رابطہ کریں اور احمدیوں کی تربیت بھی کریں۔ جماعتوں میں مسجدیں بنائیں۔ امیر صاحب کے پاس مسجدوں کے لیے بہت پیسہ ہے۔ امیر صاحب مساجد کے لیے حصہ رسدی دیں۔ تعمیرات کے لیے ایک سالہ، تین سالہ اور پانچ سالہ پلان بنائیں۔ اپنے بڑے بڑے ٹھیکیداروں اور رشتہ داروں کو کہیں کہ ایک مسجد بنوا کردیں۔ جامعہ احمدیہ گھانا عمارت کے لحاظ سے دنیا بھر کے جامعات سے بہت خوبصورت ہے۔ لوگ دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں، معیار بھی اچھا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اپنے لیے بڑے ٹارگٹ رکھیں اور ان کو حاصل کریں۔ مجھے مخلص احمدی چاہئیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اگر ٹارگٹ نہیں رکھیں گے تو سوتے رہیں گے۔ ایم ٹی اے کے مبلغین کو بھی حضور نے فرمایا کہ صرف دفتری معاملات نہیں دیکھنے بلکہ وقت نکال کر تبلیغ کے لیے بھی نکلیں اور تربیت کے پروگرام بنائیں۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ اس بابرکت مجلس میں کُل تیس مبلغین نے شرکت کی سعادت حاصل کی۔ مذکورہ بالا احباب کے علاوہ مندرجہ ذیل تمام مبلغین کو بھی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے فرداً فرداً بات کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔

مولوی محمد اسحاق اوپوکو صاحب، مبلغ سلسلہ Kasoa زون، حافظ علی فورسن صاحب، مبلغ سلسلہ Akim Oda زون، مکرم ابوبکر ابراہیم صاحب، مبلغ سلسلہ Nkwakwa زون، مکرم عامر فہیم صاحب مبلغ سلسلہ Sunyani زون، مکرم ملک غلام احمد صاحب مبلغ سلسلہ Sekyere زون، مکرم راشد محمود منہاس صاحب مبلغ سلسلہ Sefwi زون، مکرم فہد احمد سید صاحب مبلغ سلسلہ Obwasi زون، مکرم عبد الحمید ظفر صاحب مبلغ سلسلہ کماسی زون، مکرم عبد الجبار صاحب مبلغ سلسلہ Tamale زون، مکرم مصطفیٰ صاحب مبلغ سلسلہ Damango زون، مکرم محمد قوے صاحب Bolgatanga زون، مکرم اسماعیل صاحب Assin زون، مکرم شاہد محمود احمد صاحب Bedum زون، مکرم احسان اللہ صاحب مبلغ سلسلہ Tarkwah زون، مکرم شمس الدین بواٹنگ صاحب مبلغ سلسلہ Takoradi زون، حافظ عبد الناصر بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ Mankessim زون، مکرم ابو بشیر صاحب مبلغ سلسلہ Mangoase زون، مکرم اسماعیل ایڈوسائی مبلغ سلسلہ و انچارج ایم ٹی اے وہاب آدم سٹوڈیو، مکرم عبد الخالق صاحب مبلغ سلسلہ ایم ٹی اے وہاب آدم سٹوڈیو اور مکرم عبد الحکیم صاحب مبلغ سلسلہ Volta زون۔

اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے امام سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو خارق عادت لمبی زندگی اور صحت و سلامتی عطا فرمائے اور ہمیں خلیفہ وقت کی توقعات کے مطابق کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مبلغین کے تأثرات

محترم امیر صاحب گھانا نے اپنے تأثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انوکھا تجربہ تھا۔ فاصلوں کے باوجود تمام میدان عمل میں کام کرنے والے مبلغین کا حضور انور سے ایک نشست میں ملاقات کرکے ہدایات حاصل کرنا ایک بہت غیر معمولی بات ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کا ایک نشان بھی ہے۔ ان باتوں کو دیکھ کر غیروں کو ہدایت حاصل کرنی چاہیے کیونکہ یہ ایک نشان ہے، اگر دیکھنے والی آنکھ ہو تو۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور محنت کے ساتھ ہمیں خلیفہ وقت کی توقعات کے مطابق کام کی توفیق عطا کرے۔ آمین

