خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمؤرخہ 03 فروری 2018ء بروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا۔پہلا نکاح عزیزہ امۃ الشافی(واقفۂ نو) کا ہے جو عبد الواسع صاحب (فیصل آباد) کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم عمیر احمد میر (مربی سلسلہ نظارت تعلیم القرآن ربوہ ) کے ساتھ ایک لاکھ پاکستانی روپے حق مہر پر طے پایا ہے جو دلدار احمد صاحب میر (لاہور) کے بیٹے ہیں۔ دلہن کے وکیل آصف جاوید صاحب ہیں اور دلہا کے وکیل ان کے بھائی ثاقب احمد میر صاحب ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ کومل قریشی کا ہےجو منصور احمد قریشی صاحب (ربوہ ) کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم فہیم احمد قریشی (مربی سلسلہ شعبہ تخصص جامعہ احمدیہ ربوہ) کے ساتھ بہتر ہزار پاکستانی روپے حق مہر پر طے پایا ہے جو نعیم احمد قریشی صاحب کے بیٹے ہیں۔ دلہن کے وکیل عطاء المجیب راشد صاحب اور دلہا کے وکیل کلیم احمد بابر صاحب ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ رضوانہ ثمن باجوہ کا ہے جو محمد بوٹا باجوہ صاحب (بیلجیم) کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم نوفل بن زاہد کے ساتھ تین ہزار کینیڈین ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے جو اس سال جامعہ احمدیہ کینیڈا سے مربی کے طور پر فارغ ہوئے ہیں اور آغا زاہد منظور صاحب کے یہ بیٹے ہیں۔ دلہن کے وکیل ان کے بھائی نعمان احمد باجوہ ہیں ۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

ان تمام رشتوں کے ہر لحاظ سے بابرکت ہونے کے لیے دعا کرلیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کو ایک دوسرے کے فرائض نبھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور تقویٰ پر چلتے ہوئے اپنے رشتے نبھانے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

اس کے بعد حضور انور نے تمام رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی اور دعا کے بعد حضور انور سے مبارک باد لیتے ہوئے ان نکاحوں کے فریقین نے مصافحہ کی سعادت پائی۔

(مرتبہ :۔ظہیر احمد خان۔ مربی سلسلہ، انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button