مولوی مبارک احمد عادل زونل مشنری Koforidua نے لکھا: حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی محبت و اپنائیت بھری ملاقات سے دل و دماغ خوشی، مطہر خیالات اورخدمت دین کے نئے جوش و ولولہ سے معطر ہوا۔ حضور کی پرلطف پاکیزہ مجلس میں محبت بھری ہدایات سن کر کمزوریاں و سستیاں دور کرنے اور تبلیغی و تربیتی خدمت کرنےکانیا شوق و جذبہ پیدا ہوا۔ اللہ تعالیٰ مجھے ان پاک اثرات وجذبات کو اپنے قلب و ذہن میں مقید رکھنے اور ان پاکیزہ ارشادات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

رکھتا نہ کیوں میں روح و بدن اس کے سامنے

وہ یوں بھی تھا طبیب، وہ یوں بھی طبیب تھا

مولوی نعیم احمد چیمہ صاحب، نیشنل سیکرٹری وصیت لکھتے ہیں: حضور انور کی مجلس میں بیٹھنا ہمیشہ ہی باعث فخر اور باعث برکت ہوتا ہے۔ حضور انور نے مربیان سلسلہ کو ہدایت فرمائی ہے کہ ہم روزانہ دو نوافل تبلیغ اور دو نوافل جماعت کی تربیت کے لیے ادا کریں۔ نیز حضور انور نے ہدایت فرمائی کہ ہر مشنری باقاعدہ قرآن کریم کی تلاوت کرے اور حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا مطالعہ کرے۔ حضور انور کی گھانا جماعت سے توقعات بہت بلند ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور انور کی توقعات کے مطابق خدمت بجالانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مولوی فہد احمد سید صاحب، زونل مشنری Obuasi نے لکھا: حضور انور کے ساتھ میٹنگ ایک عجیب کیفیت کی حامل تھی۔ حضور انور کے سکرین پر آتے ہی ایسی کیفیت ہوتی ہے کہ حضور کی موجودگی اور آپ کے وجود میں خدائی رعب سے بدن کانپ جاتا ہے لیکن حضور کی شفقت فورًا اس کیفیت کو خود میں سمو لیتی ہے۔ آج کی میٹنگ میں آپ نے نہایت شفقت سے ہمیں ہماری ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور نصائح فرمائیں جو ہم سب کے لیے مشعل راہ ہیں۔ حضور انور کی گھانا سے متعلق یادداشت نے یقیناً سب کو ورطہ حیرت میں ڈالا کہ کوئی ایسی جگہ نہیں تھی جس کا ذکر ہوا ہو اور حضور انور نے اس کے نواحی علاقوں کا ذکر نہ کیا ہو۔ سبحان اللہ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حضور انور کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

مولوی ملک غلام احمد مربی سلسلہ، سیچرے زون نے لکھا: آج حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے زندگی میں پہلی بار ٹیلی ویژن پہ لائیو بات کر کے دل میں سرور ابھی تک محسوس کر رہا ہوں۔ حضورِ اقدس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا مسکراتا چہرہ، محبت بھرے سوال، چہرہ شناسی، ہماری سستی پر رہنمائی، گھانا کے علاقوں حتیٰ کہ چھوٹے چھوٹے قصبوں کے ناموں کا معلوم ہونا اور گھانا میں بروقت تربیتی وتبلیغی سرگرمیوں کو احسن رنگ میں کرنے کے طریق اور پرانے احمدیوں کی اولادوں سے روابط کے متعلق رہنما ئی اور نمازوں اور نوافل سے خدائی نصرت کے حصول اور ذمہ داریوں کا احساس بتا رہا تھا کہ حقیقتاً خلیفہ خدا بناتا ہے۔ اے قادر مطلق خدا! ایِّد سیدَناومرشدَنا و امامَنا بروح القدس و انصرہ بنصرکَ العزیز و بارک لنا فی امرہ و عمرہ۔ اللھم آمین

مولوی محمد اسحاق صاحب Opoku-Kasoa زون لکھتے ہیں: حضور انور کی شخصیت میں جو پہلی چیز میں نے محسوس کی وہ آپ کی کمال درجہ شفقت ہے۔ آپ بہت ہی پیار کرنے والے وجود ہیں۔ حضور انور کو ہمارے اردو بولنے کے معیار کے متعلق بہت فکر ہے اور آپ نے ہمیں اسی لئے ہدایت فرمائی ہے کہ ہمیں اپنی اردو زبان زیادہ سے زیادہ بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

مولوی بلال احمد قمر صاحب، ٹیما زون، لکھتے ہیں:

آج حضور انور سے ورچوئل ملاقات کی دلی طور پر خاکسار کو بہت خوشی ہوئی۔ کیونکہ جب حضور کے متبسم چہرہ مبارک پر نظر پڑی تو ایک عجیب قسم کی مسرت کی لہر میرے سارے بدن میں دوڑ گئی اور واقعۃً دل باغ باغ ہو گیا۔ جس پر خاکسار نے تہ دل سے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جس نے ہمیں خلافت جیسی نعمت عطا فرمائی ہے جو ہمارے دلوں کا سکون اور چین ہے۔ فالحمد للہ

مولوی عبد الحمید اسماعیل Baafi صاحب زونل مشنری Assin لکھتے ہیں:

الحمد للہ، ہم اللہ تعالیٰ کے نہایت شکر گزار ہیں جس نے ہمیں حضور انور کے ساتھ دوسری مرتبہ ملاقات کرنے کی سعادت عطا فرمائی۔

ہم حضور انور کی ہدایات پر عمل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ حضور انور کے بابرکت چہرہ کو دیکھ کر میرے اندر کی روح پھر سے روشن ہوگئی ہے اور ملاقات کی یہ سعادت مجھے واقف زندگی ہونے کی برکت سے ملی ہے۔ خلافت احمدیہ زندہ باد۔

مولوی عبد الجبار آدم صاحب، Tamaleلکھتے ہیں:

الحمدللہ! یہ خلیفہ وقت کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات تھی۔ یہ ہمارے لیے اپنا کام کرنے کے لیے رہنما اصول کے طور پر کام کرتا ہے۔ میں امید کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ ہمیں خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک اور موقع ملے اور تب تک ہم اس سے کہیں زیادہ بہتر کام کر رہے ہوں۔ اللہ خلفائے راشدین کی حفاظت اور صحت مند لمبی زندگی جاری رکھے۔جزاکم اللہ۔

مولوی حافظ عبدالناصر بھٹی صاحب، منکسم زون لکھتے ہیں:پیارے حضور سے ملاقات کرکے عجیب روحانی سرور حاصل ہوتا ہے۔ تبلیغ اور تربیت کی بابت ہدایات سن کر کام کے لیے ایک نیا جوش جذبہ اور امنگ پیدا ہوئی ہے اور ایسے لگتا رہا کہ جیسے کوئی شفیق باپ اپنے بچوں سے محبت بھری گفتگو کر رہا ہو۔

مولوی یوسف عبد الخالق صاحب، مربی سلسلہ، ایم ٹی اے سٹوڈیو لکھتے ہیں: خاكسار کو حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے براہ راست رابطے کا موقع ملا۔ یہ میری زندگی کا ایک بابرکت لمحہ تھا ، میرے پاس اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں، میں بیک وقت نروس اور پرسکون لگتا تھا۔ یہ زندگی کا ایک بہت بڑا لمحہ ہے جسے میں کبھی نہیں بھول سکتا۔

مولوی راشد محمود منہاس صاحب، سیفوی زون، لکھتے ہیں: الحمد للہ آج حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے شرف گفتگو نصیب ہوا۔ خلیفۃالمسیح سے ملاقات، آپ کی ایک جھلک دیکھنے کو ہر احمدی ترستا ہے۔ یہ نعمت تو واقعی نصیب والوں کو ملتی ہے۔ خلیفۃ المسیح کے دربار میں حاضری کا سوچ کر ایک رعب اور دبدبہ ذہن پر طاری ہو جاتا ہے کہ اس وجود سے ملنا ہے جس کو خدا تعالیٰ نے تخت مسیح کا وارث بنایا ہے۔ پر قربان جائیں اس پیارے وجود پر جب ملاقات ہوتی ہے تو باپ سے بھی زیادہ شفقت اور ہمدردی کا سلوک ہوتا ہے۔ جس پیارے اور دلربا انداز میں پیارے آقا نے آج ہمیں نصائح فرمائی ہیں اور ہم سب نے اس کا اتنا اثر لیا ہے کہ شاید کوئی دوسرا سالہا سال بھی نصائح کرے تو اتنا اثر نہ ہو۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے محبوب آقا کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

مولوی عبد الحمید طاہر صاحب مربی سلسلہ، کماسی لکھتے ہیں: پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ایم ٹی اے کی سکرین میں جلوہ گر ہونا ایسا ہی لگا جیسے بادلوں سے اچانک چودھویں کا چاند نکل آئے۔ پھر ساری میٹنگ میں حضورِ اقدس کا مسکرانا بہت دیدنی تھا۔ ہماری نظریں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مسکراتے چہرے پر ہی جمی ہوئی تھیں۔ حضور کا ہر ایک سے تفصیلی تعارف اور اپنے اپنے حلقے کے بارے میں رپورٹس سے آگاہی اور ہماری کمزوریوں پہ پردہ پوشی فرمانا ایسا ہی تھا جیسے نور کی شعائیں ہمارے اندر سے گزر رہی ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو لمبی اور صحت والی زندگی عطا فرمائے آمین۔

مولوی سید نعمت اللہ صاحب طائر، مبلغ سلسلہ اکرا زون، لکھتے ہیں: حضور انور کے ساتھ ملاقات سے دل کے زنگ اتر گئے مردہ دل میں زندگی کی لہریں پیدا ہوگئیں اور سستی ایسی دور ہوگئی کہ جیسے کبھی تھی ہی نہیں۔ یقین سے کہتا ہوں ایک ذرہ بھی اس میں مبالغہ یا ریاء نہیں کہ جیسے بیمار کو بروقت اور صحیح دوائی دی جاتی ہے اور وہ ٹھیک ہو جاتا ہے اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل اور پیارے حضور انور کی نظر اور الفاظ سے غیر معمولی روحانی تبدیلی اپنے اندر محسوس کی، نئی روح اپنے اندر محسوس کی ۔

مولوی احسان اللہ صاحب مبلغ سلسلہ Tarkwah زون لکھتے ہیں: حضور پُرنور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے شاداب و مسکراتے چہرے کے دیدار اور روح پرور ہدایات سے بہت دلی سکون اور خوشی ملی۔ میری تو گویا عید ہوگئی۔ اس بابرکت اور پُرنور مجلس کا حصہ بننے پر اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔ اللہ تعالیٰ پیارے حضور کو ہرآن اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین

مولوی عامر فہیم صاحب، زونل مشنری Sunyaniلکھتے ہیں:انتہائی خوش بختی ہے کہ آج حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے بالمشافہ بات کرنے اور ملاقات کی توفیق نصیب ہوئی۔ خلافت کی محبتیں، دعائیں اور نصائح سمیٹنے کا موقع ملا۔ چند لمحوں کی گفتگو زندگی بھر کی یادگار اور سرمایہ بن گئی ہے۔ آئندہ دنوں میں یہ باتیں زبان کا ورد رہیں گی۔ یہ روح کو معطر کرتی رہیں گی اور عملی میدان میں یہ ہمارے لیے آسانیوں اور رہنمائی کا سامان ہیں۔

آخر پر خاکسار اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے سامنے جب بھی پیش ہونا ہوتا ہے تو مجھے میرے پیارے استاد محترم میر محمود احمد ناصر صاحب کا یہ شعر یاد آتا ہے؎

تجھ پہ مرتا بھی ہوں تجھ سے ڈرتا بھی ہوں

خلافت کی محبت جیسی تو کوئی اور چیز نہیں ہے۔ لیکن خطاکار ہونے کے ناطے یہ ڈر ہوتا ہے کہ کوئی ایسی بات نہ ہو جائے جو ناراضگی کا باعث ہو۔ ملاقات سے پہلے دل کی دھڑکنیں تیز تھیں، لیکن بات کرتے ہی یوں لگا جیسے حضور انور نے ہاتھ تھام لیا ہو۔ چند لمحے حضور کی زیارت نصیب ہو جائے تو اور کیا چاہیے اور زیارت بھی ایسی کہ امام صرف رو برو نہیں بلکہ آپ سے ہمکلام بھی ہو، ہدایات سے بھی نوازے، حوصلہ بھی بڑھائے اور اُڑان اونچی کرنے کی توجہ دلائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں خلیفہ وقت کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا کرے اور کمزوریوں کی پردہ پوشی فرمائے اور انجام بخیر ہو۔ آمین

(رپورٹ: علیم محمود۔ مبلغ سلسلہ و معاون امیر جماعت گھانا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button